• AA+ A++

حضرت رسولؐ کی دور سے پڑھنے کی زیارت

۱۷ربیع الاول عید میلاد النبی کا دن ہے‘ علامہ مجلسیؒ نے زادالمعاد میں اس دن کے اعمال میں کہا کہ شیخ مفید ؒ اور سید ابن طاؤوس نے فرمایا ہے کہ جب اس روز مدینہ منورہ کے علاوہ کسی اور مقام سے رسولؐ اللہ کی زیارت کرنا چاہے تو غسل کرنے کے بعد مٹی وغیرہ سے قبر جیسی شکل بنائے اور اس پر رسولؐ اللہ کا اسم گرامی لکھے‘ پھر اپنے دل کو آنحضرت ؐ کی طرف متوجہ کرے اور یہ پڑھے:

أَشْھَدُ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَاشَرِیکَ لَہُ، وَ أَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ

میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد ؐ اس کے بندے اور رسول ؐ ہیں

وَ أَنَّہُ سَیِّدُ الْاَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ، وَ أَنَّہُ سَیِّدُ الْاَنْبِیاءِ وَ الْمُرْسَلِینَ۔

جو اولین وآخرین کے سید و سردار ہیں اوروہ نبیوں اور رسولوں کے بھی سردار ہیں

اس کے بعد کہے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَ عَلٰی أَھْلِ بَیْتِہِ الْاَئِمَةِ الطَّیِّبِینَ

اے معبود! ان پر اور ان کے اہل بیتؑ پر رحمت فرما جو پاک و پاکیزہ امامؑ ہیں آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول ؐ

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُولَ اللہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیلَ اللہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ اللہِ،

آپ پر سلام ہو اے خدا کے دوست آپ پر سلام ہو اے خدا کے نبی ؐ

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اللہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَحْمَةَ اللہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَةَ اللہِ،

آپ پر سلام ہو اے خدا کے منتخب آپ پر سلام ہو اے خدا کی رحمت آپ پر سلام ہو اے خدا کے چنے ہوئے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَجِیبَ اللہِ،

آپ پر سلام ہو اے خدا کے حبیب آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خاتَمَ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدَ الْمُرْسَلِینَ

آپ پر سلام ہو اے نبیوں کے خاتم آپ پر سلام ہو اے رسولوں کے سردار

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا قائِماً بِالْقِسْطِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا فَاتِحَ الْخَیْرِ،

آپ پر سلام ہو اے عدل قائم کرنے والے آپ پر سلام ہو اے ہر نیکی کو کھولنے والے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَعْدِنَ الْوَحْیِ وَ التَّنْزِیلِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُبَلِّغاً عَنِ اللہِ،

آپ پر سلام ہو اے وحی اور تنزیل کے خزانہ آپ پر سلام ہو اے خدا کا پیغام پہنچانے والے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا السِّراجُ الْمُنِیرُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَامُبَشِّرُ،اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَذِیرُ،

آپ پر سلام ہو اے روشن چراغ آپ پر سلام ہو اے بشارت دینے والے آپ پر سلام ہو اے ڈرانے والے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُنْذِرُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نُورَ اللہِ الَّذِی یُسْتَضاءُ بِہِ،

آپ پر سلام ہو اے ڈرانے والے سلام ہوآپ پر اے خدا کے نور جس سے لوگ روشنی پاتے ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَ عَلٰی أَھْلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْھادِینَ الْمَھْدِیِّینَ،

آپ پر سلام ہواور آپ کے اہل ؑبیت پر کہ جو نیک سیرت پاکیزہ تر ہدایت دینے والے ہدایت یافتہ ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَ عَلٰی جَدِّکَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَ عَلٰی أَبِیکَ عَبْدِاللہِ،

آپ پر سلام ہواور آپ کے جد اعلیٰ جناب عبدالمطلب ؑپر اور آپ کے پدر بزرگوار عبداللہؑ پر

اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲُمِّکَ آمِنَةَ بِنْتِ وَھَبٍ،اَلسَّلَامُ عَلٰی عَمِّکَ حَمْزَةَ سَیِّدِ الشُّھَداءِ،

سلام ہو آپ کی والدہ محترمہ آمنہ﴿س﴾ بنت وہبؑ پر سلام ہو آپ کے چچا حمزہؑ پر جو شہیدوں کے سردار ہیں

اَلسَّلَامُ عَلٰی عَمِّکَ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، اَلسَّلَامُ عَلٰی عَمِّکَ وَ کَفِیلِکَ أَبِی طَالِبٍ،

سلام ہو آپ کے چچا عباسؑ بن عبدالمطلب ؑپر سلام ہو آپ کے چچا اور آپ کے مربی ابو طالبؑ پر

اَلسَّلَامُ عَلَی ابْنِ عَمِّکَ جَعْفَرٍ الطَّیَّارِ فِی جِنَانِ الْخُلْدِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدُ،

سلام ہو آپ کے چچا زاد جعفر طیارؑ پر جو باغ بہشت میں محو پرواز ہیں آپ پر سلام ہو یا محمد ؐ

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَحْمَدُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ اللہِ عَلَی الْاَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ ، وَالسَّابِقَ إلٰی طَاعَةِ رَبِّ الْعالَمِینَ،

