• AA+ A++

جب حرم شریف کے دروازے پر پہنچیں تو وہاں کھڑے ہو کر اندر داخل ہونے کی اجازت طلب کرتے ہوئے یہ پڑھیں :

أَأَدْخُلُ یَا نَبِیَّ اللهِ أَأَدْخُلُ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَأَدْخُلُ یَا فاطِمَۃُ الزَّھْراءُ سَیِّدَةَ نِساءِ الْعالَمِینَ

کیا میں اندر آجاؤں اے خدا کے نبی(ص) کیا میں اندر آجاؤں اے مومنوں کے امیر(ع) کیا میں اندر آجاؤں اے سیدہ فاطمہ زہرا (ع)اے تمام جہانوں کی عورتوں کی سردار

أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ الْحُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ عَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ

کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقا حسن ابن علی (ع)کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقا حسین ابن علی(ع)کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقاعلی ابن الحسین(ع)

 أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ أَأَدْخُلُ یا مَوْلایَ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ

 کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقا محمد ابن علی(ع) کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقا جعفر ابن محمد(ع)

أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ مُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ عَلِیَّ بْنَ مُوسَی أَ أَدْخُلُ یَا مَوْلایَ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ

کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقاموسٰی ابن جعفر(ع) کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقاعلی بن موسٰی(ع)  کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقا محمد ابن علی(ع) 

 أَ أَدْخُلُ یَا مَوْلایَ یَا أَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ أَأَدْخُلُ یَا مَوْلایَ یَا أَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ أَأَدْخُلُ یَا مَلائِکَةَ اللهِ الْمُوَکَّلِینَ بِھَذَا الْحَرَمِ الشَّرِیفِ۔

کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقااے ابولحسن علی بن محمدؑ کیا میں اندر آجاؤں اے میرے آقا ابو محمد حسن(ع) ابن علی(ع) کیا میں اندر آجاؤں اے خدا کے فرشتو کہ جو اس حرم شریف پر مقرر کیے گئے ہو

اس کے بعد حرم کے اندر داخل ہو جائے مگر داخل ہوتے ہوئے پہلے دایاں پاؤں اندر رکھے پھر امام علی نقیؑ کی ضریح پاک کی طرف منہ کرئے، پشت قبلے کی جانب کرکے کھڑا ہو جائے اور سو مرتبہ کہے :

اللہُ ٲکْبَر

خدا بزرگتر ہے

پھر آپ کیلئے یہ زیارت پڑھے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بن مُحَمَّدٍ الزَّکِیَّ الرَّاشِدَ النُّورَ الثَّاقِبَ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکَاتُہُ

آپ پر سلام ہو اے ابولحسن علی ابن محمد(ع) آپ پاک، ہدایت یافتہ اور چمکتا ہوا نور ہیں آپ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سِرَّ اللهِ

 آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ آپ پر سلام ہو اےخدا کے راز دان

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبْلَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا آلَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَةَ اللهِ

 سلام ہو آپ پر اے خدا کی مضبوط رسی آپ پر سلام ہو اے خدا کے پیارے آپ پر سلام ہو اے خدا کے چنے ہوئے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفْوَةَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَمِینَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَقَّ اللهِ

آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانتدار سلام ہو آپ پر اے خدا کے بھیجے ہوئے حق

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نُورَ الْاَنوَارِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَازَیْنَ الْاَبرَارِ

آپ پر سلام ہو اے خدا کے حبیب آپ پر سلام ہو اے روشنیوں کی روشنی آپ پر سلام ہو اے نیکوں کی زینت

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَلِیلَ الْاَخْیَارِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاعُنْصُرَ الْاَطْھَارِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ الرَّحْمٰنِ

آپ پر سلام ہو اے نیکوکاران آپ پر سلام ہو اے جزو پاکاں آپ پر سلام ہو اے خدائے رحمن کی حجت

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارُکْنَ الْاِیمانِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلَی الْمُؤْمِنِینَ

 آپ پر سلام ہو اے جزو ایمان آپ پر سلام ہو اے مومنوں کے مولا

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ الصَّالِحِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یا عَلَمَ الْھُدَیٰ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاحَلِیفَ التُّقی

آپ پر سلام ہو اے نیکوں کے مددگار آپ پر سلام ہو اے نشان ہدایت آپ پر سلام ہو اے تقوی کے ساتھی

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَمُودَ الدِّینِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خَاتَمِ النَّبِیِّینَ 

