بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
-
قَدْ سَمِعَ اللہُ قَوْلَ الَّتِیْ تُجَادِلُکَ فِیْ زَوْجِھَا وَتَشْتَکِیْٓ اِلَی اللہِ وَاللہُ یَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا اِنَّ اللہَ سَمِیعٌۢ بَصِیْرٌ
بیشک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی جو تم سے اپنے شوہر کے بارے میں بحث کررہی تھی اور اللہ سے فریاد کررہی تھی اور اللہ تم دونوں کی باتیں سن رہا تھا کہ وہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے
-
الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْكُمْ مِنْ نِسَائِهِمْ مَا هُنَّ أُمَّهَاتِهِمْ ۖ إِنْ أُمَّهَاتُهُمْ إِلَّا اللَّائِي وَلَدْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنْكَرًا مِنَ الْقَوْلِ وَزُورًا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ
جو لوگ اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں ان کی عورتیں ان کی مائیں نہیں ہیں۔ مائیں تو صرف وہ عورتیں ہیں جنہوں نے پیدا کیا ہے۔ اور یہ لوگ یقیناً بہت بری اور جھوٹی بات کہتے ہیں اور اللہ بہت معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے
-
وَالَّذِیْنَ یُظٰھِرُوْنَ مِنْ نِّسَآءِھِمْ ثُمَّ یَعُوْدُوْنَ لِمَا قَالُوْا فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَآسَّا ذٰلِکُمْ تُوْعَظُوْنَ بِہٖ وَاللہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ
جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کریں اور پھر اپنی بات سے پلٹنا چاہیں انہیں چاہئے کہ عورت کو ہاتھ لگانے سے پہلے ایک غلام آزاد کریں کہ یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے نصیحت ہے اور خدا تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے
-
فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَآسَّا ۚ فَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ فَاِطْعَامُ سِتِّیْنَ مِسْکِیْنًا ذٰلِکَ لِتُؤْمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَ تِلْکَ حُدُوْدُ اللہِ وَلِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
پھر کسی شخص کے لئے غلام ممکن نہ ہو تو آپس میں ایک دوسرے کو مس کرنے سے پہلے دو مہینے کے مسلسل روزے رکھے پھر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ اس لئے تاکہ تم خدا و رسول پر صحیح ایمان رکھو اور یہ اللہ کے مقرر کردہ حدود ہیں اور کافروں کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے
-
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللہَ وَرَسُوْلَہٗ کُبِتُوْا کَمَا کُبِتَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ وَقَدْ اَنْزَلْنَآ اٰیٰتٍۢ بَیِّنٰتٍ وَلِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابٌ مُّھِیْنٌ
بیشک جو لوگ خدا و رسول سے دشمنی کرتے ہیں وہ ویسے ہی ذلیل ہوں گے جیسے ان سے پہلے والے ذلیل ہوئے ہیں اور ہم نے کھلی ہوئی نشانیاں نازل کردی ہیں اور کافروں کے لئے رسوا کن عذاب ہے
-
یَوْمَ یَبْعَثُھُمُ اللہُ جَمِیْعًا فَیُنَبِّئُہُمْ بِمَا عَمِلُوْا اَحْصٰىہُ اللہُ وَنَسُوْہُ وَاللہُ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ شَھِیْدٌ
جس دن خدا سب کو زندہ کرے گا اور انہیں ان کے اعمال سے باخبر کرے گا جسے اس نے محفوظ کر رکھا ہے اور ان لوگوں نے خود بھلا دیا ہے اور اللہ ہر شے کی نگرانی کرنے والا ہے
-
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللہَ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ مَا یَکُوْنُ مِنْ نَجْوٰی ثَلٰثَةٍ اِلَّا ھُوَ رَابِعُھُمْ وَلَا خَمْسَةٍ اِلَّا ھُوَ سَادِسُھُمْ وَلَآ اَدْنٰی مِنْ ذٰلِکَ وَلَآ اَکْثَرَ اِلَّا ھُوَ مَعَھُمْ اَیْنَ مَا کَانُوْا ۚ ثُمَّ یُنَبِّئُھُمْ بِمَا عَمِلُوْا یَوْمَ الْقِیٰمَةِ اِنَّ اللہَ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
کیا تم نہیں دیکھتے ہو کہ اللہ زمین و آسمان کی ہر شے سے باخبر ہے۔کہیں بھی تین آدمیوں کے درمیان راز کی بات نہیں ہوتی ہے مگر یہ کہ وہ ان کا چوتھا ہوتا ہے اور پانچ کی راز داری ہوتی ہے تو وہ ان کا چھٹا ہوتا ہے اور کم و بیش بھی کوئی رازداری ہوتی ہے تو وہ ان کے ساتھ ضرور رہتا ہے چاہے وہ کہیں بھی رہیں اس کے بعد روزِ قیامت انہیں باخبر کرے گا کہ انہوں نے کیا کیا ہے کہ بیشک وہ ہر شے کا جاننے والا ہے