سلام ہو آپ پر یا احمد ؐ آپ پر سلام ہو اے سب اولین وآخرین پر خدا کی حجت اور عالمین کے پروردگارکی جانب سبقت کرنے والے

وَ الْمُھَیْمِنَ عَلٰی رُسُلِہِ، وَ الْخاتِمَ لِاَنْبِیائِہِ، وَ الشَّاھِدَ عَلٰی خَلْقِہِ وَ الشَّفِیعَ إِلَیْہِ وَ الْمَکِینَ لَدَیْہِ وَ الْمُطاعَ فِی مَلَکُوتِہِ

اس کے رسولوں کے نگہدار اس کے نبیوں کے خاتم اس کی خلقت کے گواہ اور شفاعت کرنے والے اس کی نگاہ میں صاحب منزلت اور مطیع فرشتگان

الْاَحْمَدَ مِنَ الْاَوْصافِ، الْمُحَمَّدَ لِسائِرِ الْاَشْرافِ، الْکَرِیمَ عِنْدَ الرَّبِّ، وَ الْمُکَلَّمَ مِنْ وَرَاءِ الْحُجُبِ، الْفائِزَ بِالسِّباقِ، وَ الْفائِتَ عَنِ اللِّحاقِ،

بہترین پسندیدہ صفتوں والے جس کے تمام شرف کی تعریف کی گئی ہے پروردگار کے نزدیک عزت والے خدا کے ساتھ پردوں کے پیچھے سے کلام کرنے والے کامیابی میں سبقت رکھنے والے کسی غیر کی پیروی کرنے سے منع کیے گئے

تَسْلِیمَ عارِفٍ بِحَقِّکَ، مُعْتَرِفٍ بِالتَّقْصِیرِ فِی قِیامِہِ بِواجِبِکَ، غَیْرِ مُنْکِرٍ مَا انْتَھیٰ إِلَیْہِ مِنْ فَضْلِکَ، مُوْقِنٍ بِالْمَزِیداتِ مِنْ رَبِّکَ مُؤْمِنٍ بِالْکِتابِ الْمُنْزَلِ عَلَیْکَ مُحَلِّلٍ حَلالَکَ، مُحَرِّمٍ حَرامَکَ،

آپ کے حق کو جانتا ہوں اسے قائم کرنے میں اپنی کوشش کی کمی کو مانتا ہوں آپکی فصیلت اور بزرگی کا منکر نہیں ہوں اس میں آپکے رب کی طرف سے مزید فضل کا یقین رکھتا ہوں آپ پر نازل کی گئی کتاب پر ایمان رکھتا ہوں آپکے حلال کو حلال آپکے حرام کو حرام سمجھتا ہوں

أَشْھَدُ یَا رَسُولَ اللہِ مَعَ کُلِّ شاھِدٍ، وَ أَتَحَمَّلُھا عَنْ کُلِّ جاحِدٍ،

گواہی دیتا ہوں اے خدا کے رسول ؐ ہر گواہ کے ہمراہ اور ہر انکار کرنے والے کی طرف سے بھی

أَنَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسالاتِ رَبِّکَ، وَ نَصَحْتَ لِاُمَّتِکَ، وَ جاھَدْتَ فِی سَبِیلِ رَبِّکَ،

کہ بے شک آپ نے اپنے رب کے احکام پہنچا دیے ہیں اپنی امت کو پندو نصیحت کی ہے اور آپ نے خدا کی راہ میں بہترین جہاد کیا

وَ صَدَعْتَ بِأَمْرِہِ، وَ احْتَمَلْتَ الْاَذیٰ فِی جَنْبِہِ، وَ دَعَوْتَ إِلٰی سَبِیلِہِ بِالْحِکْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ الْجَمِیلَةِ

اس کے دین کے لیے پریشانی اٹھائی اس کی خاطر تکلیفیں برداشت کیں اور اس کے صراط مستقیم کی طرف لوگوں کو دانشمندی اور بہترین پندونصیحت کے ساتھ بلایا

وَ أَدَّیْتَ الْحَقَّ الَّذِی کانَ عَلَیْکَ وَ أَنَّکَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِینَ وَ غَلُظْتَ عَلَی الْکافِرِینَ

آپ نے وہ فرض ادا کیا جو آپ کے ذمہ تھا اور بے شک آپ مومنوں پر مہربان اور کافروں کے ساتھ بڑے سخت گیر رہے

وَ عَبَدْتَ اللہَ مُخْلِصاً حَتّٰی أَتَاکَ الْیَقِینُ، فَبَلَغَ اللہُ بِکَ أَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُکَرَّمِینَ،

آپ خلوص سے خدا کی عبادت کرتے رہے حتیٰ کہ آپکا وصال ہوگیا پس خدا نے آپ کوعزت داروں میں سے اعلیٰ مقام عطا فرمایا

وَ أَعْلٰی مَنازِلِ الْمُقَرَّبِینَ،وَ أَرْفَعَ دَرَجاتِ الْمُرْسَلِینَ حَیْثُ لَا یَلْحَقُکَ لاحِقٌ،

