• AA+ A++

معتبر سند کے ساتھ روایت ہوئی ہے کہ امام العصر (ع) کے پہلے وکیل شیخ ابو عمرو نے یہ دعا ابو علی محمد بن ہمام کو لکھوائی اور اس کے پڑھنے کی ہدایت بھی فرمائی۔ سید بن طاؤوس نے جمال الاسبوع میں روز جمعہ کی نماز عصر کے بعد پڑھنے کی دعائیں نقل کیں اور اس دعا کو بھی ان میں ذکر کیا اور فرمایا ہے کہ جو دعائیں ہم نے نقل کی ہیں۔ اگر ان سب کو پڑھنے میں تمہیں کوئی عذر ہو تو بھی اس دعا کو ترک کرنے سے ڈرنا کیونکہ اسے ہم نے اللہ تعالیٰ کا خاص فضل تصور کیا ہے جو اس نے ہمارے لیے مخصوص فرمایا ہے ۔پس اس دعا پر اعتماد کرنا اور اسے پڑھنا وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ عَرِّفْنِی نَفْسَکَ فَإنَّکَ إنْ لَمْ تُعَرِّفْنِی نَفْسَکَ لَمْ أَعْرِفْ رَسُولَکَ۔

اے معبود مجھ کو اپنی ذات کی معرفت کرا کہ یقینا اگر تو نے مجھے اپنی معرفت نہ کرائی تو میں تیرے رسول (ص) کو نہ پہچان سکوں گا

 اَللّٰھُمَّ عَرِّفْنِی رَسُولَکَ فَإنَّکَ إنْ لَمْ تُعَرِّفْنِی رَسُولَکَ لَمْ أَعْرِفْ حُجَّتَکَ۔

اے معبود مجھے اپنے رسول(ص) کی معرفت کرا کہ یقینا اگر تو نے مجھے اپنے رسول (ص) کی معرفت نہ کرائی تو میں  تیری حجت کو نہ پہچان پاؤں گا

اَللّٰھُمَّ عَرِّفْنِی حُجَّتَکَ فَإنَّکَ إنْ لَمْ تُعَرِّفْنِی حُجَّتَکَ ضَلَلْتُ عَنْ دِینِی۔

اے معبود مجھے اپنی حجت (ع)کی معرفت کرا یقینا اگر تو نے مجھے اپنی حجت کی معرفت نہ کرائی تو میں دین سے بھٹک جاؤں گا 

 اَللّٰھُمَّ لاَ تُمِتْنِی مِیْتَةً جاھِلِیَّةً وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنِی۔

اے معبود مجھے جاہلیت کی موت نہ دے اور میرے دل کو ٹیڑھا نہ ہونے دے جب کہ تو نے مجھے ہدایت دی

اَللّٰھُمَّ فَکَما ھَدَیْتَنِی لِوِلایَةِ مَنْ فَرَضْتَ عَلَیَّ طاعَتَہُ مِنْ وِلایَةِ وُلاةِ أَمْرِک بَعْدَ رَسُولِکَ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ آلِہِ

 اے معبود جیسے تو نے مجھے ان کی ولایت سے آگاہ کیا جن کی پیروی مجھ پر واجب کی ہے انکی ولایت جو تیرے رسول(ص) کے بعد تیرے والیان امر(ع) ہیں تیری رحمتیں ہوں ان پر اور ان کی آل(ع) پر

 حَتَّی والَیْتُ وُلاةَ أَمْرِکَ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طالِبٍ وَ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ وَعَلِیّاً وَمُحَمَّداً وَ جَعْفَراً وَمُوسَی وَ وَعَلِيّاً وَمُحَمَّداً وَعَلِيّاً وَالْحَسَنَ وَالْحُجَّةَ الْقائِمَ الْمَهْدِيَّ صَلَواتُكَ عَلَيْهِمْ أَجْمَعِينَ

 یہ اس لیے کیا کہ میں تیرے  والیان امر (ع)کی ولایت قبول کروں اور وہ ہیں امیر المومنین علی (ع) بن ابی طالب (ع)اور حسن (ع)،حسین (ع) ، علی(ع)، محمد(ع)، جعفر(ع)، موسیٰ(ع)، علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع)، حسن(ع) اور حجۃ القائم مہدی ہادی(ع) ان سب پر تیری رحمتیں ہوں

