• AA+ A++

حضرت مسلم بن عقیل(ع) کی زیارت کے بعد حضرت ہانی بن عروہ(رض) کی قبر مبارک کے سامنے کھڑا ہو جائے اور ان کی یہ زیارت پڑھے

سَلامُ اللهِ الْعَظِیمِ وَصَلَواتُہُ عَلَیْکَ یَا ھانِیَ بْنَ عُرْوَةَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَ یُّھَا الْعَبْدُ

سلام ہو عظمت والے خدا کا اور اس کی رحمتیں ہوں آپ پر اے ہانی بن عروہ سلام ہو آپ پر اے نیک بندے

الصَّالِحُ النَّاصِحُ لِلّٰہِ وَ لِرَسُولِہِ وَ لاَِمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ،

جو خدا اور اس کے رسول(ص) کے لیے امیر المؤمنین(ع) کے لیے اور حسن وحسین کے لیے خیر خواہ تھے

 أَشْھَدُ أَنَّکَ قُتِلْتَ مَظْلُوماً، فَلَعَنَ اللہُ مَنْ قَتَلَکَ، وَ اسْتَحَلَّ دَمَکَ،

سلام ہو ان سب پر میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کو مظلوم قتل کیا گیا پس خدا لعنت کرے اس پر جس نے آپ کو قتل کیا اور آپکے خون

 وَحَشیٰ قُبُورَھُمْ ناراً ۔ أَشْھَدُ أَنَّکَ لَقِیتَ اللهَ وَھُوَ رَاضٍ عَنْکَ بِما فَعَلْتَ

کو مباح جانا‘ خدا ظالموں کی قبروں کو آگ سے بھرے میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا سے ملاقات کی تو وہ آپ سے راضی تھا

وَنَصَحْتَ، وَأَشْھَدُ أَنَّکَ قَدْ بَلَغْتَ دَرَجَةَ الشُّھَداء، وَجُعِلَ رُوحُکَ مَعَ

کیونکہ آپ نے اچھا عمل اور خیر خواہی کی میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ شہیدوں کے زمرے میں داخل ہوئے اور آپکی روح خوش

أَرْواحِ السُّعَداء بِما نَصَحْتَ لِلّٰہِ وَ لِرَسُولِہِ مُجْتَھِداً، وَبَذَلْتَ نَفْسَکَ فِی

بختوں کی روحوں کے ساتھ رکھی گئی کیونکہ آپ خدا ورسول(ص) کی خیر خواہی میں پوری طرح کو شاں ہوئے اور آپ نے جان قربان

ذاتِ اللهِ وَ مَرْضاتِہِ فَرَحِمَکَ اللہُ وَرَضِیَ عَنْکَ وَحَشَرَکَ مَعَ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ

کردی ذات خدا اور اسکی رضاؤں میں خدا آپ پر رحمت کرے آپ سے راضی رہے اور آپکو حضرت محمد(ص) اور انکی پاکیزہ آل(ع) کے ساتھ

وَجَمَعَنا وَ إیَّاکُمْ مَعَھُمْ فِی دارِ النَّعِیمِ، وَسَلامٌ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ ۔

محشور کرے وہ اکٹھا کرے ہمیں اور آپکو انکے ساتھ نعمت والے گھر میں سلام ہو آپ پر خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں۔

پھر دو رکعت نماز پڑھ کر جناب ہانی بن عروہ کی روح کو ہدیہ کرے اور اپنے لئے جو دعا چاہے کرے اور اسی دعا کے ساتھ وداع کرے جو جناب مسلم بن عقیل(ع) کے وداع میں ذکر ہے ۔

?