• AA+ A++

سید بن طاؤس(رح) نے مصباح الزائر میں حضرت سلمان(رض) کی چار زیارتیں نقل کی ہیں ‘ یہاں ہم ان بزگوار کے لیے ان میں سے پہلی زیارت نقل کر رہے ہیں اور ہم نے ہدیہ میں چوتھی زیارت نقل کی ہے جس کو شیخ نے تہذیب میں نقل کیا ہے پس جب اس مقدس صحابی کی زیارت کرنا چاہے تو ان کی قبر شریف کے قریب قبلہ رخ کھڑے ہو کر یہ زیارت پڑھے:

اَلسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللهِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللهِ خَاتَمِ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ،

سلام ہو خدا کے رسول (ص) حضرت محمد بن عبداللہ پر جو خاتم الانبیاء ہیں سلام ہو مومنوں کے امیر پر جو اوصیاء کے سردار ہیں 

 اَلسَّلَامُ عَلَی الْاَئِمَّةِ الْمَعْصُومِینَ الرَّاشِدِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَلائِکَةِ الْمُقَرَّبِینَ،

سلام ہو معصوم اماموں پر جو ہدایت دینے والے ہیں سلام ہو خدا کے مقربفرشتوں پر  

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبَ رَسُولِ اللهِ الْاَمِینِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ أَمِیرِالْمُؤْمِنِینَ،

سلام ہو آپ پر اے خدا کے امین رسول(ص) کے صحابی و ساتھی آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین(ع) کے دوست

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُودَعَ أَسْرَارِالسَّادَةِ الْمَیامِینِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا بَقِیَّةَ اللهِ مِنَ الْبَرَرَةِ الْمَاضِینَ،

 آپ پر سلام ہوکہ جن کو بابرکت آقاؤں نے صاحب اسرار بنایا سلام ہو آپ پر کہ زمانہ ماضی کے نیکور کاروں میں سے خدا کے مخصوص ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبا عَبْدِاللهِ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ، أَشْھَدُ أَنَّکَ أَطَعْتَ اللهَ کَما أَمَرَکَ،

 آپ پر سلام ہو اے ابو عبد اللہ(ع) خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا کی اطاعت کی جیسے اس نے حکم فرمایا

 وَاتَّبَعْتَ الرَّسُولَ کَمَا نَدَبَکَ، وَتَوَلَّیْتَ خَلِیفَتَہُ کَما أَلْزَمَکَ،

 آپ نے رسول(ص) کی ایسی پیروی کی جیسی چاہیے تھی آپ نے خلیفہ رسول(ص)کی ولایت قبول کی جو لازم تھی

وَدَعَوْتَ إلَی الاھْتِمامِ بِذُرِّیَّتِہِ کَمَا وَقَفَکَ وَعَلِمْتَ الْحَقَّ یَقِیناً وَاعْتَمَدْتَہُ کَمَا أَمَرَکَ

آپ نے اولاد رسول (ص) کا مقام بیان کیا جو انہوں نے آپکو بتایا تھا آپ نے حق کویقین کیساتھ سمجھا اور اس پر بھروسہ کیا جیسے آپکو حکم ہوا تھا

وأَشْھَدُ أَنَّکَ بابُ وَصِیِّ الْمُصْطَفیٰ وَطَرِیقُ حُجَّةِ اللهِ الْمُرْتَضیٰ وَأَمِینُ اللهِ فِیمَا اسْتُوْدِعْتَ مِنْ عُلُومِ الْاَصْفِیَاءِ

میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ وصی مصطفی سے تعلق کا ذریعہ ہیں خدا کی پسندیدہ حجت تک پہنچنے کا راستہ ہیں اور آپ خدا کے امانتدار ہیں پاکبازوں کے علوم میں جو آپ کے سپرد ہوئے

أَشْھَدُ أَنَّکَ مِنْ أَھْلِ بَیْتِ النَّبِیِّ النُّجَبَاءِ الْمُخْتَارِینَ لِنُصْرَةِ الْوَصِیِّ ،

 میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نبی(ص) کے ان اہل بیت میں سے ہیں جو نسل واصل میں بلند اور وصی رسول (ص)کینصرت کیلئے چنے گئے ہیں

 أَشْھَدُ أَنَّکَ صاحِبُ الْعاشِرَةِ ، وَالْبَراھِینِ وَالدَّلائِلِ الْقاھِرَةِ،

 میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ایمان کے دس درجوں کے مالک اور اسکی قوی دلیلوں اور ثبوتوں کے حامل ہیں

وَأَقَمْتَ الصَّلاةَ ، وَآتَیْتَ الزَّکَاةَ، وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَأَدَّیْتَ الْاَمانَةَ،

آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ دی آپ نے نیکی کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا آپ نے امانت ادا کی

 وَنَصَحْتَ لِلہِ وَلِرَسُولِہِ، وَصَبَرْتَ عَلَی الْاَذیٰ فِی جَنْبِہِ حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ

 آپ نے خدا اور اسکے رسول (ص) کیلئے خیر اندیشی کی اور انکی خاطر تکلیفوں پر صبرکرتے رہے یہاں تک کہ آپ کی وفات ہو گئی

 لَعَنَ اللہُ مَنْ جَحَدَکَ حَقَّکَ وَحَطَّ مِنْ قَدْرِکَ لَعَنَ اللہُ مَنْ آذاکَ فِی مَوالِیکَ

 خدا کی لعنت اس پر جس نے آپکے حق کا انکار کیا اور آپکی شان کم تصور کی خدا لعنت کرے اس پر جس نے آپکے دوستوں کے بارے میں آپ کو ایذا دی

