• AA+ A++

اس دعا کو پڑھے جسے سید ابن طاؤس نے شیخ مفید سے نقل کیا ہے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْئَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِیِّکَ وَعَلِیٍّ وَلِیِّکَ وَالشَّأْنِ وَالْقَدْرِ الَّذِی خَصَصْتَھُما بِہِ دُونَ خَلْقِکَ

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے نبی محمدؐ مصطفی اور تیرے ولی علی مرتضی ؑ کے اور بواسطہ اس عزت و شان کے جس جس سے تو نے ان دونوں کو اپنی مخلوق میں خاص کیا

أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَأَنْ تَبْدَأَ بِھِمَا فِی کُلِّ خَیْرٍ عَاجِلٍ

یہ کہ محمدؐ و علیؑ پر رحمت فرما اور یہ کہ ہر خیر و خوبی ان دونوں کو جلد عطا فرما

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ الْاَئِمَّةِ الْقادَةِ، وَالدُّعاةِ السَّادَةِ وَالنُّجُومِ الزَّاھِرَةِ

اے معبود! حضرت محمدؐ اور ان کی آل ؑ پر رحمت فرما جو امام و رہبر اور داعی حق و سردار ہیں وہ روشن ستارے اور چمکتے نشان ہیں

وَالْأَعْلامِ الْباھِرَةِ، وَسَاسَةِ الْعِبادِ، وَأَرْکانِ الْبِلادِ وَالنَّاقَةِ الْمُرْسَلَةِ وَالسَّفِینَةِ النَّاجِیَةِ الْجارِیَةِ فِی اللُّجَجِ الْغامِرَةِ

وہ لوگوں کے پیشوا اور شہروں کے ستون ہیں وہ ناقہ صالحؑ کی مانند اور کشتی نوحؑ کی مثل ہیں جو پانی کی بڑی بڑی لہروں میں چل رہی تھی

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ خُزَّانِ عِلْمِکَ، وَأَرْکانِ تَوْحِیدِکَ، وَدَعائِمِ دِینِکَ، وَمَعادِنِ کَرامَتِکَ،

اے معبود! محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو تیرے علم کے خزانے تیری توحید کے عمود و ستون تیرے دین کے سہارے تیرے احسان و کرم کی کانیں

وَصَفْوَتِکَ مِنْ بَرِیَّتِکَ وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ الْاَتْقِیاءِ الْاَنْقِیاءِ النُّجَباءِ الْاَبْرارِ وَالْباب

تیری مخلوقات میں سے چنے ہوئے تیر ی مخلوق میں سے پسندیدہ پرہیزگار پاکیزہ بزرگوار نیکوکار اور وہ دروازہ ہیں

الْمُبْتَلیٰ بِہِ النَّاسُ مَنْ أَتاہُ نَجا وَمَنْ أَباہُ ھَویٰ

جسکے ذریعے لوگ آزمائے گئے جو اس در سے گزرا نجات پا گیا جسنے انکار کیا تباہ ہوا ہے

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

اے معبود! محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما

أَھْلِ الذِّکْرِ الَّذِینَ أَمَرْتَ بِمَسْأَلَتِھِمْ وَذَوِی الْقُرْبَی الَّذِینَ أَمَرْتَ بِمَوَدَّتِھِمْ وَفَرَضْتَ حَقَّھُمْ وَجَعَلْتَ الْجَنَّةَ مَعادَ مَنِ اقْتَصَّ آثارَھُمْ

جو ایسے اہل ذکر ہیں کہ تو نے ان سے پوچھنے کا حکم دیا وہ وہی اقرباء پیغمبر ؐ ہیں کہ جن سے محبت کرنے کا تو نے حکم دیا ان کا حق واجب کر دیا اور جو ان کے نقش قدم پر چلے اس کا گھر جنت میں قرار دیا

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما أَمَرُوا بِطاعَتِکَ وَنَھَوْا عَنْ مَعْصِیَتِکَ وَدَلُّوا عِبادَکَ عَلٰی وَحْدانِیَّتِکَ۔