اللّٰهُمَّ فَثَبِّتْنِي عَلَىٰ دِينِكَ، وَاسْتَعْمِلْنِي بِطاعَتِكَ، وَلَيِّنْ قَلْبِي لِوَلِيِّ أَمْرِكَ؛ وَعافِنِي مِمَّا امْتَحَنْتَ بِهِ خَلْقَكَ، وَثَبِّتْنِي عَلَىٰ طاعَةِ وَلِيِّ أَمْرِكَ الَّذِي سَتَرْتَهُ عَنْ خَلْقِكَ، وَبِإِذْنِكَ غابَ عَنْ بَرِيَّتِكَ، وَأَمْرَكَ يَنْتَظِرُ،

اے معبود مجھے اپنے دین پر ثابت وقائم رکھ مجھے اپنی اطاعت میں لگا دے اپنے ولی امر(ع) کیلئے میرے دل کو نرم کردے مجھے اس چیز سے بچا کہ جس سے تو اپنی مخلوق کو آزماتا ہے مجھے اپنی ولی امر(ع)کی پیروی پر قائم رکھ جسے تو نے اپنی مخلوق سے پوشیدہ کردیا اسے اپنے حکم سے خلق کی نگاہوں سے اوجھل کیا اور وہ تیرے فرمان کا منتظر ہے

وَأَنْتَ الْعالِمُ غَيْرُ الْمُعَلَّمِ بِالْوَقْتِ الَّذِي فِيهِ صَلاحُ أَمْرِ وَلِيِّكَ فِي الْإِذْنِ لَهُ بِإِظْهارِ أَمْرِهِ، وَكَشْفِ سِتْرِهِ، فَصَبِّرْنِي عَلَىٰ ذٰلِكَ حَتَّىٰ لَاأُحِبَّ تَعْجِيلَ مَا أَخَّرْتَ وَلَا تَأْخِيرَ مَا عَجَّلْتَ، وَلَا كَشْفَ مَا سَتَرْتَ، وَلَا الْبَحْثَ عَمَّا كَتَمْتَ،

اور تو بغیر بتانے والے کے اس وقت کو جانتا ہے جس میں تیرے ولی امر(ع) کیلئے بہتری ہے کہ تو اسے اپنے امر کو ظاہر کرنے کا حکم دے اسے پردے سے باہر لائے پس مجھے اس معاملے میں صبر عطا فرماتا کہ جس کام میں تو دیر کرے میں جلدی نہ کروں اور جس میں تو جلدی کرے اس میں دیر نہ کروں جسے تو پوشدہ رکھے اسے ظاہر نہ کروں اورجسے تو چھپائے اس کا ذکر نہ کروں

وَلَا أُنازِعَكَ فِي تَدْبِيرِكَ، وَلَا أَقُولَ لِمَ وَكَيْفَ وَما بالُ وَلِيِّ الْأَمْرِ لَايَظْهَرُ وَقَدِ امْتَلَأَتِ الْأَرْضُ مِنَ الْجَوْرِ وَأُفَوِّضُ أُمُورِي كُلَّها إِلَيْكَ 

  تیرے طریق کار میں تکرار نہ کروں اور کیوں اور کیسے کا سوال نہ کروں کہ کیوں ولی امر(ع) ظہور نہیں فرماتے جب کہ زمین ظلم وجور سے بھری ہوئی ہے بلکہ میں اپنے تمام امور تیرے سپرد کردوں

اللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ أَنْ تُرِيَنِي وَلِيَّ أَمْرِكَ ظاهِراً نافِذَ الْأَمْرِ، مَعَ عِلْمِي بِأَنَّ لَكَ السُّلْطانَ وَالْقُدْرَةَ وَالْبُرْهانَ وَالْحُجَّةَ وَالْمَشِيَّةَ وَالْحَوْلَ وَالْقُوَّةَ، فَافْعَلْ ذٰلِكَ بِي وَبِجَمِيعِ الْمُؤْمِنِينَ

اے معبود تجھ سے سوال ہے کہ اپنے ولی امر(ع) کا دیدار کرا ظاہر بظاہرجب اس کا حکم جاری ہو اور مجھے اس کاعلم ہو کیونکہ تو ہی ہے اختیار وقوت والا اور تو مالک ہے دلیل حجت ارادے حرکت اور قوت کا پس ایسا ہی کر میرے لیے اور تمام مومنوں کیلئے

حَتَّىٰ نَنْظُرَ إِلَىٰ وَلِيِّ أَمْرِكَ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ؛ ظاهِرَ الْمَقالَةِ، واضِحَ الدَّلالَةِ، هادِياً مِنَ الضَّلالَةِ، شافِياً مِنَ الْجَهالَةِ، أَبْرِزْ يَا رَبِّ مُشاهَدَتَهُ، وَثَبِّتْ قَواعِدَهُ، وَاجْعَلْنا مِمَّنْ تَقَِرُّ عَيْنُهُ بِرُؤْيَتِهِ، وَأَقِمْنا بِخِدْمَتِهِ، وَتَوَفَّنا عَلَىٰ مِلَّتِهِ، وَاحْشُرْنا فِي زُمْرَتِهِ.