 لَعَنَ اللہُ مَنْ أَعْنَتَکَ فِی أَھْلِ بَیْتِکَ، لَعَنَ اللہُ مَنْ لامَکَ فِی سَادَاتِکَ،

 خدا لعنت کرے اس پرجس نے آپ کے خاندان کے متعلق آپ کو رنجیدہ کیا خدا لعنت کرے اس پرجس نے آپکے سرداروں کے بارے میں آپکو طعنہ دیا 

لَعَنَ اللہُ عَدُوَّ آلِ مُحَمَّدٍ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالْاَخِرِینَ وَضاعَفَ عَلَیْھِمُ الْعَذابَ الْاَلِیمَ۔

 خدالعنت کرے آل (ع) محمد کے دشمن پر جو جنوں اور انسانوں میں سے ہیں اوراولین و آخرین میں سے ہیں اور دگنا کرے ان پر دردناک عذاب کو

 صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ یَا أَبا عَبْدِاللهِ صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ یَا صاحِبَ رَسُولِ اللهِ وَعَلَیْکَ یَا مَوْلی أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ،

 آپ پر خدا رحمت کرے اے ابو عبداللہ آپ پر خدا رحمت کرے اے خدا کے رسول(ص) کے ساتھی ان پر خدا رحمت کرے اور انکی آل(ع) پر خدا رحمت کرے اے امیر المومنین(ع) کے دوست

وَصَلَّی اللہُ عَلَی رُوحِکَ الطَّیِّبَةِ، وَجَسَدِکَ الطَّاھِرِ، وَأَلْحَقَنا بِمَنِّہِ

اور آپکی شفاف روح پر خدا رحمت کرے اور آپکے پاکیزہ بدن پر خدا رحمت کرے اور اپنے احسان و کرم سے ہمیں آپ سے ملا دے

وَرَأْفَتِہِ إذا تَوَفَّانا بِکَ وَبِمَحَلِّ السَّادَةِ الْمَیامِینِ وَجَمَعَنا مَعَھُمْ بِجِوارِھِمْ فِی جَنَّاتِ النَّعِیمِ۔

دے جب ہم مریں اور ہمیں برکت والے آقاؤں کے مکان میں پہنچائے ہمیں ان کے ساتھ ان کے قریب نعمتوں والی جنت میں ملا دے 

صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ یَا أَبا عَبْدِاللهِ، وَصَلَّی اللہُ عَلَی إخْوانِکَ الشِّیعَةِ الْبَرَرَةِ مِنَ السَّلَفِ الْمَیامِینِ،

آپ پر خدا رحمت کرے اے ابو عبداللہ اور آپ کے نیک اطوار شیعہ بھائیوں پر خدا رحمت کرے جو پہلے والے بابرکت لوگوں میں سے ہیں 

 وَأَدْخَلَ الرَّوْحَ وَالرِّضْوانَ عَلَی الْخَلَفِ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ، 

اور خدا مسرت و خوشنودی نصیب کرے بعد میں آنے والے مومنوں کو 

وَأَلْحَقَنا وَ إیَّاھُمْ بِمَنْ تَوَلاَّہُ مِنَ الْعِتْرَةِ الطَّاھِرِینَ وَعَلَیْکَ وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

اور ہمیں اور انہیں ان تک پہنچائے جو پاکیزہ عزت میں اسکے پیارے ہیں پس آپ پر اور ان پر سلام ہو خدا کی رحمت اور اسکی برکات ہوں۔

اس کے بعد سات مرتبہ سورہ قدر پڑھے اور جس قدر چاہے مستحب نمازیں بجا لائے:

مؤلف کہتے ہیں: جب حضرت سلمان(رض) کے مزار سے واپس جانا چاہے تو قبر مبارک کے قریب جائے اور وداع کرتے ہوئے وہ دعائے وداع پڑھے جسے سید نے زیارت چہارم کے آخر میں لکھا ہے وہ یہ ہے :

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبا عَبْدِاللهِ، أَنْتَ بابُ اللهِ الْمُؤْتیٰ مِنْہُ وَالْمَأْخُوذُ عَنْہُ،

آپ پر سلام ہو اے ابو عبداللہ آپ وہ دروازہ ہیں جس سے خدا دیتا ہے اور وہاں سے لیا جاتاہے

أَشْھَدُ أَنَّکَ قُلْتَ حَقّاً، وَنَطَقْتَ صِدْقاً، وَدَعَوْتَ إلی مَوْلایَ وَمَوْلاکَ عَلانِیَةً وَسِرّاً، أَتَیْتُکَ زائِراً

میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے حق بیان کیا اور ہمیشہ سچ بولا اور میرے اور اپنے مولا کیطرف بلاتے رہے ظاہرا و پوشیدہ طور پر میں آیا ہوں آپکی زیارت کرنے

وَحَاجَاتِی لَکَ مُسْتَوْدِعاً، وَھَا أَنَاذَا مُوَدِّعُکَ، أَسْتَوْدِعُکَ دِینِی وَأَمانَتِی 

اور اپنی حاجات آپ کے سپرد کرنے کیلئے اب میں آپ سے وداع ہوتا ہوں آپ کے سپرد کیا میں نے اپنا دین، اپنی امانت،

وَخَواتِیمَ عَمَلِی وَجَوَامِعَ أَمَلِی إلی مُنْتَهىٰ أَجَلِی، وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ،

اپنے عمل کا انجام اور اپنی سب آرزوئیں یہاں تک کہ مجھے موت آجائے آپ پر سلام ہوخدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں 

وَصَلَّی اللہُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الْاََخْیَارِ۔

اور محمد(ص) پر اور ان کی نیک آل (ع) پر خدا رحمت فرمائے ۔

اس کے بعد خدا کے حضور بہت دعا کرے اور پھر وہاں سے لوٹ آئے۔

 

?