جب زیارت سے فراغت پا کر نجف اشرف سے واپسی کا ارادہ کرے تو امیرالمؤمنینؑ کیلئے یہ وداع پڑھے جو علماء کی کتب میں مذکور ہے اور ہم نے اسے زیارت پنجم کے بعد نقل کیا ہے۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہُ أَسْتَوْدِعُکَ اللہِ وَأَسْتَرْعِیکَ وَأَقْرَٲُ عَلَیْکَ السَّلامَ
آپ پر سلام ہو اور خدا کی رحمت ہو اور برکتیں میں آپکو خدا کے سپرد کرتا ہوں آپ کی توجہ چاہتا ہوںاور آپ کو سلام عرض کرتا ہوں
آمَنّا باللہ وَبِالرُّسُلِ وَبِمَا جَائَتْ بِہِ وَدَعَتْ إلَیْہِ، وَدَلَّتْ عَلَیْہِ فَاکْتُبْنا مَعَ الشَّاھِدِینَ
اور ہم ایمان رکھتے ہیں اللہ پر رسولوں پر اور جو پیغام وہ لائے جسکی طرف دعوت دی اور جس کی طرف رہبری کی پس ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ دے
اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَتِی إیَّاہُ فَإنْ تَوَفَّیْتَنِی قَبْلَ ذلِکَ فَإنِّی أَشْھَدُ فِی مَمَاتِی عَلَی مَا شَھِدْتُ عَلَیْہِ فِی حَیٰاتِی،
اے اللہ! اس زیارت کو میری ان کی آخری زیارت قرار نہ دے پس اگر میں قبل اس کے مر جاؤں تو بے شک میری بعد از موت وہی گواہی ہوگی جو گواہی میں زندگی میں دے رہا ہوں
أَشْھَدُ أَنَّ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیَّاً وَالْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ وَعَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ وَجَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ
میں گواہی دیتا ہوں کہ مؤمنوں کے امیرعلی(ع)، حسن(ع) حسین(ع) علی بن الحسین(ع)، محمد(ع) بن علی(ع)، جعفر(ع) بن محمد(ع)،
وَمُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ وَعَلِیَّ بْنَ مُوسی وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ وَعَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ وَالْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ، وَالْحُجَّةَ بنَ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَیْھِمْ أَجْمَعِینَ أَئِمَّتِی،
موسیٰ(ع) بن جعفر(ع)، علی(ع) بن موسی(ع)، محمد(ع) بن علی(ع)، علی(ع) بن محمد(ع)، حسن(ع) بن علی(ع)، اور حجت بن الحسن(ع) ان سب پر تیری رحمت ہو میرے امام ہیں
وَأَشْھَدُ أَنَّ مَنْ قَتَلَھُمْ وَحارَبَھُمْ مُشْرِکُونَ، وَمَنْ رَدَّ عَلَیْھِمْ فِی أَسْفَلِ دَرَکٍ مِنَ الْجَحِیمِ،
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ان سے جنگ کرنے اور انہیں قتل کرنے والے مشرک ہیں جنہوں نے ان کے حکم کو رد کیا وہ جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں ہوں گے۔
وَأَشْھَدُ أَنَّ مَنْ حارَبَھُمْ لَنا أَعْداءُ وَنَحْنُ مِنْھُمْ بُرَاءُ
اور گواہی دیتا ہوں کہ جو ان سے لڑے وہ ہمارے دشمن ہیں اور ہم ان سے بیزار ہیں
وَأَنَّھُمْ حِزْبُ الشَّیْطانِ وَعَلَی مَنْ قَتَلَھُمْ لَعْنَۃُ اللہِ وَالْمَلائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ وَمَنْ شَرِکَ فِیھِمْ وَمَنْ سَرَّہُ قَتْلُھُمْ
اور وہ شیطان کا گروہ ہیں اور جنہوں نے ائمہ (ع)کو قتل کیا لعنت ہو ان پر اللہ کی اور تمام فرشتوں اور انسانوں کی اور ان پر بھی جو ان کے قتل میں شریک ہوئے اور اس پر خوش ہوئے
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بَعْدَ الصَّلاةِ وَالتَّسْلِیمِ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَفاطِمَةَ وَالْحَسَنِ
اے اللہ ! میں بعد از درود و سلام تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ رحمت نازل فرما محمد(ص)، علی(ع)، فاطمہ﴿س﴾، حسن(ع)،
وَالْحُسَیْنِ وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَجَعْفَرٍ وَمُوسی وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْحُجَّةِ
حسین(ع)، علی(ع)، محمد(ع)، جعفر(ع)، موسی(ع)، علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع)، حسن(ع)، اور حجت(ع) پر
وَلاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَتِہِ فَإنْ جَعَلْتَہُ فَاحْشُرْنِی مَعَ ھؤُلاءِ الْمُسَمَّیْنَ الْاَئِمَّةِ
اور میری اس زیارت کوزیارت آخر قرار نہ دے پس اگر تو ایسا کرے تو مجھے ان کے ساتھ اٹھانا جن ائمہ(ع) کے نام لیے گئے
اَللّٰھُمَّ وَذَلِّلْ قُلُوبَنا لَھُمْ بِالطَّاعَةِ وَالْمُناصَحَةِ وَالْمَحَبَّةِ وَحُسْنِ الْمُؤَازَرَةِ وَالتَّسْلِیمِ۔
اے معبود! ہمارے دلوں کو انکی اطاعت کیلئے جھکا دے نیز ان سے نصیحت حاصل کرنے محبت رکھنے انکے ہاں حاضر ہونے اور حکم ماننے میں لگا دے۔