 تاکہ ہم ولی امر(ع) کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں تیری رحمتیں ہوں اس پر جب وہ ظاہراً گفتگو کرے روشن دلائل دے گمراہی سے نکالے اورجہالت سے بچائے اے پروردگار اس کا کھلا دیدار کرا ان کے قانون کو محکم بنااور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جن کی آنکھیں ان کے دیدار سے ٹھنڈی ہوں ہمیں ان کی خدمت میں کمر بستہ رکھ ہمیں ان کے دین پر موت دے اور ہمیں ان کے گروہ میں محشور فرما

اللّٰهُمَّ أَعِذْهُ مِنْ شَرِّ جَمِيعِ مَا خَلَقْتَ وَذَرَأْتَ وَبَرَأْتَ وَأَنْشَأْتَ وَصَوَّرْتَ، وَاحْفَظْهُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمالِهِ وَمِنْ فَوْقِهِ وَمِنْ تَحْتِهِ بِحِفْظِكَ الَّذِي لَايَضِيعُ مَنْ حَفِظْتَهُ بِهِ، وَاحْفَظْ فِيهِ رَسُولَكَ، وَوَصِيَّ رَسُولِكَ عَلَيْهِ وَآلِهِ السَّلامُ،

اے معبود امام(ع) کو ہر چیز کے شر سے بچا جو تو نے پیدا فرمائی جسے رواں کیا جسے برآمد کیا جسے ایجاد کیا اور جسے صورت دی ہے اور امام(ع) کی حفاظت کر سامنے سے پیچھے سے اس کے دائیں سے اس کے بائیں سے اس کے اوپر سے اور اس کے پاؤں کے نیچے سے اپنی حفاظت کے ساتھ کہ جس کی تو حفاظت کرے وہ ضائع نہیں ہوتا امام(ع) کی ذات میں اپنے رسول (ص) اور اپنے رسول (ص) کے وصی کی حفاظت فرما ان پر اور ان کی آل (ع)پر 

 اللّٰهُمَّ وَمُدَّ فِي عُمْرِهِ، وَزِدْ فِي أَجَلِهِ، وَأَعِنْهُ عَلَىٰ مَا وَلَّيْتَهُ وَاسْتَرْعَيْتَهُ، وَزِدْ فِي كَرامَتِكَ لَهُ فَإِنَّهُ الْهادِي الْمَهْدِيُّ، وَالْقائِمُ الْمُهْتَدِي وَالطَّاهِرُ التَّقِيُّ، الزَّكِيُّ النَّقِيُّ، الرَّضِيُّ الْمَرْضِيُّ، الصَّابِرُ الشَّكُورُ الْمُجْتَهِدُ

 سلام اے معبود امام عصر(ع) کی عمر دراز کر ان کے عہد کو طول دے اس کی مدد کر اس کام میں جس کیلئے اسے والی وحاکم بنایا ہے اور اس پر اپنی مہربانیوں میں اضافہ کر کہ بے شک وہ رہبرہے، راہ یافتہ ،قائم(ع)، ہدایت پایا ہوا، پاکیزہ ہے ،باتقویٰ پاک شدہ ہے، باصفا ، راضی ہے، راضی کیا ہوا، صبر والا ہے، شکر گزار اور کوشش کرنے والا

اللّٰهُمَّ وَلَا تَسْلُبْنَا الْيَقِينَ لِطُولِ الْأَمَدِ فِي غَيْبَتِهِ وَانْقِطاعِ خَبَرِهِ عَنَّا، وَلَا تُنْسِنا ذِكْرَهُ وَانْتِظارَهُ، وَالْإِيمانَ بِهِ، وَقُوَّةَ الْيَقِينِ فِي ظُهُورِهِ، وَالدُّعاءَ لَهُ وَالصَّلاةَ عَلَيْهِ، حَتَّىٰ لَايُقَنِّطَنا طُولُ غَيْبَتِهِ مِنْ قِيامِهِ،

