• AA+ A++

یہ زیارت سید بن طاؤوس نے نقل کی ہے جو یوں ہے۔

اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَقِّ الْجَدِیدِ وَالْعالِمِ الَّذِی عِلْمُہُ لاَ یَبِیدُ اَلسَّلَامُ عَلَی مُحْیِی الْمُؤْمِنِینَ وَ مُبِیرِ الْکافِرِینَ  

سلام ہو اس پر جو امام بر حق اور مجددہے زندہ اورایسا عالم ہے جس کا علم ختم نہیں ہوتا سلام ہو مؤمنوں کو زندہ کرنے والےاور کافروں کو نابود کرنے والے پر

اَلسَّلَامُ عَلَی مَھْدِیِّ الْاُمَمِ وَجامِعِ الْکَلِمِ اَلسَّلَامُ عَلَی خَلَفِ السَّلَفِ وَ صاحِبِ الشَّرَفِ

سلام ہو قوموں کے رہبر اور تمام کلمات الہی کے عالم پر سلام ہو تمام گذشتگان کے جانشین اور بزرگیوں کے مالک پر

 اَلسَّلَامُ عَلَی حُجَّةِ الْمَعْبُودِ وَکَلِمَةِ الْمَحْمُودِ اَلسَّلَامُ عَلَی مُعِزِّ الْاَوْلِیاءِ وَمُذِلِّ الْاَعْداءِ

سلام ہو خدا کی حجت اور تعریف کیے ہوئے کلمے پر سلام ہو دوستوں کی عزت بڑھانے والےاور دشمنوں کو پست کرنے والے پر

 اَلسَّلَامُ عَلَی وارِثِ الْاَنْبِیاءِ وَخاتِمِ الْاَوْصِیاءِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْقائِمِ الْمُنْتَظَرِ وَالْعَدْلِ الْمُشْتَھَرِ

سلام ہو اس پر جو نبیوں کا وارث اور وصیوں میں سے آخری وصی ہے سلام ہو اس قائم پرجس کا انتظار ہےاور جو عدل میں مشہور ہے

 اَلسَّلَامُ عَلَی السَّیْفِ الشَّاھِرِ وَالْقَمَرِ الزَّاھِرِ وَالنُّورِ الْباھِرِ اَلسَّلَامُ عَلَی شَمْسِ الظَّلامِ وَبَدْرِ التَّمامِ

سلام ہو اس پر جو تلوار سونتے ہوئے ہے چمکتا ہوا چاند اور روشن تر نور ہے سلام ہواس پر جو تاریکیوں میں سورج اور چودھویں کا چاند ہے

 اَلسَّلَامُ عَلَی رَبِیعِ الْاَنامِ وَنَضْرَةِ الْاَیَّامِ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الصَّمْصامِ وَفَلاَّقِ الْهَامِ

سلام ہو اس پر جو لوگوں میں نشان بہار اور زمانے کی تازگی ہے سلام ہواس پر جو شمشیر بکف اور متکبروں کی کھوپڑیاں توڑنے والا ہے

 اَلسَّلَامُ عَلَی الدِّینِ الْمَأْثُورِ وَالْکِتابِ الْمَسْطُورِ

سلام ہو اس پر جو مقرر شدہ دین اور قلم قدرت کی لکھی ہوئی کتاب ہے

اَلسَّلَامُ عَلَی بَقِیَّةِ اللهِ فِی بِلادِہِ وَحُجَّتِہِ عَلَی عِبَادِہِ الْمُنْتَهىٰ إلَیْہِ مَوارِیثُ الْاَنْبِیاءِ وَلَدَیْہِ مَوْجُودٌ آثارُ الْاَصْفِیاءِ

سلام ہو جو خدا کے شہروں میں اس کا آخری نمائندہ اور لوگوں پر اس کی حجت ہے نبیوں کی وراثتیں اس تک پہنچیں اور وہ برگزیدوں کے آثار و نقوش کا حامل ہے

 اَلسَّلَامُ عَلَی الْمُؤْتَمَنِ عَلَی السِّرِّ وَالْوَلِیِّ لِلاَمْرِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَھْدِیِّ الَّذِی وَعَدَ اللہُ عَزَّوَجَلَّ بِہِ الْاُمَمَ

راز الہی کا امانتدار اور صاحب حکومت پر سلام ہو اسامام مہدی(ع) پر جنکا وعدہ خدا نے قوموں سے کیا

أَنْ یَجْمَعَ بِہِ الْکَلِمَ وَیَلُمَّ بِہِ الشَّعَثَ وَیَمْلَأَ بِہِ الْاََرْضَ قِسْطاً وَعَدْلاً وَیُمَکِّنَ لَہُ وَیُنْجِزَ بِہِ وَعْدَ الْمُؤْمِنِینَ

کہ وہ انکے درمیان وحدت کلمہ پیدا کریں گے بے اتفاقی کو دور کریں گے اور زمین کوعدل و انصاف سے پر کر دیں گے وہ انہیں مقتدر بنائے گا اور مومنوں سے کیا ہوا وعدہ پورا کرے گا

أَشْھَدُ یَا مَوْلایَ أَنَّکَ وَالْاَئِمَّةَ مِنْ آبائِکَ أَئِمَّتِی وَمَوالِیَّ فِی الْحَیَاةِ الدُّنْیا وَیَوْمَ یَقُومُ الْأَشْهادُ