اپنے مقربین میں بلند مرتبہ دیا اور نبیوں میں سب سے بڑا درجہ بخشا اس منزل پر کہ کوئی اس مقام تک نہیں پہنچا

وَلَا یفُوقُکَ فائِقٌ، وَلَا یَسْبِقُکَ سابِقٌ، وَلَا یَطْمَعُ فِی إِدْراکِکَ طامِعٌ،

اور کوئی آپ سے بلند نہیں ہوا کسی نے آپ ؐ پر سبقت حاصل نہ کی اور جہاں تک آپ کی رسائی ہے کوئی اس کی تمنا نہیں کرسکتا۔

اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی اسْتَنْقَذَنا بِکَ مِنَ الْھَلَکَةِ، وَ ھَدَانَا بِکَ مِنَ الضَّلالَةِ، وَ نَوَّرَنا بِکَ مِنَ الظُّلْمَةِ،

حمد خدا کیلئے ہے جس نے آپکے ذریعے ہمیں ہلاکت سے نجات دی گمراہی سے ہدایت کیطرف آنے کا راستہ بتایا اور آپکے ذریعے تاریکی سے روشنی میں لایا

فَجَزاکَ اللہُ یَا رَسُولَ اللہِ مِنْ مَبْعُوثٍ أَفْضَلَ مَاجَازَیٰ نَبِیّاً عَنْ ٲُمَّتِہِ،

پس خدا آپ کوجزادے اے خدا کے رسول ؐ اس سے بہتر کہ جو کسی نبی ؐ ؐ کو اس کی امت کی تربیت میں ملی

وَ رَسُولاً عَمَّنْ ٲُرْسِلَ إِلَیْہِ بِأَبِی أَنْتَ وَ ٲُمِّی یَارَسُولَ اللہِ زُرْتُکَ عارِفاً بِحَقِّکَ مُقِرّاً بِفَضْلِکَ

اور کسی رسول ؐ کو اس کی قوم سے ملی ہو جس کی طرف بھیجا گیا ہے آپ پر میرے ماں باپ قربان یارسول اللہ ؐ میں نے آپ کی زیارت کی آپ کے حق کو پہچانتے ہوئے آپکی بزرگی کو مانتے ہوئے

مُسْتَبْصِراً بِضَلالَةِ مَنْ خالَفَکَ وَ خَالَفَ أَھْلَبَیْتِکَ،عارِفاً بِالْھُدَی الَّذِی أَنْتَ عَلَیْہِ،

آپکی اور آپکے اہلبیت ؑکی مخالفت کرنے والوں کی گمراہی کو پہچانتے ہوئے اس ہدایت کو سمجھتے ہوئے جس پر آپ قائم ہیں

بِأَبِی أَنْتَ وَ ٲُمِّی وَ نَفْسِی وَ أَھْلِی وَ مالِی وَ وَلَدِی،

آپ پر قربان ہوں میرے ماں باپ اور میری جان میرا کنبہ میرا مال اور میری اولاد۔

أَنَا ٲُصَلِّی عَلَیْکَ کَما صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَ صَلّٰی عَلَیْکَ مَلائِکَتُہُ وَ أَنْبِیاؤُہُ وَ رُسُلُہُ صَلاةً مُتَتابِعَةً وافِرَةً مُتَواصِلَةً لَا انْقِطاعَ لَھا وَلَا أَمَدَ وَلَا أَجَلَ،

میں آپ پر درود بھیجتاہوں جیسے آپ پر اللہ درود بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس کے انبیاءاور اس کے رسول ایسا درود جو لگاتار بہت زیادہ اور مسلسل ہے کہ اس میں وقفہ نہیں اور نہ اس کی حدو انتہاءہے

صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَ عَلٰی أَھْلِبَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ کَما أَنْتُمْ أَھْلُہُ۔

اللہ آپ پر اور آپ کی اہل بیت پر رحمت فرمائے جو نیک سیرت اور پاکیزہ تر ہیں جس رحمت کے آپ سب اہل ہیں۔

پھر اپنے ہاتھ کو اٹھا کر پڑھے:

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ جَوَامِعَ صَلَواتِکَ، وَ نَوَامِیَ بَرَکاتِکَ وَ فَواضِلَ خَیْراتِکَ وَشَرائِفَ تَحِیَّاتِکَ وَتَسْلِیمَاتِکَ وَکَرامَاتِکَ وَرَحَمَاتِکَ

اے معبود! قراردے اپنی تمام تر رحمتیں ، اپنی بہت زیادہ برکتیں ، اپنی کثیر تعداد نیکیاں ، اپنے بہتر و برتر درود اپنے سلام و سلامتیاں اپنی بزرگیاں اپنی رحمتیں

وَصَلَوَاتِ مَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ، وَ أَنْبِیائِکَ الْمُرْسَلِینَ،وَ أَئِمَّتِکَ الْمُنْتَجَبِینَ، وَ عِبادِکَ الصَّالِحِینَ، وَ أَھْلِ السَّمٰوَاتِ وَ الْاَرَضِینَ، وَ مَنْ سَبَّحَ لَکَ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ

اور اپنے مقرب فرشتوں اپنے بھیجے ہوئے سارے نبیوں اور رسولوں اپنے برگزیدہ ائمہؑ اور زمینوں و آسمانوں میں رہنے والے اپنے نیک بندوں اور اے جہانوں کے پروردگار اولین و آخرین میں سے جو تیری تسبیح کرتے ہیں ان سب کا درود قراردے

عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُولِکَ وَ شاھِدِکَ وَ نَبِیِّکَ وَ نَذِیرِکَ وَ أَمِینِکَ وَ مَکِینِکَ وَ نَجِیِّکَ

حضرت محمد ؐ پر جو تیرے بندے تیرے رسول ؐتیرے گواہ نبی تجھ سے ڈرانے والے تیرے امانتدارتیرے قائم کردہ تیرے رازوار

وَ نَجِیبِکَ وَ حَبِیبِکَ وَ خَلِیلِکَ وَ صَفِیِّکَ وَ صَفْوَتِکَ وَ خاصَّتِکَ وَ خالِصَتِکَ وَرَحْمَتِکَ

تیرے چنے ہوئے تیرے حبیب تیرے دوست تیرے پسندیدہ تیرے برگزیدہ تیرے یگانہ تیرے مخلص اور خالص تیری رحمت

وَ خَیْرِ خِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ، نَبِیِّ الرَّحْمَةِ، وَ خازِنِ الْمَغْفِرَةِ، وَ قائِدِ الْخَیْرِ وَالْبَرَکَةِ،

اور تیری مخلوق میں نیک لوگوں میں سے نیک رحمت والے نبی بخشش کے خزینہ دار خیر و برکت کے لانے والے

وَ مُنْقِذِ الْعِبادِ مِنَ الْھَلَکَةِ بِإذْنِکَ، وَ داعِیھِمْ إلٰی دِینِکَ الْقَیِّمِ بِأَمْرِکَ،

تیرے حکم کے تحت لوگوں کو تباہی سے نجات دلانے والے اور ان کو تیرے دین کی طرف بلانے والے تیرے حکم پر قائم رہنے والے

أَوَّلِ النَّبِیِّینَ مِیثاقاً وَ آخِرِھِمْ مَبْعَثاً، الَّذِی غَمَسْتَہُ فِی بَحْرِ الْفَضِیلَةِ، وَ الْمَنْزِلَةِ الْجَلِیلَةِ

میثاق میں سب نبیوں سے اول اور بھیجے جانے میں نبی آخر کہ جن کو تو نے فضیلت کے سمندر میں داخل کیا اونچی شان عطا کی

وَ الدَّرَجَةِ الرَّفِیعَةِ، وَ الْمَرْتَبَةِ الْخَطِیرَةِ، وَ أَوْدَعْتَہُ الْاَصْلابَ الطَّاھِرَةَ،

بلند مقام پر سرفراز فرمایا اور بڑے سے بڑا مرتبہ بخشا تو نے آنحضرت ؐ کو پاکیزہ صلب میں ودیعت کیا

وَ نَقَلْتَہُ مِنْھا إلَی الْاَرْحامِ الْمُطَھَّرَةِ لُطْفاً مِنْکَ لَہُ وَ تَحَنُّناً مِنْکَ عَلَیْہِ

اور وہاں سے پاکیزہ رحموں میں پہنچایا یہ ان پر تیری مہربانی اور ان کے ساتھ تیری محبت تھی

إذْ وَکَّلْتَ لِصَوْنِہِ وَ حِراسَتِہِ وَ حِفْظِہِ وَ حِیاطَتِہِ مِنْ قُدْرَتِکَ عَیْناً عاصِمَةً

جب تو نے ان کی حفاظت ان کی نگہداری ان کی نگہبانی اور سنبھالنے کیلئے اپنی قدرت سے بچائو کرنے والی آنکھ معین کی

حَجَبْتَ بِھا عَنْہُ مَدانِسَ الْعَھْرِ وَمَعائِبَ السِّفاحِ حَتَّی رَفَعْتَ بِہِ نَواظِرَ الْعِبادِ،

جس سے تو نے انہیں بدنگاہوں اور برے کاموں کی آلائش سے بچایا یہاں تک کہ ان کے ذریعے تو نے لوگوں کو بلند نگاہ بنایا

وَ أَحْیَیْتَ بِہِ مَیْتَ الْبِلادِ بِأَنْ کَشَفْتَ عَنْ نُورِ وِلادَتِہِ ظُلَمَ الْاَسْتارِ، وَ أَلْبَسْتَ حَرَمَکَ بِہِ حُلَلَ الْاَنْوارِ۔

اور شہروں کو رونق بخشی کیونکہ تو نے ان کی ولادت کے نور سے تاریکیوں کے پردے ہٹائے اور اپنے گھر کو نورانی لباس پہنائے.