اے معبود! محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما جیسا کہ انہوں نے تیری فرمانبرداری کا حکم دیا تیری نافرمانی سے روکا اور تیری توحید و یکتائی کی طرف لوگوں کی رہنمائی کی

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْئَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ نَبِیِّکَ وَنَجِیبِکَ وَصَفْوَتِکَ وَأَمِینِکَ، وَرَسُولِکَ إلی خَلْقِکَ

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ حضرت محمدؐ کے جو تیرے نبیؐ تیرے چنے ہوئے تیرے پسند کیے ہوئے تیرے امانتدار اور تیری مخلوق کی طرف تیرے رسولؐ ہیں

وَبِحَقِّ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَیَعْسُوبِ الدِّینِ وَقائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِینَ الْوَصِیِّ الْوَفِیِّ وَالصِّدِّیقِ الْاَکْبَرِ وَالْفارُوقِ بَیْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ

اور میں سوالی ہوں بواسطہ امیرالمومنینؑ اہل دین کے سردار نیکوکار لوگوں کے پیشوا وصی رسول وفادارسب سے بڑے تصدیق کرنے والے حق وباطل میں فرق کرنیوالے

وَالشَّاھِدِ لَکَ وَالدَّالِّ عَلَیْکَ وَالصَّادِعِ بِأَمْرِکَ، وَالْمُجاھِدِ فِی سَبِیلِکَ، لَمْ تَأْخُذْہُ فِیکَ لَوْمَۃُ لائِمٍ،

تیری گواہی دینے والے تیری طرف رہنمائی کرنیوالے تیرے حکم کو نافذ کرنے والے تیری راہ میں جہاد کرنے والے جن کو تیرے بارے میں کسی ملامت کی کچھ پروا نہیں تھی

أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،

یہ کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما

وَأَنْ تَجْعَلَنِی فِی ھٰذَا الْیَوْمِ الَّذِی عَقَدْتَ فِیہِ لِوَلِیِّکَ الْعَھْدَ فِی أَعْنَاقِ خَلْقِکَ

اور مجھ کو قرار دے آج کے دن میں جس میں تو نے اپنے ولی ؑ کے عہدہ امامت کا بندھن اپنی مخلوق کی گردنوں میں ڈالا

وَأَکْمَلْتَ لَھُمُ الدِّینَ مِنَ الْعارِفِینَ بِحُرْمَتِہِ وَالْمُقِرِّینَ بِفَضْلِہِ مِن عُتَقائِکَ وَطُلَقائِکَ مِنَ النَّارِ، وَلَا تُشْمِتْ بِی حَاسِدِی النِّعَمِ ۔

اور تو نے ان کے لئے دین کو مکمل کیا جو اس کی حرمت سے واقف اوراس کی بزرگی کو مانتے ہیں کہ جن کو تو نے جہنم سے آزاد اور رہا کر دیا ہے نیز نعمتوں پر حسد کرنے والے کو میرے بارے میں خوش نہ کر

اَللّٰھُمَّ فَکَما جَعَلْتَہُ عِیدَکَ الْاَکْبَرَ وَسَمَّیْتَہُ فِی السَّماءِ یَوْمَ الْعَھْدِ الْمَعْھُودِ،

اے معبود! جیسے تو نے اس دن کو اپنی طرف سے بڑی عید قرار دیا آسمان میں اس کا نام یوم عہد و پیمان مقرر کیا ہے

وَفِی الْاَرْضِ یَوْمَ الْمِیثاق الْمَأْخُوذِ وَالْجَمْعِ الْمَسْؤُولِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

اور زمین میں اسے یوم المیثاق بنایا جس کے بارے میں باز پرس ہوگی اسی طرح محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت فرما

وَأَقْرِرْ بِہِ عُیُونَنَا وَاجْمَعْ بِہِ شَمْلَنا وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنا

اور اس کے ذریعے ہماری آنکھیں ٹھنڈی کر اس سے ہمیں متحد کر دے ہدایت دینے کے بعدہمیں گمراہ نہ ہونے دے

وَاجْعَلْنَا لِاَنْعُمِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور ہمیں اپنی نعمتوں پر شکر ادا کرنے والے بنا دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی عَرَّفَنا فَضْلَ ھٰذَا الْیَوْمِ وَبَصَّرَنا حُرْمَتَہُ وَکَرَّمَنا بِہِ وَشَرَّفَنَا بِمَعْرِفَتِہِ، وَھَدَانَا بِنُورِہِ

حمد ہے اللہ کے لئے جس نے ہمیں آج کے دن کی بزرگی سے آگاہ کیا اس کی حرمت سے با خبر کیا اس سے ہمیں عزت دی اور اس کی معرفت سے بڑائی عطا کی اور اپنے نور سے ہدایت دی

یَا رَسُولَ اللہِ، یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، عَلَیْکُما وَعَلٰی عِتْرَتِکُما وَعَلٰی مُحِبِّیکُما مِنِّی أَفْضَلُ السَّلامِ مَا بَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ

اے اللہ کے رسولؐ اے مؤمنوں کے امیرؑ آپ دونوں پر آپ کے اہلبؑیت پر اور آپ کے محبوں پر میرا بہت بہت سلام ہو جب تک دن رات کی آمد و رفت قائم رہے

وَبِکُما أَتَوَجَّہُ إلَی اللہِ رَبِّی وَرَبِّکُما فِی نَجاحِ طَلِبتِی وَقَضاءِ حَوائِجِی وَتَیْسِیرِ ٲُمُورِی

اور بواسطہ آپ دونوں کے میں متوجہ ہوا آپ ؑ کے اور اپنے رب کی طرف اپنے مقصد کے حصول حاجتوں کی پورا ہونے اور کاموں میں آسانی کیلئے

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْئَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے محمدؐ و آلؑ محمدؐ کے واسطے سے یہ کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما

وَأَنْ تَلْعَنَ مَنْ جَحَدَ حَقَّ ھذَا الْیَوْمِ وَأَنْکَرَ حُرْمَتَہُ فَصَدَّ عَنْ سَبِیلِکَ لِاِطْفَاءِ نُورِکَ فَأَبَی اللہُ إلَّا أَنْ یُتِمَّ نُورَہُ

اور جو آج کے دن کے حق سے انکار کرے اس پر لعنت کر اور اسکے احترام سے پھیرے پس وہ تیرے نور کو بجھانے کیلئے تیرے راستے سے روکتا ہے لیکن خدا کو یہ منظور نہیں وہ تو اپنے نور کو کامل کرے گا

اَللّٰھُمَّ فَرِّجْ عَنْ أَھْلِ بَیْتِ مُحَمَّدٍ نَبِیِّکَ وَ اکْشِفْ عَنْھُمْ وَبِھِمْ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ الْکُرُباتِ

اے معبود! اپنے نبی محمدؐ مصطفی کے اہلبؑ یت کے لئے کشادگی فرما ان کی مشکل دور کردے اور ان کے وسیلے سے مومنوں کی تنگیاں برطرف کردے

اَللَّھُمَّ امْلَأَ الْاَرْضَ بِھِمْ عَدْلاً کَما مُلِئَتْ ظُلْماً وَجَوْراً وَأَنْجِزْ لَھُمْ مَا وَعَدْتَھُمْ إنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیعادَ

اے اللہ ! اس زمین کو ان کے ذریعے عدل سے بھر دے جیسا کہ وہ ظلم و ستم سے بھری ہوئی ہے اور عطا کر انہیں جس کا ان سے وعدہ کر رکھا ہے بے شک تو وعدے کے خلاف نہیں کرتا ۔

اگر ممکن ہو تو سید کی کتاب اقبال میں منقولہ دیگر بڑی بڑی دعائیں بھی پڑھے

?