اے معبود امام(ع) پر ہمارا یقین زائل نہ ہو اس کی غیبت کی مدت طول پکڑنے اور ہم تک اس کی خبر نہ آنے کی وجہ سے ہم بھول نہ جائیں اس کا ذکر اس کا انتظار اور اس پر ایمان رکھنا اس کے ظہور پر ہمارا یقین محکم رہے ہم اس کیلئے دعا کریں اور اس پر درود بھیجیں تا کہ ہم ان کے طول غیبت کے باعث ان کے قیام سے مایوس نہ ہوں

وَيَكُونَ يَقِينُنا فِي ذٰلِكَ كَيَقِينِنا فِي قِيامِ رَسُولِكَ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ وَآلِهِ، وَمَا جاءَ بِهِ مِنْ وَحْيِكَ وَتَنْزِيلِكَ، فَقَوِّ قُلُوبَنا عَلَى الْإِيمانِ بِهِ، حَتَّىٰ تَسْلُكَ عَلَىٰ يَدَيْهِ مِنْهاجَ الْهُدَىٰ وَالْمَحَجَّةَ الْعُظْمَىٰ، وَالطَّرِيقَةَ الْوُسْطَىٰ، وَقَوِّنا عَلَىٰ طاعَتِهِ، وَثَبِّتْنا عَلَىٰ مُتابَعَتِهِ،

اور اس پر ہمارا یقین ایسا ہی ہو جیسے تیرے رسول(ص) کے قیام پر یقین ہے اور اس کلام پر بھی جو تیری وحی و تنزیل کے ذریعے ان پر اترا ہے تیرا ان پر اور ان کی آل (ع)پر درود و سلام ہو پس ہمارے دلوں کو امام (ع)پر ایمان میں محکم کر دے تاکہ تم ہمیں ان کے ذریعے سے راہ ہدایت پر رواں کرے، کشادہ تر شاہراہ پر اور درمیانی راستے پر نیز ہمیں امام (ع) کی . پیروی کی ہمت دے اور اس کے نقش قدم پر قائم رکھ

وَاجْعَلْنا فِي حِزْبِهِ وَأَعْوانِهِ وَأَنْصارِهِ وَالرَّاضِينَ بِفِعْلِهِ، وَلَا تَسْلُبْنا ذٰلِكَ فِي حَيَاتِنا وَلَا عِنْدَ وَفاتِنا، حَتَّىٰ تَتَوَفَّانا وَنَحْنُ عَلَىٰ ذٰلِكَ، لَاشاكِّينَ وَلَا ناكِثِينَ وَلَا مُرْتابِينَ وَلَا مُكَذِّبِينَ

  اور ہمیں اس کے گروہ میں قرار دے اور اس کے ساتھیوں میں ،اس کے مددگاروں میں اور اس کے فعل کو پسند کرنے والوں میں قرار دے اور یہ عقیدہ ہم سے نہ چھوٹے ہماری زندگی میں اور نہ ہماری موت کے وقت یہاں تک کہ تو ہمیں وفات دے اور ہم اسی عقیدے پر ہوں نہ اس میں شک لائیں نہ عہد کو توڑیں نہ اس میں آمیزش کریں اور نہ ہی جھٹلائیں

اللّٰهُمَّ عَجِّلْ فَرَجَهُ وَأَيِّدْهُ بِالنَّصْرِ، وَانْصُرْ ناصِرِيهِ، وَاخْذُلْ خاذِلِيهِ، وَدَمْدِمْ عَلَىٰ مَنْ نَصَبَ لَهُ وَكَذَّبَ بِهِ، وَأَظْهِرْ بِهِ الْحَقَّ، وَأَمِتْ بِهِ الْجَوْرَ، وَاسْتَنْقِذْ بِهِ عِبادَكَ الْمُؤْمِنِينَ مِنَ الذُّلِّ، وَانْعَشْ بِهِ الْبِلادَ، وَاقْتُلْ بِهِ جَبابِرَةَ الْكُفْرِ، وَاقْصِمْ بِهِ رُؤُوسَ الضَّلالَةِ، وَذَلِّلْ بِهِ الْجَبَّارِينَ وَالْكافِرِينَ