اَللّٰھُمَّ فَکَمَا خَصَصْتَہُ بِشرَفِ ھٰذِہِ الْمَرْتَبَةِ الْکَرِیمَةِ، وَ ذُخْرِ ھٰذِہِ الْمَنْقَبَةِ الْعَظِیمَةِ،

اے معبود!جس طرح تو نے آنحضرت ؐ کو اس بلند ترین مرتبہ میں اس بڑی خوبی میں خصوصیت دی ہے

صَلِّ عَلَیْہِ کَمَا وَفَیٰ بِعَھْدِکَ وَ بَلَّغَ رِسَالاتِکَ وَ قاتَلَ أَھْلَ الْجُحُودِ عَلٰی تَوْحِیدِکَ،

اب ان پر رحمت فرما جیسے انہوں نے تیرا عہد پورا کیا تیرے احکام پہنچائے اور تیری توحید کی خاطر منکروں کو قتل کیا

وَقَطَعَ رَحِمَ الْکُفْرِ فِی إعْزازِ دِینِکَ، وَ لَبِسَ ثَوْبَ الْبَلْویٰ فِی مُجاھَدَةِ أَعْدائِکَ،

تیرے دین کی قوت کے لیے کفر کی جڑیں کاٹ ڈالیں تیرے دشمنوں کے ساتھ جہاد میں سخت تکلیف اٹھائی

وَ أَوْجَبْتَ لَہُ بِکُلِّ أَذیً مَسَّہُ أَوْ کَیْدٍ أَحَسَّ بِہِ مِنَ الْفِیَةِ الَّتِی حاوَلَتْ قَتْلَہُ فَضِیلَةً تَفُوقُ الْفَضائِلَ وَیَمْلِکُ بِھَا الْجَزِیلَ مِنْ نَوالِکَ،

ان پر جو سختی ہوئی یا جو مکر ان سے کیا گیا اس گروہ کی طرف سے جو انہیں قتل کرنا چاہتا تھا تو نے ہر ایک سختی ومکر کے بدلے میں آپ ؐ کو فضیلت پر فضیلت عطا کی اور آپ ؐ کو بڑے سے بڑا اجر عنایت فرمایا

وَ قَدْ أَسَرَّ الْحَسْرَةَ، وَ أَخْفَی الزَّفْرَةَ وَتَجَرَّعَ الْغُصَّةَ، وَلَمْ یَتَخَطَّ مَا مَثَّلَ لَہُ وَحْیُکَ۔

اور یقینا انہوں نے حسرت کو چھپایا رنج کو پوشیدہ رکھا اور غم کو برداشت کیا مگر تیری وحی کے احکام سے تجاوز نہیں کیا

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَ عَلٰی أَھْلِ بَیْتِہِ صَلاةً تَرْضاھا لَھُمْ

اے معبود! رحمت کر آنحضرت ؐ پر اور انکے اہل بیت ؑپر ایسی رحمت جو تو ان کیلئے پسند کرتا ہے

وَبَلِّغْھُمْ مِنَّا تَحِیَّةً کَثِیرَةً وَسَلاماً وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی مُوَالاتِھِمْ فَضْلاً وَ إحْساناً وَرَحْمَةً وَغُفْراناً إنَّکَ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیمِ۔

اور ہماری طرف سے انہیں بہت بہت درود وسلام پہنچا دے اور ان کی محبت کے بدلے میں ہمیں فضل و احسان رحمت اور بخشش نصیب فرما بے شک تو بڑا ہی فضل و کرم والا ہے۔

پس اب چاررکعت نماز زیارت دو دوکرکے بجالائے جو سورہ چاہے پڑھے جب نماز سے فارغ ہو جائے تو تسبیح فاطمہ الزہراءؑ پڑھے اور پھر یہ دعا پڑھے :

اَللّٰھُمَّ إنَّکَ قُلْتَ لِنَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہِ

اے معبود! بے شک تو نے اپنے نبی محمد سے فرمایا

وَ لَوْ أَنَّھُمْ إذْ ظَلَمُوا أَنْفُسَھُمْ جَاؤُکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللہَ وَ اسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُولُ لَوَجَدُوا اللہَ تَوَّاباً رَحِیمَاً

اگر لوگ اپنے نفس پر ظلم کریں اور تمہارے پاس آئیں اور اللہ سے بخشش طلب کریں اور رسول بھی ان کیلئے بخشش طلب کرے تو ضرور وہ اللہ کو پائیں گے توبہ قبول کرنے والا مہربان۔

وَ لَمْ أَحْضُرْ زَمانَ رَسُولِکَ عَلَیْہِ وَ آلِہِ اَلسَّلَامُ۔

اور میں موجود نہ تھا تیرے رسول ؐ کے زمانے میں ان پر اور ان کی آلؑ پر سلام

اَللّٰھُمَّ وَ قَدْ زُرْتُہُ راغِباً تائِباً مِنْ سَیِّئِ عَمَلِی، وَ مُسْتَغْفِراً لَکَ مِنْ ذُنُوبِی، وَ مُقِرَّاً لَکَ بِھا

اے معبود! میں نے ان کی زیارت کی رغبت کے ساتھ اپنے برے عمل سے توبہ کرتے ہوئے تجھ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے اور تیرے سامنے ان کا اقرار کرتے ہوئے

وَ أَنْتَ أَعْلَمُ بِھا مِنِّی،وَ مُتَوَجِّھاً إلَیْکَ بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَةِ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ

اور تو ان کو مجھ سے زیادہ جانتا ہے تیرے نبی کے وسیلے سے تیری طرف متوجہ ہوں جو رحمت والے نبی ہیں ان پر اور ان کی آلؑ پر تیری رحمتیں ہوں