 آپ پر سلام ہو اے دین کے ستون آپ پر سلام ہو اے خاتم انبیاء کے فرزند 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَةَ الزَّھْراءِ سَیِّدَةِ نِسَاءِ الْعالَمِینَ

آپ پر سلام ہو اے اوصیاء کے سردار کے فرزند آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا(ع) کے فرزند جو زنان عالم کی سردار ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْاَمِینُ الْوَفِیُّ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْعَلَمُ الرَّضِیُّ 

آپ پر سلام ہو کہ آپ باوفا اور امانتدار ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ پسندیدہ نشان ہیں 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الزَّاھِدُ التَّقِیُّ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْحُجَّۃُ عَلَی الْخَلْقِ أَجْمَعِینَ

آپ پر سلام ہو کہ آپ سیر چشم پرہیزگار ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ ساری مخلوق پر خدا کی حجت ہیں 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا التَّالِی لِلْقُرْآنِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْمُبَیِّنُ لِلْحَلالِ مِنَ الْحَرامِ 

آپ پر سلام ہوکہ آپ عظیم قرآن خوان ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ حلال و حرام کو بیان کر نے والے ہیں 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الطَّرِیقُ الْواضِحُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا النَّجْمُ اللاَّئِحُ

آپ پر سلام ہو کہ آپ خیر خواہ اور مددگار ہیں آپ پر سلام ہو کہ آپ واضح راستہ ہیں آپ پر سلام ہوکہ آپ چمکتا ستارہ ہیں

أَشْھَدُ یَا مَوْلایَ یَا أَبَا الْحَسَنِ أَنَّکَ حُجَّۃُ اللهِ عَلَی خَلْقِہِ وَخَلِیفَتُہُ فِی بَرِیَّتِہِ وَأَمِینُہُ فِی بِلادِہِ وَ شَاھِدُہُ عَلَی عِبَادِہِ

میں گواہ ہوں اے میرے آقا اے ابوالحسن(ع) کہ آپ خلق خدا پر اس کی حجت، اس کی مخلوق پر اس کے خلیفہ، اس کے شہروں میں اسکے نمائندہ اور اس کے بندوں پر اس کے گواہ ہیں

 وَأَشْھَدُ أَنَّکَ کَلِمَۃُ التَّقْوَی وَبَابُ الْھُدَیٰ وَالْعُرْوَۃُ الْوُثْقیٰ وَالْحُجَّۃُ عَلَی مَنْ فَوْقَ الْاَرْضِ وَمَنْ تَحْتَ الثَّرَی

 میں گواہ ہوں کہ آپ روح پرہیزگاری، ہدایت کے دروازہ، مضبوط ترین وسیلہ اور حجت ہیں ہر چیز پر جو زمین کے اوپر اور جو اس کے نیچے ہے

وَأَشْھَدُ أَنَّکَ الْمُطَهَّرُمِنَ الذُّنُوبِ الْمُبَرَّٲُ مِنَ الْعُیُوبِ وَالْمُخْتَصُّ بِکَرامَةِ اللهِ وَالْمَحْبُوُّ بِحُجَّةِ اللهِ وَالْمَوْھُوبُ لَہُ کَلِمَۃُ اللهِ

میں گواہ ہوں اس پر کہ آپ گناہ و خطا سے پاک ، نقص و عیب سے بری، خدا کی دی ہوئی بزرگی میں خاص، خدا کی طرف سے حجت اور خدا کے کلام سے مشرف ہیں

وَالرُّکْنُ الَّذِی یَلْجَٲُ إلَیْہِ الْعِبادُ وَتُحْیی بِہِ الْبِلادُ وَأَشْھَدُ یَا مَوْلایَ أَنِّی بِکَ وَبِآبائِکَ وَأَبْنَائِکَ مُوقِنٌ مُقِرٌّ

آپ وہ ستون ہیں کہ لوگ جس کی پناہ لیتے ہیں اور شہر جس سے آباد رہتے ہیں میں گواہ ہوں اے میرے آقا میں آپ پر، آپ کے بزرگوں پراور فرزندوں پر اعتقاد رکھتا ہوں

 وَلَکُمْ تَابِعٌ فِی ذَاتِ نَفْسِی وَشَرَائِعِ دِینِی وَخَاتِمَةِ عَمَلِی وَمُنْقَلَبِی وَمَثْوَایَ

 میں تابع ہوں آپ کا اپنی ذات میں، دینی احکام میں، اپنے عمل کے انجام میں اور لوٹ کر جانے کی جگہ میں

 وَأَنِّی وَلِیٌّ لِمَنْ وَالاکُمْ وَعَدُوٌّلِمَنْ عَادَاکُمْ مُؤْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَعَلانِیَتِکُمْ 

 اور میں دوست ہوں آپکے دوستوں کا اور دشمن ہوں آپکے دشمنوں کا، ایمان رکھتا ہوںآپ کے باطن و ظاہر پر

وَأَوَّلِکُمْ وَآخِرِکُمْ بِأَبِی أَنْتَ وَٲُمِّی وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

اور آپ کے اوّل و آخر پر قربان آپ پر میرے ماں باپ اور آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔

پھر قبر مبارک پر بوسہ دے پہلے دایاں پھر بایاں رخسار اس پر رکھے، اس کے بعد کھڑے ہو کر کہے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَصَلِّ عَلَی حُجَّتِکَ الْوَفِیِّ وَوَلِیِّکَ الزَّکِیِّ وَأَمِینِکَ

اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور اپنی اس باوفا حجت اور اپنے اس پاکباز ولی پر رحمت فرما، اپنے پسندیدہ

الْمُرْتَضی وَصَفِیِّکَ الْھَادِی وَصِرَاطِکَ الْمُسْتَقِیمِ وَالْجَادَّةِ الْعُظْمیٰ وَالطَّرِیقَةِ الْوُسْطیٰ

امانتدار اور باصفا رہبر پر رحمت کر، اپنے مقرر کردہ سیدھے راستے پر رحمت کر ،عظیم تر شاہراہ اور راہ و روشِ عدل پر رحمت کر ،کہ جو

نُورِ قُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ وَوَلِیِّ الْمُتَّقِینَ وَصاحِبِ الْمُخْلِصِینَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ

مومنوں کے دلوں کی روشنی، پرہیزگاروں کے دوست اور خلوص والوں کے ہمدم ہیں اے معبود رحمت نازل فرما ہمارے آقا محمدؐ اور انکے خاندان پر 

 وَصَلِّ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّاشِدِ الْمَعْصُومِ مِنَ الزَّلَلِ وَالطَّاھِرِ مِنَ الْخَلَلِ

اور امام علی نقیؑ بن امام محمد تقی(ع) پر رحمت فرما جو ہدایت والے، خطا ولغزش سے محفوظ، پریشان خیالی سے پاک 

وَالْمُنْقَطِعِ إلَیْکَ بِالْاَمَلِ الْمَبْلُوِّ بِالْفِتَنِ وَالْمُخْتَبَرِ بِالْمِحَنِ وَالْمُمْتَحَنِ بِحُسْنِ الْبَلْوَیٰ

سب سے کٹ کر تیری آرزو رکھنے والے، آزمائشوں میں پڑنے والے، مشکلوں میں گھرنےوالے، سختیوں میں آزمائے ہوئے 

وَصَبْرِ الشَّکْوَیٰ مُرْشِدِ عِبَادِکَ وَبَرَکَةِ بِلادِکَ وَمَحَلِّ رَحْمَتِکَ وَمُسْتَوْدَعِ حِکْمَتِکَ

اور رنج میں صبر کرنے والے امام تیرے بندوں کے رہبر، تیرے شہروں کی برکت، تیری رحمت کی قرار گاہ، تیری حکمت کے حامل،

 وَالْقَائِدِ إلَی جَنَّتِکَ الْعَالِمِ فِی بَرِیَّتِکَ وَالْھَادِی فِی خَلِیقَتِکَ الَّذِی ارْتَضَیْتَہُ

 تیری جنت میں لے جانے والے، تیری مخلوق میں صاحب علم اور تیری خلق کے رہنما ہیں

وَانْتَجَبْتَہُ وَاخْتَرْتَہُ لِمَقَامِ رَسُولِکَ فِی ٲُمَّتِہِ وَأَلْزَمْتَہُ حِفْظَ شَرِیعَتِہِ 

کہ جن کو تو نے پسند فرمایا، برگزیدہ بنایا اور امت رسول(ص) میں ان کا جانشین قرار دیا اور ان کی شریعت کا ذمہ دار ٹھہرایا 

فَاسْتَقَلَّ بِأَعْبَاءِ الْوَصِیَّةِ ناھِضاً بِھَا وَمُضْطَلِعاً بِحَمْلِها لَمْ یَعْثُرْ فِی مُشْکِلٍ

پس انہوں نے وصیت کا بار اٹھا لیا اور اسے بلند کیا اور وہ اسے اٹھانے کی طاقت بھی رکھتے تھے کسی مسئلہ میں غلطی نہ کی