اے معبود ! امام(ع) کی جلد کشائش فرما مدد دے کر اس کوطاقتوربنا اس کے دوستوں کی مدد فرما اسے چھوڑ جانے والوں کو چھوڑ دے عذاب بھیج اس پر جو اس سے دشمنی کرے اور اسے جھٹلائے اس کے ہاتھوں حق کو ظاہر کر اس کے ذریعے ظلم کو مٹا دے اور اس کے وسیلے سے اپنے باایمان بندوں کو ذلت اور پستی سے نجات دلا اور شہروں کو آباد کر اس کی تلوار سے کفر کے سرداروں کو قتل کرا اور گمراہی کے سالاروں کا زور توڑ دے امام(ع) کے ہاتھوں سرکشوں اور کافروں کو ذلت دے

وَأَبِرْ بِهِ الْمُنافِقِينَ وَالنَّاكِثِينَ وَجَمِيعَ الُمخالِفِينَ وَالْمُلْحِدِينَ فِي مَشارِقِ الْأَرْضِ وَمَغارِبِها، وَبَرِّها وَبَحْرِها، وَسَهْلِها وَجَبَلِها، حَتَّىٰ لَاتَدَعَ مِنْهُمْ دَيَّاراً، وَلَا تُبْقِيَ لَهُمْ آثاراً، طَهِّرْ مِنْهُمْ بِلادَكَ، وَاشْفِ مِنْهُمْ صُدُورَ عِبادِكَ، وَجَدِّدْ بِهِ مَا امْتَحىٰ مِنْ دِينِكَ

 اس کے ذریعے منافقوں کی جڑ کاٹ دے عہد شکنوں کی اور تمام مخالفوں اور بے دینوں کی بیخ کنی کر جو موجود ہیں زمین کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں میدانوں میں سمندروں میں جنگلوںاور پہاڑوں میں یہاں تک کہ ان کی کوئی بستی نہ رہنے دے اور ان کا نشان تک نہ چھوڑ یعنی اپنے شہروں کو ان سے پاک کر اور ان کی نابودی سے اپنے بندوں کے دل ٹھنڈے کردے امام(ع) کے ذریعے اس چیز کو زندہ کر جو تیرے دین میں سے  مٹ گئی

وَأَصْلِحْ بِهِ مَا بُدِّلَ مِنْ حُكْمِكَ وَغُيِّرَ مِنْ سُنَّتِكَ، حَتَّىٰ يَعُودَ دِينُكَ بِهِ وَعَلَىٰ يَدَيْهِ غَضّاً جَدِيداً صَحِيحاً لَاعِوَجَ فِيهِ، وَلَا بِدْعَةَ مَعَهُ، حَتَّىٰ تُطْفِئَ بِعَدْلِهِ نِيرانَ الْكافِرِينَ

اور درستی کر اس کی جو تیرے حکم اور تیرے طریقے میں سے رد وبدل ہوا ہے یہاں تک کہ امام(ع) کے ذریعے تیرا دین پلٹ آئے  اور وہ تازہ و درست و صحیح ہو جائے کہ جس میں نہ کوئی کجی ہو اور نہ کوئی بدعت ہو یہاں تک کہ تو امام(ع) کے ہاتھوں کافروں کی بھڑکائی ہو ئی آگ بجھا دے

فَإِنَّهُ عَبْدُكَ الَّذِي اسْتَخْلَصْتَهُ لِنَفْسِكَ، وَارْتَضَيْتَهُ لِنَصْرِ دِينِكَ، وَاصْطَفَيْتَهُ بِعِلْمِكَ، وَعَصَمْتَهُ مِنَ الذُّنُوبِ، وَبَرَّأْتَهُ مِنَ الْعُيُوبِ، وَأَطْلَعْتَهُ عَلَى الْغُيُوبِ، وَأَنْعَمْتَ عَلَيْهِ، وَطَهَّرْتَهُ مِنَ الرِّجْسِ، وَنَقَّيْتَهُ مِنَ الدَّنَسِ

 کیونکہ وہ تیرا ایسا بندہ ہے کہ جس کو تو نے اپنے لئے خاص اور مخصوص کیا ہے اسے اپنے دین کی نصرت کے لئے پسند کیا اور اپنے علوم دے کر برگزیدہ بنایا تو نے اس کو گناہوں سے محفوظ کیا نقائص سے پاک و صاف رکھا اور اپنے رازوں سے مطلع کیا تو نے اس پر انعام کیا پلیدی کو اس سے دور رکھا اور آلودگی سے پاک فرمایا