فَاجْعَلْنِی اللّٰھُمَّ بِمُحَمَّدٍ وَ أَھْلِ بَیْتِہِ عِنْدَکَ وَجِیھاً فِی الدُّنْیا وَ الْاَخِرَةِ وَ مِنَ الْمُقَرَّبِینَ،

پس اے معبود! حضرت محمد ؐ اور ان کے اہل بیت ؑکے واسطے سے مجھے دنیا و آخرت میں اپنے نزدیک باعزت اور مقرب قرار دے

یَا مُحَمَّدُ یَا رَسُولَ اللہِ بِأَبِی أَنْتَ وَ ٲُمِّی،یَا نَبِیَّ اللہِ،یَا سَیِّدَ خَلْقِ اللہِ،

یا محمد ؐ یا رسول اللہ: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں اے اللہ کے نبی ؐ اے مخلوق خدا کے سردار

إنِّی أَتَوَجَّہُ بِکَ إلَی اللہِ رَبِّکَ وَ رَبِّی لِیَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی،وَ یَتَقَبَّلَ مِنِّی عَمَلِی وَیَقْضِیَ لِی حَوائِجِی

میں نے آپ کے وسیلے سے اللہ کی طرف توجہ کی ہے جو آپ کا اور میرا رب ہے تاکہ وہ میرے گناہ بخش دے اور میرے عمل کو قبول فرمائے اور میری حاجت برلائے

فَکُنْ لِی شَفِیعاً عِنْدَ رَبِّکَ وَ رَبِّی فَنِعْمَ الْمَسْؤُولُ الْمَوْلیٰ رَبِّی، وَ نِعْمَ الشَّفِیعُ أَنْتَ یَامُحَمَّدُ عَلَیْکَ وَ عَلٰی أَھْلِبَیتِکَ السَّلَامُ۔

پس آپ اپنے اور میرے رب کے حضور میری شفاعت فرمائیں کیونکہ میرا پروردگار بہترین مولا اور ایسا رب ہے جس سے سوال کیا جاتا ہے بہترین شفاعت کرنے والا ہے اے محمد ؐ آپ اور آپ کے اہل بیتؑ پر بہت بہت سلام ہو۔

اَللّٰھُمَّ وَ أَوْجِبْ لِی مِنْکَ الْمَغْفِرَةَ وَ الرَّحْمَةَ وَ الرِّزْقَ الْواسِعَ الطَّیِّبَ النَّافِعَ

اے معبود! اپنی طرف سے میرے لیے بخشش و رحمت اور نفع بخش رزق کو واجب کردے

کَمَا أَوْجَبْتَ لِمَنْ أَتیٰ نَبِیَّکَ مُحَمَّداً صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ آلِہِ وَ ھُوَ حَیٌّ فَأَقَرَّ لَہُ بِذُنُوبِہِ، وَاسْتَغْفَرَ لَہُ رَسُولُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ اَلسَّلَامُ فَغَفَرْتَ لَہُ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

جیسا کہ تو نے لازم کیا ہے اس کے لیے جو تیرے نبی محمد ؐ کے حضور آیا کہ تیری رحمتیں ہوں ان پر اور ان کی آلؑ پرجبکہ زندہ تھا اس نے انکے پاس گناہوں کا اقرار کیا اور تیرے رسول ؐنے اس کیلئے بخشش مانگی ان پر اور انکی آلؑ پر سلام ہو پس تو نے اسے بخش دیا اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنیوالے!

اَللّٰھُمَّ وَ قَدْ أَمَّلْتُکَ وَ رَجَوْتُکَ وَ قُمْتُ بَیْنَ یَدَیْکَ وَرَغِبْتُ إلَیْکَ عَمَّنْ سِواکَ

اے معبود! میں تجھ سے آرزو رکھتا ہوں تجھ سے امید کرتا ہوں تیرے سامنے حاضر ہوں اور تیرا مشتاق ہوں نہ تیرے غیر کا

وَ قَدْ أَمَّلْتُ جَزِیلَ ثَوابِکَ،وَ إنِّی لَمُقِرٌّ غَیْرُ مُنْکِرٍ وَتائِبٌ إلَیْکَ مِمَّا اقْتَرَفْتُ،

اور میں نے تجھ سے بہت زیادہ ثواب کی امید لگائی ہے میں اقرارکر رہا ہوں منکر نہیں ہوں اور جو گناہ کیا ہے تیرے حضور ان سے توبہ کررہا ہوں

وَ عائِذٌ بِکَ فِی ھٰذَا الْمَقامِ مِمَّا قَدَّمْتُ مِنَ الْاَعْمالِ الَّتِی تَقَدَّمْتَ إلَیَّ فِیھا وَنَھَیْتَنِی عَنْھا وَ أَوْعَدْ تَعَلَیْھَا الْعِقابَ،

اور تیری پناہ لیتا ہوں اس مقام پر ان گناہوں سے جو میں نے کیے ہیں جن سے تو نے پہلے مجھے آگاہ کیا مجھے ان سے روکا اور ان پر عذاب کا وعدہ دیا ہے

وَ أَعُوذُ بِکَرَمِ وَجْھِکَ أَنْ تُقِیمَنِی مَقامَ الْخِزْیِ وَ الذُّلِّ یَوْمَ تُھْتَکُ فِیہِ الْاَسْتارُ،

