شیخؒ و سیدؒ اور دیگر بز رگو ں کا فرمان ہے کہ شب جمعہ سحری کے وقت یہ دعا پڑھیں
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِیَ الْغَداةَ رِضَاکَ
اے معبود محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نا زل فرما آج کی صبح مجھے اپنی رضا عطا فر ما
وَأَسْکِنْ قَلْبِی خَوْفَکَ وَاقْطَعْہُ عَمَّنْ سِواکَ حَتَّی لاَ أَرْجُوَ وَلاَ أَخافَ إلاَّ إیَّاکَ
میرے دل کو اپنے خوف سے بھر دے اور اسے اپنے غیر سے ہٹا دے تاکہ تیر ے سو ا کسی سے امید اور خو ف نہ رکھوں
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِی ثَباتَ الْیَقِینِ، وَمَحْضَ الْاِخْلاصِ، وَشَرَفَ التَّوْحِیدِ
خدایا! محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرما اور مجھے یقین میں پختگی اور خلوص کامل عطا فرما یکتا پرستی کا شرف بخش دے
وَ دَوَامَ الاسْتِقامَةِ وَمَعْدِنَ الصَّبْرِ وَالرِّضَا بِالْقَضَاءِ وَالْقَدَرِ
اور ہمیشہ کی ثابت قدمی سے نواز اور صبر و رضا کا خزانہ عطا کر کہ جس سے قضا و قدر پر راضی رہوں
یَا قَاضِیَ حَوَائِجِ السَّائِلِین یَا مَنْ یَعْلَمُ مَا فِی ضَمِیرِ الصَّامِتِینَ
اے سائلوں کی حاجات برلانے والے، اے وہ جو خاموش رہنے والوں کے مدعا کو جانتا ہے
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاسْتَجِبْ دُعَائِی وَاغْفِرْ ذَنْبِی
محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرما اور میری دعا قبول فرما میرے گناہ بخش دے
وَأَوْسِعْ رِزْقِی، وَ اقْضِ حَوَائِجِی فِی نَفْسِی وَ إخْوانِی فِی دِینِی وَأَھْلِی
میرے رزق میں فراخی پیدا کر دے میری اور میرے دینی بھائیوں اور میرے اہل خاندان کی حاجات پوری فرما
إلھِی طُمُوحُ الآمالِ قَدْ خابَتْ إلاَّ لَدَیْکَ، وَمَعَاکِفُ الْھِمَمِ قَدْ تَعَطَّلَتْ إلاَّ عَلَیْکَ
خدایا تیری مدد کے بغیر بڑی بڑی امیدیں نا تمام اور بلند ہمتیں بے فائدہ اور بے کار ہو جاتی ہیں
وَمَذَاھِبُ الْعُقُولِ قَدْ سَمَتْ إلاَّ إلَیْکَ فَأَنْتَ الرَّجَاءُ وَ إلَیْکَ الْمُلْتَجَٲُ
اور تیری طرف توجہ کے بغیر عقلوں کی جولانیاں نارسا رہ جاتی ہیں پس تو ہی امید اور تو ہی پناہ گاہ ہے
یَا أَکْرَمَ مَقْصُودٍ، وَأَجْوَدَ مَسْؤُولٍ، ھَرَبْتُ إلَیْکَ بِنَفْسِی یَا مَلْجَأَ الْھَارِبِینَ بِأَثْقالِ الذُّنُوبِ أَحْمِلُھَا عَلَی ظَھْرِی
اے بزرگتر معبود ! اور سخی تر داتا اے پناہ لینے والوں کی پناہ گاہ میں اپنے گناہوں کے بوجھ کے ساتھ کہ جسے میں اپنی پشت پر اٹھائے ہوئے ہوں تیری طر ف بھا گے ہو ئے آیا ہوں
لاَ أَجِدُ لِی إلَیْکَ شَافِعاً سِویٰ مَعْرِفَتِی بِأَنَّکَ أَقْرَبُ مَنْ رَجَاہُ الطَّالِبُونَ وَأَمَّلَ مَا لَدَیْہِ الرَّاغِبُونَ
تیرے حضور میرا کوئی سفارشی نہیں سوائے میری اس معرفت کے کہ تو اہل حاجت کی امیدوں کے بہت ہی قریب ہے اور رغبت کرنے والوں کو ڈھارس دیتا ہے
یَا مَنْ فَتَقَ الْعُقُولَ بِمَعْرِفَتِہِ وَأَطْلَقَ الاْلَسُنَ بِحَمْدِہِ
اے وہ جس نے عقلوں کو اپنی معرفت کیلئے کھولا زبانوں کو اپنی حمد پر رواں کیا
وَجَعَلَ مَا امْتَنَّ بِہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی کِفَاءِِ لِتَأْدِیَةِ حَقَّہِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
اور بندوں کو اپنے حق کی ادائیگی کی ہمت دے کر ان پر احسان عظیم فرمایا ہے محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرما
وَلاَ تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ عَلَی عَقْلِی سَبِیلاً، وَلاَ لِلْباطِلِ عَلَی عَمَلِی دَلِیلاً
اور شیطان کومیری عقل میں آنے کی راہ نہ دے اور باطل کو میرے عمل و کردار میں داخل نہ ہونے دے