اللّٰهُمَّ فَصَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَىٰ آبائِهِ الْأَئِمَّةِ الطَّاهِرِينَ، وَعَلَىٰ شِيعَتِهِ الْمُنْتَجَبِينَ، وَبَلِّغْهُمْ مِنْ آمالِهِمْ مَا يَأْمُلُونَ، وَاجْعَلْ ذٰلِكَ مِنَّا خالِصاً مِنْ كُلِّ شَكٍّ وَشُبْهَةٍ وَرِياءٍ وَسُمْعَةٍ، حَتَّىٰ لَانُرِيدَ بِهِ غَيْرَكَ، وَلَا نَطْلُبَ بِهِ إِلّا وَجْهَكَ؛

پس اے معبود! اس پر اور اس کے بزرگان پاک ائمہ (ع)پر رحمت بھیج اس کے پاک دل شیعوں پر رحمت کر اور ان کی وہ آرزوئیں پوری کر جو وہ رکھتے ہیں ہماری اس دعا کو پاک و خالص رکھ ہر طرح کے شک وآمیزیش اور دکھاوے اور شہرت طلبی سے یہاں کہ ہم صرف تجھی کو مانیں اور اس میں تیرے سوا کسی کا تصور نہ کریں

اللّٰهُمَّ إِنَّا نَشْكُو إِلَيْكَ فَقْدَ نَبِيِّنا، وَغَيْبَةَ إِمامِنا، وَشِدَّةَ الزَّمانِ عَلَيْنا، وَوُقُوعَ الْفِتَنِ بِنا، وَتَظاهُرَ الْأَعْداءِ عَلَيْنا، وَكَثْرَةَ عَدُوِّنا، وَقِلَّةَ عَدَدِنا.

اے معبود! ہم تجھ سے فریاد کرتے ہیں کہ ہمارا پیغمبر(ص)ہو گزرا ہمارا امام(ع) پوشیدہ ہے زمانہ ہم پر سختیاں کر رہا ہے فتنوں نے گھیر رکھا ہے اور دشمن ہم پر حاوی ہوئے جاتے ہیں جب کہ ہمارے دشمن زیادہ اور دوست کم ہیں

اللّٰهُمَّ فَافْرُجْ ذٰلِكَ عَنَّا بِفَتْحٍ مِنْكَ تُعَجِّلُهُ ، وَنَصْرٍ مِنْكَ تُعِزُّهُ، وَ إِمامِ عَدْلٍ تُظْهِرُهُ، إِلٰهَ الْحَقِّ آمِينَ

پس اے معبود! ہماری یہ مصیبتیں دور فرما اپنی طرف سے فتح کے ساتھ اس میں جلدی کر اپنی مدد سے اسے غلبہ دے اور امام (ع)عادل کو ظاہر فرما اے سچے معبود ایسا ہی ہو

اللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ أَنْ تَأْذَنَ لِوَلِيِّكَ فِي إِظْهارِ عَدْلِكَ فِي عِبادِكَ، وَقَتْلِ أَعْدائِكَ فِي بِلادِكَ، حَتَّىٰ لَا تَدَعَ لِلْجَوْرِ يَا رَبِّ دِعامَةً إِلّا قَصَمْتَها، وَلَا بَقِيَّةً إِلّا أَفْنَيْتَها، وَلَا قُوَّةً إِلّا أَوْهَنْتَها، وَلَا رُكْناً إِلّا هَدَمْتَهُ، وَلَا حَدّاً إِلّا فَلَلْتَهُ، وَلَا سِلاحاً إِلّا أَكْلَلْتَهُ، وَلَا رايَةً إِلّا نَكَّسْتَها، وَلَا شُجاعاً إِلّا قَتَلْتَهُ، وَلَا جَيْشاً إِلّا خَذَلْتَهُ،

اے معبود! ہم تجھ سے عرض کرتے ہیں کہ تو اپنے ولی (ع)کو اجازت دے تاکہ وہ تیرے بندوں میں اصول ِعدل کو رائج کرے اور تیرے شہروں میں جو لوگ تیرے دشمن ہیں ان کو قتل کرے تاکہ اے پروردگا رتو کسی ستم کرنے والے کو نہ چھوڑے مگر یہ کہ اس کی کمر توڑ دے نہ کوئی باقی رہے مگر تو اسے نابود کردے کوئی طاقتور نہ ہو مگر تو اسے پست کردے کوئی عمارت نہ ہو مگر تو اسے ویران کردے کوئی تلوار نہ ہو مگر تو اسے ناکارہ بنادے کوئی ہتھیار نہ ہو مگر تو اسے بیکار کردے کوئی جھنڈانہ ہو مگر تو اسے گرا دے کوئی بہادر نہ ہو مگر تو اسے قتل کردے کوئی لشکر نہ ہو ،مگر تو اسے تباہ کردے