پناہ لیتا ہوں میں تیری ذات کے کرم کی کہ تو مجھ کو ذلت و رسوائی کے مقام پر کھڑا کرے جس دن پر دے فاش ہوں گے

وَ تَبْدُو فِیہِ الْاَسْرارُ وَالْفَضائِحُ وَتَرْعَدُ فِیہِ الْفَرائِصُ

اور چھپی برائیاں اور رسوائیاں ظاہر ہوں گی اور لوگوں کے دل کانپتے ہوں گے

یَوْمَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ، یَوْمَ الْآفِکَةِ، یَوْمَ الْآزِفَةِ، یَوْمَ التَّغابُنِ، یَوْمَ الْفَصْلِ، یَوْمَ الْجَزاءِ،

وہ افسوس اور پشیمانی کا دن ہوگا تہمت پر پکڑ کا دن بدحالی کا دن خسارے کا دن فیصلے کا دن جزاءپانے کا دن

یَوْماً کانَ مِقْدارُہُ خَمْسِینَ أَلْفَ سَنَةٍ، یَوْمَ النَّفْخَةِ، یَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَۃُ تَتْبَعُھَا الرَّادِفَۃُ،

وہ دن جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہوگی وہ ہے صورپھونکے جانے کا دن لرزہ پیدا کرنے والا دن اس کے پیچھے دوسرا صور پھونکا جائے گا

یَوْمَ النَّشْرِ، یَوْمَ الْعَرْضِ، یَوْمَ یَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعالَمِینَ،

اعمال نامے کھلنے کا دن جس دن لوگ جہانوں کے رب کے حضور کھڑے ہوں گے

یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ أَخِیہِ وَ ٲُمِّہِ وَ أَبِیہِ وَ صاحِبَتِہِ وَ بَنِیہِ

وہ دن جب آدمی اپنے بھائی اپنی ماں اپنے باپ اپنی بیوی اور اپنے بچوں سے دور بھاگے گا

یَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ وَ أَکْنافُ السَّماءِ،یَوْمَ تَأْتِی کُلُّ نَفْسٍ تُجادِلُ عَنْ نَفْسِھا،

وہ دن جب زمین پھٹ جائے گی اور آسمان شگافتہ ہوجائیں گے جس دن ہر شخص اپنی ہی ذات کے بچاؤ کے لیے بولے گا

یَوْمَ یُرَدُّونَ إلَی اللہِ فَیُنَبِّئُھُمْ بِمَا عَمِلُوا، یَوْمَ لَا یُغْنِی مَوْلیً عَنْ مَوْلیً شَیْئاً وَ لَا ھُمْ یُنْصَرُونَ إلَّا مَنْ رَحِمَ اللہُ إنَّہُ ھُوَ الْعَزِیزُ الرَّحِیمُ،

جس دن لوگ خدا کی طرف لوٹیں گے تو وہ ان کے اعمال ان کو دکھائے گا جس دن دوست دوست کے ذرہ بھر کام نہ آئے گانہ ان کی مدد کی جائے گی مگرجس پر نے اللہ رحم کیا بے شک وہ قوی ہے مہربان

یَوْمَ یُرَدُّونَ إلی عالِمِ الْغَیْبِ وَالشَّھادَةِ، یَوْمَ یُرَدُّونَ إلَی اللہِ مَوْلاھُمُ الْحَقِّ،

جس دن لوگ اس کی طرف پلٹیں گے جو ظاہر و باطن کو جانتا ہے جس دن لوگ اللہ کی طرف پلٹیں گے جو انکا سچا مالک ہے

یَوْمَ یَخْرُجُونَ مِنَ الْاَجْداثِ سِراعاً کَأَنَّھُمْ إلٰی نُصُبٍ یُوفِضُونَ

جس دن لوگ اس تیزی کے ساتھ قبروں سے نکلیں گے گویا وہ مرکز کی طرف بھاگے جا رہے ہیں

وَ کَأَنَّھُمْ جَرادٌ مُنْتَشِرٌ مُھْطِعِینَ إلَی الدَّاعِی إلَی اللہِ،

اور گویا ٹڈی کی طرح منتشر ہوں گے جو جلدی خدا کی طرف دعوت دینے والے کی طرف جائیں گے

یَوْمَ الْواقِعَةِ، یَوْمَ تُرَجُّ الْاَرْضُ رَجَّاً، یَوْمَ تَکُونُ السَّماءُ کَالْمُھْلِ وَ تَکُونُ الْجِبَالُ کَالْعِھْنِ

وہ دن آنے والا ہے جس دن زمین سخت لرزے گی جس دن آسمان پگھل جائیں گے اور پہاڑ دھنکی ہوئی روئی کی طرح اڑیں گے

وَ لَا یَسْأَلُ حَمِیمٌ حَمِیماً،یَوْمَ الشَّاھِدِ وَ الْمَشْھُودِ،یَوْمَ تَکُونُ الْمَلائِکَۃُ صَفَّاً صَفَّاً۔

کوئی قریبی کسی قریبی کا حال نہ پوچھے گا وہ گواہ اور گواہی کا دن ہے وہ دن جب فرشتے صفیں باندھے کھڑے ہوں گے۔

