• AA+ A++

جمعہ:یہ حضرت صا حب الزمان ﴿عج﴾ کا دن ہے اور انہیں سے منسوب ہے اور یہ وہی دن ہے جس دن آپ ظہور فرمائیں گے آپ کی زیارت یہ ہے

(زیا رت حضرت صا حب الزمان ﴿عج

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ اللهِ فِی أَرْضِہِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ اللهِ فِی خَلْقِہِ 

آپ پر سلام ہو جو خدا کی زمین میں اس کی حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو خدا کی مخلوق میں اس کی آنکھ ہیں 

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا نُورَ اللهِ الَّذِی یَھْتَدِی بِہِ الْمُھْتَدُونَ وَیُفَرَّجُ بِہِ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْمُھَذَّبُ الْخائِفُ

آپ پرسلام ہو جو خدا کے وہ نور ہیں جس سے ہدایت چاہنے والے ہدایت پاتے ہیں اور جس سے مومنوں کو کشادگی ملتی ہے آپ پر سلام ہو جو نیک طینت ڈرنے والے ہیں

 اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَفِینَةَ النَّجاةِ،

 آپ پر سلام ہو اے خیر خواہ و سرپرست آپ پر سلام ہو اے کشتی نجات

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ الْحَیَاةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ، صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ

 آپ پر سلام ہو اے چشمہ حیات آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو آپؑ پر اورآپکے پاک و پاکیزہ اہل بیتؑ پر

 اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ عَجَّلَ اللہُ لَکَ مَا وَعَدَکَ مِنَ النَّصْرِ وَ ظُھُورِالْاَمْرِ

 آپ پر سلام ہو خدا اس امر کے ظہور اور نصرت میں جس کا وعدہ اس نے آپ سے

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ أَنَا مَوْلاکَ عَارِفٌ بِٲُولاَکَ وَٲُخْرَاکَ أَتَقَرَّبُ إلَی اللهِ تَعَالَی بِکَ وَبِآلِ بَیْتِکَ

کیا ہے آپؑ پر سلام ہو اے میرے سردار میں آپ کا غلام ہوں آپ کے آغاز و انجام سے واقف ہوں میں خدا کا قرب چاہتا ہوں آپ کا اور آپکے خاندان کے وسیلے سے 

 وَأَنْتَظِرُ ظُھُورَکَ وَظُھُورَالْحَقِّ عَلَی یَدَیْکَ وَأَسْأَلُ اللهَ أَنْ یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

 اور انتظار کرتا ہوں آپکے ظہوراورآ پکے ہاتھوں حق کے ظہور کا اور خدا سے سوال کرتا ہوں کہ وہ محمد و آل محمد پر رحمت فرمائے

 وَأَنْ یَجْعَلَنِی مِنَ الْمُنْتَظِرِینَ لَکَ وَالتَّابِعِینَ وَالنَّاصِرِینَ لَکَ عَلَی أَعْدائِکَ

 اور مجھے آپ کے انتظار کرنے والوں اور پیروی کرنے والوں اور آپ کے دشمنوں کےمقابل آپکے مددگاروں 

وَالْمُسْتَشْھَدِینَ بَیْنَ یَدَیْکَ فِی جُمْلَةِ أَوْلِیَائِکَ یَا مَوْلایَ یَا صَاحِبَ الزَّمَانِ صَلَواتُ اللهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ،  

اور آپکے سامنے شہید ہونے والے آپکے دوستوں میں سے قرار دے۔ اے میرے آقا اےصاحب زماںؑ آپ پر اور آپؑ کے اہل بیتؑ پر خدا کی رحمتیں ہوں۔

ھٰذَا یَوْمُ الْجُمُعَةِ وَھُوَ یَوْمُکَ الْمُتَوَقَّعُ فِیہِ ظُھُورُکَ وَ الْفَرَجُ فِیہِ لِلْمُؤْمِنِینَ عَلَی یَدَیْکَ، وَقَتْلُ الْکافِرِینَ بِسَیْفِکَ،

 یہ جمعہ کا دن ہے جوآپؑ کا دن ہے جس میں آپؑ کے ظہوراور آپؑ کے ذریعے مومنوں کی آسودگی کی توقع ہے اور آپ کی تلوار سے کافروں کے قتل کی امید ہے

  وَأَنَا یَامَوْلایَ، فِیہِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، وَأَنْتَ یَا مَوْلایَ کَرِیمٌ مِنْ أَوْلادِ الْکِرَامِ،

   اور اےمیرے آقا میں آج کے دن آپ کی پناہ میں ہوں اور اے میرے آقا آپ کریم اور کریموں کی اولاد سے ہیں

وَمَأْمُورٌ بِالضِّیافَةِ وَالْاِجَارَةِ فَأَضِفْنِی وَأَجِرْنِی صَلَوَاتُ اللهِ عَلَیْکَ وَعَلَی أَھْلِ بَیْتِکَ الطَّاھِرِینَ

اور مہمان رکھنے اور پناہ دینے پر مامور ہیں پس مجھے مہمان کیجیے اور پنا ہ دیجئے۔ آپ اور آپ کے پاک و پاکیزہ اہلبیتؑ پرخدا تعالیٰ کی رحمتیں ہوں۔

سید بن طاؤس کہتے ہیں میں اس زیارت کے بعد اس شعر کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور امام زمانہ ﴿عج﴾ کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہوں نزیلک حیث ماا تحھت رکابی وضیفک حیث کنت من البلاد میری سواری مجھے جہاں بھی لے جائے میں آپ ہی کا مہمان ہوں اور شہروں میں سے جس شہر میں رہوں وہاں بھی آپکا مہمان ہوں

 

?