وَارْمِهِمْ يَا رَبِّ بِحَجَرِكَ الدَّامِغِ، وَاضْرِبْهُمْ بِسَيْفِكَ الْقاطِعِ وَبَأْسِكَ الَّذِي لَاتَرُدُّهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ، وَعَذِّبْ أَعْداءَكَ وَأَعْداءَ وَلِيِّكَ وَأَعْداءَ رَسُولِكَ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ وَآلِهِ بِيَدِ وَلِيِّكَ وَأَيْدِي عِبادِكَ الْمُؤْمِنِينَ

اور اے پروردگار اپنی قدر ت سے ان پر بڑے بڑے پتھر برسا ان لوگوں کو اپنی کاٹ دھار تلوار سے مار اور ان کی سخت گرفت کر کہ جس سے کوئی بدکار گروہ بچ نہیں سکتا پروردگار اپنے دشمنوں کو اور اپنے ولی اور اپنے رسول(ص) ﴿تیرا درود ہو ان پر اور ان کی آل پر ﴾ کے دشمنوں کو اپنے ولی (ع)اور مومن بندوں کے ہاتھوں سخت عذاب دے

اللّٰهُمَّ اكْفِ وَلِيَّكَ وَحُجَّتَكَ فِي أَرْضِكَ هَوْلَ عَدُوِّهِ، وَكَيْدَ مَنْ أَرادَهُ، وَامْكُرْ بِمَنْ مَكَرَ بِهِ، وَاجْعَلْ دائِرَةَ السَّوْءِ عَلَىٰ مَنْ أَرادَ بِهِ سُوءاً، وَاقْطَعْ عَنْهُ مادَّتَهُمْ،

اے معبود! اپنے ولی حفاظت فرما اور اپنی حجت(ع) کی حفاظت فرما روئے زمین پر دشمنوں کے خوف اور فریب کاروں کے فریب سے اور دھوکا دینے والوں کو دھوکے میں رکھ جو اس سے بدی کا ارادہ کرے اس کو بدیوں میں پھنسا دے امام(ع) کے ذریعے انہیں اپنے مرکز سے جدا کردے

وَأَرْعِبْ لَهُ قُلُوبَهُمْ، وَزَلْزِلْ أَقْدامَهُمْ، وَخُذْهُمْ جَهْرَةً وَبَغْتَةً، وَشَدِّدْ عَلَيْهِمْ عَذابَكَ، وَأَخْزِهِمْ فِي عِبادِكَ، وَالْعَنْهُمْ فِي بِلادِكَ، وَأَسْكِنْهُمْ أَسْفَلَ نارِكَ،

اس کا رعب ان کے دلوںپر جمادے ان کے قدم اکھیڑ دے ان کو بیچ میدان اچانک پکڑ اور ان کو سخت ترین عذاب دے ان کو اپنے بندوں کے روبرو رسوا کر ان کے شہروں میں ان پر لعنت بھیج ان کو دوزخ کے نچلے طبقے میں ڈال

وَأَحِطْ بِهِمْ أَشَدَّ عَذابِكَ، وَأَصْلِهِمْ ناراً، وَاحْشُ قُبُورَ مَوْتاهُمْ ناراً، وَأَصْلِهِمْ حَرَّ نارِكَ، فَإِنَّهُمْ أَضاعُوا الصَّلاةَ، وَاتَّبَعُوا الشَّهَواتِ، وَأَضَلُّوا عِبادَكَ، وَأَخْرَبُوا بِلادَكَ

ان پر سخت عذاب مسلط کر دے ان کو آگ میں پھینک دے ان کے مردوں کی قبریں آگ سے بھر دے کہ آگ کے شعلے ان کو جلائیں کیونکہ انہوں نے نماز کی پروا نہ کی خواہشوں کے پیچھے چلتے رہے تیرے بندوں کو بھٹکاتے پھرتے اور تیرے شہروں کو اجاڑتے رہے

اللّٰهُمَّ وَأَحْيِ بِوَلِيِّكَ الْقُرْآنَ، وَأَرِنا نُورَهُ سَرْمَداً لَالَيْلَ فِيهِ، وَأَحْيِ بِهِ الْقُلُوبَ الْمَيِّتَةَ؛ وَاشْفِ بِهِ الصُّدُورَ الْوَغِرَةَ، وَاجْمَعْ بِهِ الْأَهْواءَ الْمُخْتَلِفَةَ عَلَى الْحَقِّ، وَأَقِمْ بِهِ الْحُدُودَ الْمُعَطَّلَةَ وَالْأَحْكامَ الْمُهْمَلَةَ،