-
اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ نُھُوْا عَنِ النَّجْوٰی ثُمَّ یَعُوْدُوْنَ لِمَا نُھُوْا عَنْہُ وَیَتَنٰجَوْنَ بِالْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَمَعْصِیَتِ الرَّسُوْلِ وَاِذَا جَآءُوْکَ حَیَّوْکَ بِمَا لَمْ یُحَیِّکَ بِہِ اللہُ وَیَقُوْلُوْنَ فِیْٓ اَنْفُسِھِمْ لَوْلَا یُعَذِّبُنَا اللہُ بِمَانَقُوْلُ حَسْبُھُمْ جَھَنَّمُ یَصْلَوْنَھَا ۚ فَبِئْسَ الْمَصِیْرُ
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں راز کی باتوں سے منع کیا گیا لیکن وہ پھر بھی ایسی باتیں کرتے ہیں اور گناہ اور ظلم اور رسول کی نافرمانی کے ساتھ راز کی باتیں کرتے ہیں اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو اس طرح مخاطب کرتے ہیں جس طرح خدا نے انہیں نہیں سکھایا ہے اور اپنے دل ہی دل میں کہتے ہیں کہ ہم غلطی پر ہیں تو خدا ہماری باتوں پر عذاب کیوں نہیں نازل کرتا۔ حالانکہ ان کے لئے جہنّم ہی کافی ہے جس میں انہیں جلنا ہے اور وہ بدترین انجام ہے
-
یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا تَنَاجَیْتُمْ فَلَا تَتَنَاجَوْا بِالْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَ مَعْصِیَتِ الرَّسُوْلِ وَتَنَاجَوْا بِالْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَاتَّقُوا اللہَ الَّذِیْٓ اِلَیْہِ تُحْشَرُوْنَ
ایمان والو جب بھی راز کی باتیں کرو تو خبردار گناہ اور تعدی اور رسول کی نافرمانی کے ساتھ نہ کرنا بلکہ نیکی اور تقویٰ کے ساتھ باتیں کرنا اور اللہ سے ڈرتے رہنا کہ بالآخر اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے
-
اِنَّمَا النَّجْوٰی مِنَ الشَّیْطٰنِ لِیَحْزُنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَلَیْسَ بِضَآرِّھِمْ شَیْئًا اِلَّا بِاِذْنِ اللہِ وَعَلَی اللہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
یہ رازداری شیطان کی طرف سے صاحبانِ ایمان کو دکھ پہنچانے کے لئے ہوتی ہے حالانکہ وہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے جب تک خدا اجازت نہ د ے دے اور صاحبانِ ایمان کا بھروسہ صرف اللہ پر ہوتا ہے
-
یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا قِیْلَ لَکُمْ تَفَسَّحُوْا فِی الْمَجٰلِسِ فَافْسَحُوْا یَفْسَحِ اللہُ لَکُمْ ۚ وَاِذَا قِیْلَ انْشُزُوْا فَانْشُزُوْا یَرْفَعِ اللہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَالَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍ وَاللہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ
ایمان والو جب تم سے مجلس میں وسعت پیدا کرنے کے لئے کہا جائے تو دوسروں کو جگہ دیدو تاکہ خدا تمہیں جنّت میں وسعت دے سکے اور جب تم سے کہا جائے کہ اُٹھ جاؤ تو اُٹھ جاؤ کہ خدا صاحبانِ ایمان اور جن کو علم دیا گیا ہے ان کے درجات کو بلند کرنا چاہتا ہے اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے
-
یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا نَاجَیْتُمُ الرَّسُوْلَ فَقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوٰىکُمْ صَدَقَةً ذٰلِکَ خَیْرٌ لَّکُمْ وَاَطْھَرُ فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فَاِنَّ اللہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
ایمان والو جب بھی رسول سے کوئی راز کی بات کرو تو پہلے صدقہ نکال دو کہ یہی تمہارے حق میں بہتری اور پاکیزگی کی بات ہے پھر اگر صدقہ ممکن نہ ہو تو خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے
-
ءَاَشْفَقْتُمْ اَنْ تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوٰىکُمْ صَدَقٰتٍ فَاِذْ لَمْ تَفْعَلُوْا وَتَابَ اللہُ عَلَیْکُمْ فَاَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّکٰوةَ وَاَطِیْعُوا اللہَ وَرَسُوْلَہٗ وَاللہُ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ
کیا تم اس بات سے ڈر گئے ہو کہ اپنی رازدارانہ باتوں سے پہلے خیرات نکال دو اب جب کہ تم نے ایسا نہیں کیا ہے اور خدا نے تمہاری توبہ قبول کرلی ہے تو اب نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور اللہ و رسول کی اطاعت کرو کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے
-
اَلَمْ تَرَ اِلٰی الَّذِیْنَ تَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللہُ عَلَیْھِمْ مَا ھُمْ مِّنْکُمْ وَلَا مِنْھُمْ وَیَحْلِفُوْنَ عَلَی الْکَذِبِ وَھُمْ یَعْلَمُوْنَ
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ہے جنہوں نے اس قوم سے دوستی کرلی ہے جس پر خدا نے عذاب نازل کیا ہے یہ نہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے اور یہ جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں اور خود بھی اپنے جھوٹ سے باخبر ہیں
-
اَعَدَّ اللہُ لَھُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا اِنَّہُمْ سَآءَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
اللہ نے ان کے لئے سخت عذاب مہیّا کر رکھا ہے کہ یہ بہت برے اعمال کررہے تھے
-
اِتَّخَذُوْٓا اَیْمَانَھُمْ جُنَّةً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللہِ فَلَھُمْ عَذَابٌ مُّھِیْنٌ
انہوں نے اپنی قسموں کو سپر بنا لیا ہے اور راہِ خدا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں تو ان کے لئے رسوا کرنے والا عذاب ہے
-
لَنْ تُغْنِیَ عَنْھُمْ اَمْوَالُھُمْ وَلَآ اَوْلَادُھُمْ مِّنَ اللہِ شَیْئًا اُولٰۤئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ
اللہ کے مقابلہ میں ان کا مال اور ان کی اولاد کوئی کام آنے والا نہیں ہے یہ سب جہنّمی ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں
-
یَوْمَ یَبْعَثُھُمُ اللہُ جَمِیْعًا فَیَحْلِفُوْنَ لَہٗ کَمَا یَحْلِفُوْنَ لَکُمْ وَیَحْسَبُوْنَ اَنَّھُمْ عَلٰی شَیْءٍ اَلَآ اِنَّھُمْ ھُمُ الْکٰذِبُوْنَ
جس دن خدا ان سب کو دوبارہ زندہ کرے گا اور یہ اس سے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی تم سے کھاتے ہیں اور ان کا خیال ہوگا کہ ان کے پاس کوئی بات ہے حالانکہ یہ بالکل جھوٹے ہیں
-
اِسْتَحْوَذَ عَلَیْھِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰىہُمْ ذِکْرَ اللہِ اُولٰۤئِکَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ
ان پر شیطان غالب آگیا ہے اور اس نے انہیں ذکرِ خدا سے غافل کردیا ہے آگاہ ہوجاؤ کہ یہ شیطان کا گروہ ہیں اور شیطان کا گروہ بہرحال خسارہ میں رہنے والا ہے
-
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللہَ وَرَسُوْلَہٗٓ اُولٰۤئِکَ فِی الْاَذَلِّیْنَ
بیشک جو لوگ خدا و رسول سے دشمنی کرتے ہیں ان کا شمار ذلیل ترین لوگوں میں ہے
-
کَتَبَ اللہُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِیْ اِنَّ اللہَ قَوِیٌّ عَزِیْزٌ
اللہ نے یہ لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول غالب آنے والے ہیں بیشک اللہ صاحبِ قوت اور صاحبِ عزّت ہے
-
لَا تَجِدُ قَوْمًا یُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَلَوْ کَانُوْٓا اٰبَآءَھُمْ اَوْ اَبْنَآءَھُمْ اَوْ اِخْوَانَھُمْ اَوْ عَشِیْرَتَہُمْ اُولٰۤئِکَ کَتَبَ فِیْ قُلُوْبِھِمُ الْاِیْمَانَ وَاَیَّدَھُمْ بِرُوْحٍ مِّنْہُ وَیُدْخِلُھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُخٰلِدِیْنَ فِیْھَا رَضِیَ اللہُ عَنْھُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ اُولٰۤئِکَ حِزْبُ اللہِ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ اللہِ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
آپ کبھی نہ دیکھیں گے کہ جو قوم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھنے والی ہے وہ ان لوگوں سے دوستی کررہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی کرنے والے ہیں چاہے وہ ان کے باپ دادا یا اولاد یا برادران یا عشیرہ اور قبیلہ والے ہی کیوں نہ ہوں ۔ اللہ نے صاحبانِ ایمان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ہے اور ان کی اپنی خاص روح کے ذریعہ تائید کی ہے اور وہ انہیں ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور وہ ان ہی میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے۔ خدا ان سے راضی ہوگا اور وہ خدا سے راضی ہوں گے یہی لوگ اللہ کا گروہ ہیں اور آگاہ ہوجاؤ کہ اللہ کا گروہ ہی نجات پانے والا ہے
?