میں گواہی دیتا ہوں اے میرے آقا کہ بے شک آپ اور وہ ائمہ(ع) جو آپ(ع) کے بزرگان میں سے ہیں میرے امام اور حاکم ہیں دنیاوی زندگی میں اور قیامت کے دن بھی

أَسْأَلُکَ یَا مَوْلایَ أَنْ تَسْأَلَ اللهَ تَبارَکَ وَتَعالی فِی صَلاحِ شَأْنِی وَقَضاءِحَوائِجِی وَغُفْرانِ ذُنُوبِی

سوال کرتا ہوں آپ(ع) سے اے میرے آقا یہ کہ آپ خدائے بزرگ و برترکے حضور دعا فرمائیں کہ میری حالت سدھر جائے میری حاجات پوری ہوں میرے گناہ بخش دیے جائیں

 وَالْاَخْذِ بِیَدِی فِی دِینِی وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی لِی وَلاِخْوانِی وَأَخَواتِی الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ کافَّةً إنَّہُ غَفُورٌ رَحِیمٌ۔

میری دستگیری کی جائے دین میں، دنیا میں اور آخرت میں نیز میرے سبھی مومن بھائیوں اور میری مومنہ بہنوں کی دستگیری بھی ہو بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے۔

اس کے بعد بارہ رکعت نماز زیارت دو دو کر کے بجا لائے‘ ہر دو رکعت کا سلام دے کر تسبیح بی بی فاطمہ(ع) پڑھے اور اس عمل کو امام زمانہ کیلئے ہدیہ کرتا جائے جب نماز سے فارغ ہو چکے تو یہ پڑھے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی حُجَّتِکَ فِی أَرْضِکَ وَخَلِیفَتِکَ فِی بِلادِکَ الدَّاعِی إلَی سَبِیلِکَ

اے معبود رحمت فرما زمین میں اپنی حجت پر اور شہروں میں اپنے خلیفہ و نائب پر جو تیرے راستے کی طرف بلانے والے

وَالْقائِمِ بِقِسْطِکَ وَالْفائِزِ بِأَمْرِکَ وَلِیِّ الْمُؤْمِنِینَ وَمُبِیرِ الْکافِرِینَ وَمُجَلِّی الظُّلْمَةِ

تیرے اصول عدل پر کار بند اور تیرے حکم سے کامیاب ہیں وہ مومنوں کے ولی کافروں کو نابود کرنے والے تاریکی کو روشنی میں تبدیل کرنے والے

وَمُنِیرِ الْحَقِّ وَالصَّادِعِ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَالصِّدْقِ وَکَلِمَتِکَ وَعَیْبَتِکَ

حق کو عیاں کرنے والے اور حکمت و سچائی اور موعظہ حسنۃکی دعوت دینے والے ہیں وہ تیرا کلمہ تیرا گنجینہ

وَعَیْنِکَ فِی أَرْضِکَ الْمُتَرَقِّبِ الْخائِفِ الْوَلِیِّ النَّاصِحِ سَفِینَةِ النَّجاةِ وَعَلَمِ الْھُدَیٰ

اور زمین میں تیری چشم بینا ہیں وہ محو انتظام ہیں،﴿تیرے جلال و جبروت سے﴾ ہراسان، خیر خواہ، ولی، کشتی نجات، نشان ہدایت

وَنُورِ أَبْصارِ الْوَرَیٰ وَخَیْرِ مَنْ تَقَمَّصَ وَارْتَدیٰ وَالْوِتْرِ الْمَوْتُورِ وَمُفَرِّجِ الْکَرْبِ

اور مخلوق کی آنکھوں کا نور ہیں وہ لباس پہننے والوں میں سب سے بہتر، انتقام لینے والے، مشکل حل کرنے والے،

وَمُزِیلِ الْھَمِّ وَکاشِفِ الْبَلْوَیٰ صَلَواتُ اللهِ عَلَیْہِ وَعَلَی آبائِہِ الْاَئِمَّةِ الْهادِينَ وَالْقادَةِ الْمَیامِینِ

پریشانی دور کرنے والے اور مصیبت ہٹانے والے ہیں ان پر اور انکے بزرگان پر خدا کی رحمتیں ہوں جو ہدایت دینے والے امام(ع) اور بابرکت پیشوا ہیں

مَا طَلَعَتْ كَواكِبُ الْأَسْحارِ ، وَأَوْرَقَتِ الْأَشْجارُ ، وَأَيْنَعَتِ الْأَثْمارُ ، وَاخْتَلَفَ اللَّيْلُ وَالنَّهارُ ، وَغَرَّدَتِ الْأَطْيارُ

جب تک صبح کے ستارے چمکتے رہیں درختوں پر پتے آتے رہیں پھل پکتے رہیں دن اور رات آتے جاتے رہیں اور پرندے چہچہاتے رہیں

 اَللّٰھُمَّ انْفَعْنا بِحُبِّہِ وَاحْشُرْنا فِی زُمْرَتِہِ وَتَحْتَ لِوائِہِ إلہَ الْحَقِّ آمِینَ

اے معبود ہمیں انکی محبت سے نفع دے اور ہمیں انکے گروہ اور انکے جھنڈے تلے محشور فرما ایسا ہی ہو اے سچے معبود

یَا رَبَّ الْعالَمِینَ۔

اے جہانوں کے پرودگار۔

?