اور اے معبود اپنے ولی (ع) کے ذریعے قرآن کو زندہ کر امام (ع)کے دائمی نور کا دیدار کرا کہ پھر وہ اوجھل نہ ہو اس کے ذریعے بے نور دلوں کو زندہ کر اس سے دلوں میں بھرے کینے کو دور فرما امام کی برکت سے مختلف آراء کو حق پر متفق کردے اس کے ہاتھوں ترک شدہ حدیں قائم فرمااور بھولے ہوئے احکام نافذ کرادے

 حَتَّىٰ لَايَبْقىٰ حَقٌّ إِلّا ظَهَرَ، وَلَا عَدْلٌ إِلّا زَهَرَ، وَاجْعَلْنا يَا رَبِّ مِنْ أَعْوانِهِ، وَمُقَوِّيَةِ سُلْطانِهِ، وَالْمُؤْتَمِرِينَ لِأَمْرِهِ، وَالرَّاضِينَ بِفِعْلِهِ، وَالْمُسَلِّمِينَ لِأَحْكامِهِ، وَمِمَّنْ لَاحاجَةَ بِهِ إِلَى التَّقِيَّةِ مِنْ خَلْقِكَ،

یہاں تک کہ ہر حق ظاہر ہوجائے اور ہر عادلانہ حکم عیاں ہو کر رہے اور اے پروردگار ہمیں اس کے ساتھیوں اس کی حکومت کو محکم کرنے والوں اس کے حکم پر عمل کرنے والوں اس کے فعل پر راضی ہونے والوں اس کے احکام کو تسلیم کرنے والوں میں قرار دے اور ان لوگوں میں قرار دے جن کو مخلوق کے سامنے تقیہ کی حاجت نہیں

وَأَنْتَ يَا رَبِّ الَّذِي تَكْشِفُ الضُّرَّ،وَتُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذا دَعاكَ، وَتُنْجِي مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ، فَاكْشِفْ الضُّرَّ عَنْ وَلِيِّكَ، وَاجْعَلْهُ خَلِيفَةً فِي أَرْضِكَ كَما ضَمِنْتَ لَهُ

اور اے پروردگار وہ تو ہی ہے جو سختی دور کرتا ہے اور بے چارے کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ تجھے پکارے اور اسے بہت بڑی مصیبت سے نجات دیتا ہے پس اپنے ولی سے سختی دور فرما اور اس کو زمین میں اپنا خلیفہ قرار دے جیسے تو نے اس کا ذمہ لیا ہے

اللّٰهُمَّ لَاتَجْعَلْنِي مِنْ خُصَماءِ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَيْهِمُ السَّلامُ، وَلَا تَجْعَلْنِي مِنْ أَعْداءِ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَيْهِمُ السَّلامُ، وَلَا تَجَعَلْنِي مِنْ أَهْلِ الْحَنَقِ وَالْغَيْظِ عَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَيْهِمُ السَّلامُ، فَإِنِّي أَعُوذُبِكَ مِنْ ذٰلِكَ فَأَعِذْنِي، وَأَسْتَجِيرُ بِكَ فَأَجِرْنِي.

اے معبود! مجھے آل محمد کے مخالفوں میں سے قرار نہ د ے مجھے آل محمد علیہم السلام کے دشمنوں میں سے قرار نہ دے اور مجھے آل محمد علیہم السلام کے ساتھ کینہ رکھنے اور ان پر غصہ کرنے والوں میں سے قرار نہ دے پس میں ان باتوں سے تیری پناہ لیتا ہوں مجھے پناہ دے اور تیرے نزدیک ہوا ہوں مجھے نزدیک کر لے۔

اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِي بِهِمْ فائِزاً عِنْدَكَ فِي الدُّنْيا وَالْآخِرَةِ، وَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ، آمِينَ رَبَّ الْعالَمِينَ

پس میں محمد(ص) و آل محمد(ص) پر درود بھیج اور ان کے واسطے سے مجھے اپنے ہاں کامیاب بنا دے دنیا اور آخرت میں اور اپنے نزدیکیوں میں رکھ ایسا ہی ہو اے جہانوں کے پروردگار 

 

?