وَلاَ ھَفَا فِی مُعْضِلٍ بَلْ کَشَفَ الْغُمَّةَ وَسَدَّ الْفُرْجَةَ وَأَدَّیٰ الْمُفْتَرَضَ۔ 

اور کسی الجھن میں عاجز نہ ہوئے بلکہ ہر پردہ ہٹایا، ہر رخنہ بند کیا اور ہر ذمہ داری پوری فرمائی

اَللّٰھُمَّ فَکَما أَقْرَرْتَ ناظِرَ نَبِیِّکَ بِہِ فَرَقِّہِ دَرَجَتَہُ وَأَجْزِلْ لَدَیْکَ مَثُوبَتَہُ وَصَلِّ عَلَیْہِ وَبَلِّغْہُ مِنَّا تَحِیَّةً وَسَلاماً  

اے معبود جس طرح تو نے ان کو اپنے نبی(ص) کی آنکھوں کا نور بنایا پس انہیں بلند درجہ بھی دے انہیں اپنے حضور ثواب کثیر عطا کران پر رحمت کر ہماری طرف سے انکو درود و سلام پہنچا 

وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی مُوالاتِہِ فَضْلاً وَ إحْساناً وَمَغْفِرَةً وَرِضْواناً إنَّکَ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیمِ

اور انکی محبت کے ذریعے ہم پر فضل و احسان فرما ہمیں بخش دے اور ہم سے راضی ہو جا کہ یقینا تو بڑا ہی فضل کرنے والا ہے ۔

۔اس کے بعد نماز زیارت بجالائے پھر یہ کہے:

یَا ذَا الْقُدْرَةِ الْجامِعَةِ وَالرَّحْمَةِ الْواسِعَةِ وَالْمِنَنِ الْمُتَتابِعَةِ وَالْآلاءِ

اے تمام تر قدرت کے مالک وسیع رحمت والے، لگاتار احسان کرنے والے، پے درپے عطا کرنے والے، 

وَالْاَیادِی الْجَلِیلَةِ وَالْمَواھِبِ الْجَزِیلَةِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِینَ

بڑی بڑی نعمتوں کے مالک اور بھاری انعام دینے والے محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما جو سچے ہیں

وَأَعْطِنِی سُؤْلِی وَاجْمَعْ شَمْلِی وَلُمَّ شَعَثِی وَزَکِّ عَمَلِی وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنِی

اور میری مراد پوری کر، مجھے سکون بخش، پریشانی دور کر اور میرے عمل کو پاک فرما نیز میرے دل کو ٹیڑھا نہ ہونے دے جب مجھےہدایت دے دی ہے،

 وَلاَ تُزِلْ قَدَمِی وَلاَ تَکِلْنِی إلَی نَفْسِی طَرْفَةَ عَیْنٍ أَبَداً وَلاَ تُخَیِّبْ طَمَعِی وَلاَ تُبْدِ عَوْرَتِی

 میرے قدم نہ اکھڑنے دے، مجھے ایک لمحہ بھر بھی اپنے نفس پر نہ چھوڑ نا، مجھے بری خواہش سے بچا، میری چھپی باتیں ظاہر نہ کر،

وَلاَ تَھْتِکْ سِتْرِی وَلاَ تُوحِشْنِی وَلاَ تُؤْیِسْنِی وَکُنْ بِی رَؤُوفاً رَحِیماً وَاھْدِنِی

 میرا پردہ فاش نہ ہونے دے، مجھے خوفزدہ نہ کر اور ناامید نہ ہونے دے مجھ پر نرمی اور مہربانی فرما مجھے ہدایت دے

وَزَکِّنِی وَطَهِّرْنِي وَصَفِّنِی وَاصْطَفِنِی وَخَلِّصْنِی وَاسْتَخْلِصْنِی وَاصْنَعْنِی وَاصْطَنِعْنِی

اور پاک و صاف رکھ مجھے پسندیدہ بنا اور اپنا بنالے مخلص بنا اور نجات عطا فرما مجھے نیک بنا اور خاص کر

وَقَرِّبْنِی إلَیْکَ وَلاَ تُباعِدْنِی مِنْکَ وَالْطُفْ بِی وَلاَتَجْفُنِی وَأَکْرِمْنِی وَلاَ تُھِنِّی 

مجھے اپنا قرب عطا کر اور خود سے دور نہ کر مجھ پر مہربانی فرما اور سختی نہ کر مجھے عزت دے اور خوار نہ کر

وَمَا أَسْأَلُکَ فَلاَ تَحْرِمْنِی وَمَا لاأَسْأَلُکَ فَاجْمَعْہُ لِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