اَللّٰھُمَّ ارْحَمْ مَوْقِفِی فِی ذٰلِکَ الْیَوْمِ بِمَوْقِفِی فِی ھٰذَا الْیَوْمِ

اے معبود!اس دن کے سخت مقام میں مجھ پر رحم فرما اس روز میری قرار گاہ پر رحم کر

وَلَا تُخْزِنِی فِی ذلِکَ الْمَوْقِفِ بِما جَنَیْتُ عَلٰی نَفْسِی

مجھے اس قرارگاہ میں اس جرم پر جو میں نے خود پر کیا ہے مجھے رسوا نہ کر

وَاجْعَلْ یَا رَبِّ فِی ذلِکَ الْیَوْمِ مَعَ أَوْلِیائِکَ مُنْطَلَقِی،

اے پروردگار اس دن اپنے اولیاءکے ساتھ مجھے چھوڑ دے اور آزاد قرار دے

وَ فِی زُمْرَةِ مُحَمَّدٍ وَ أَھْلِبَیْتِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ مَحْشَرِی وَاجْعَلْ حَوْضَہُ مَوْرِدِی،

اور مجھ کو حضرت محمد ؐ اور ان کے اہل بیت کے زمرے میں محشور فرما حوض کوثر کو میرے وارد ہونے کی جگہ بنا

وَ فِی الْغُرِّ الْکِرامِ مَصْدَرِی، وَ أَعْطِنِی کِتَابِی بِیَمِینِی حَتّٰی أَفُوزَ بِحَسَناتِی، وَ تُبَیِّضَ بِہِ وَجْھِی،

اور آبرومند لوگوں میں میرا نکلنا قرار دے میرے نامہ اعمال میرے داہنے ہاتھ میں دے تاکہ میں نیکیوں تک پہنچوں اور اس کے ذریعے میرا چہرہ روشن فرما

وَ تُیَسِّرَ بِہِ حِسابِی،وَ تُرَجِّحَ بِہِ مِیزانِی، وَ أَمْضِیَ مَعَ الْفَائِزِینَ مِنْ عِبَادِکَ الصَّالِحِینَ إلٰی رِضْوَانِکَ وَ جِنَانِکَ إلہَ الْعالَمِینَ۔

اور میرے حساب میں آسانی فرما اور میرے عمل کا پلڑا بھاری فرما اور میں تیرے نیک بندوں میں سے کامیابی والوں کے ساتھ ہو کرتیری خوشنودی اور تیری جنت میں پہنچوں ۔ اے جہانوں کے معبود!

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَعُوذُبِکَ مِنْ أَنْ تَفْضَحَنِی فِی ذٰلِکَ الْیَوْمِ بَیْنَ یَدَیِ الْخَلائِقِ بِجَرِیرَتِی

اے اللہ میں تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ اس روز تو مجھے ساری مخلوق کے سامنے میرے گناہ کے بدلے رسوا کرے

أَوْ أَنْ أَلْقَی الْخِزْیَ وَ النَّدامَةَ بِخَطِیئَتِی، أَوْ أَنْ تُظْھِرَ فِیہِ سَیِّئَاتِی عَلٰی حَسَناتِی

یا مجھ کو میری خطائوں پر ذلت وپشیمانی سے دو چار کرے یا اس دن میری نیکیوں کی نسبت میری برائیاں عیاں کردے

أَوْ أَنْ تُنَوِّہَ بَیْنَ الْخَلائِقِ بِاسْمِی،

اپنی مخلوق کے روبرو میرے نام کی تشہیر کرے۔

یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ، الْعَفْوَ الْعَفْوَ، السَّتْرَ السَّتْرَ۔

اے مہربان اے مہربان! معافی، معافی۔ پردہ پوشی، پردہ پوشی فرما

اَللّٰھُمَّ وَ أَعُوذُبِکَ مِنْ أَنْ یَکُونَ فِی ذٰلِکَ الْیَوْمِ فِی مَواقِفِ الْاَشْرارِ مَوْقِفِی أَوْ فِی مَقامِ الْاَشْقِیاءِ مَقامِی

اے معبود! تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ اس دن میرا مقام برے لوگوں کے ساتھ ہو یا مجھ کو بدبخت لوگوں کے ساتھ جگہ دی جائے۔

وَ إذا مَیَّزْتَ بَیْنَ خَلْقِکَ فَسُقْتَ کُلاًّ بِأَعْمالِھِمْ زُمَراً إلٰی مَنازِلِھِمْ فَسُقْنِی بِرَحْمَتِکَ فِی عِبادِکَ الصَّالِحِینَ، وَفِی زُمْرَةِ أَوْلِیائِکَ الْمُتَّقِینَ إلی جَنَّاتِکَ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ

پس جب تو اپنی مخلوق کومختلف گروہوں میں تقسیم کرے پھر ان کے اعمال کے مطابق ان کو گروہ در گروہ ان کے ٹھکانوں پر بھیجے تو اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے نیک بندوں کے زمرے میں لے جانا اپنے پاکباز دوستوں کے ہمراہ اپنی جنت کی طرف لے جانا اے جہانوں کے پروردگار۔

?