جو کچھ میں نے مانگا ہے اس سے محروم نہ رکھ جو تجھ سے مانگا ہے وہ عطا فرما اپنی رحمت کے واسطے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

وأَسْأَلُکَ بِحُرْمَةِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ وَبِحُرْمَةِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ

میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری کریم ذات کے واسطے سے، تیرے نبی محمد(ص) کے واسطے سے کہ، ان پر اور انکی آل(ع) پر تیری رحمتیں ہوں

وَبِحُرْمَةِ أَھْلِ بَیْتِ رَسُولِکَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ

تیرے رسول(ص) کے اہل بیت(ع) کے واسطے سے کہ وہ ہیں امیر المؤمنین علی(ع)، حسن(ع)، حسین(ع)، علی(ع)، محمد(ع)،

وَجَعْفَرٍ وَمُوسی وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْخَلَفِ الْباقِی صَلَواتُکَ وَبَرَکاتُکَ عَلَیْھِمْ

جعفر(ع)، موسیٰ(ع)،علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع)، حسن(ع) اور خلف باقی و قائم ﴿عج﴾ان پر تیری رحمتیں اور برکتیں ہوں

 أَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْھِمْ أَجْمَعِینَ وَتُعَجِّلَ فَرَجَ قائِمِھِمْ بِأَمْرِکَ وَتَنْصُرَہُ وَتَنْتَصِرَ بِہِ لِدِینِکَ

کہ تو ان سب پر رحمت نازل فرما اور اپنے حکم سے قائم کے ظہور میں جلدی کر، ان کی مدد فرما، ان کے ذریعے اپنے دین کی نصرت کر،

 وَتَجْعَلَنِی فِی جُمْلَةِ النَّاجِینَ بِہِ وَ الْمُخْلِصِینَ فِی طاعَتِہِ وأَسْأَلُکَ بِحَقِّھِمْ لَمَّا اسْتَجَبْتَ لِی دَعْوَتِی

مجھے ان کے پیروکاروں اور ان کے سچے فرمانبرداروں میں قرار دے۔ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے ان کے حق کے واسطے سے میری دعا قبول کر، 

 وَقَضَیْتَ لِی حاجَتِی وَأَعْطَیْتَنِی سُؤْلِی وَکَفَیْتَنِی مَا أَھَمَّنِی مِنْ أَمْرِدُنْیایَ وَآخِرَتِی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

میری حاجت پوری فرما،جو مانگا ہے عطا کر، جس کا ڈر ہے اس میں مدد فرما، دنیا و آخرت کےبارے میں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

 یَا نُورُ یا بُرْهانُ یَا مُنِیرُ یَا مُبِینُ یَارَبِّ اکْفِنِی شَرَّالشُّرُورِ وَآفاتِ الدُّھُورِ وأَسْأَلُکَ النَّجاةَ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ

 اے نور اے دلیل اے تابندہ اے بیان والے اے پروردگار میری مدد کر سختیوں کےحملے اور زمانے کی مصیبتوں میں سوالی ہوں نجات کا جس دن صور پھونکا جائے گا۔

پھر اس مطلب کیلئے جو چاہے دعا کرے اور بہت زیادہ پڑھے:

یا عُدَّتِی عِنْدَ الْعُدَدِ وَیَا رَجائِی وَالْمُعْتَمَدَ وَیَا کَھْفِی وَالسَّنَدَ یَا واحِدُ یَا أَحَدُ وَیَا قُلْ ھُوَ اللہُ أَحَدٌ

اے ذخیروں کے شمار میں میرے ذخیرہ اے میری امید اے میرے سہارے اے میری پناہ و نگہبان اے یکتا اے یگانہ اے وہ جو خدائے یگانہ ہے

 أَسْأَلُکَ اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ مَنْ خَلَقْتَ مِنْ خَلْقِکَ وَلَمْ تَجْعَلْ فِی خَلْقِکَ مِثْلَھُمْ أَحَداً صَلِّ عَلَی جَماعَتِھِم ْوَافْعَلْ بِی کَذا وَکَذا

 سوال کرتا ہوں اے معبود ان کے واسطے سے جنہیں تو نے اپنی مخلوق میں پیدا کیا اور مخلوق میں کسی کوان جیسا نہیں بنایا ان سب پر رحمت فرما اور میری فلاں فلاں حاجت پوری کر۔

روایت ہے کہ حضرت(ع) نے فرمایا:میں نے خدا سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسے کسی شخص کو مایوس نہ کرے جو میرے انتقال کے بعد میرے روضے پر یہ دعا پڑھے جو اوپر ذکر ہوئی ہے۔

?