آٹھ رکعت نماز ،جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد جو سورہ چاہے پڑھے:واضح رہے کہ یہ سب نمازیں دو، دو رکعت کر کے ایک تشہد و سلام کیساتھ پڑھی جاتی ہیں
اکیسویں رات کے باقی اعمال: کفعمی نے سید ؒ سے نقل کیا ہے کہ رمضان کی اکیسویں رات یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّد
اے معبود! محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرما
وَاقْسِمْ لِی حِلْماً یَسُدُّ عَنِّی بابَ الْجَھْلِ
اور مجھے وہ نرم خوئی عطا فرما جو جہالت کا دروازہ مجھ پر بند کرے
وَھُدیً تَمُنُّ بِہِ عَلَیَّ مِنْ کُلِّ ضَلالَةٍ،
اور ہدایت نصیب کر جس کے ذریعے تو مجھ پر ہر گمراہی سے بچانے کا احسان کرے
وَغِنیً تَسُدُّ بِہِ عَنِّی بابَ کُلِّ فَقْرٍ،
اور تونگری دے جس کے ذریعے تو مجھ پر ہر محتاجی کا دروازہ بندہ کرے
وَقُوَّةً تَرُدُّ بِہا عَنِّی کُلَّ ضَعْفٍ،
اور قوت عطا کر جس کے ذریعے تو مجھ سے کمزوریاں دور کرے
وَعِزّاً تُکْرِمُنِی بِہِ عَنْ کُلِّ ذُلٍّ،
اور وہ عزت دے جس سے تو ہر ذلت کو مجھ سے دور کرے
وَرِفْعَةً تَرْفَعُنِی بِہا عَنْ کُلِّ ضَعَةٍ،
اور وہ بلندی دے کہ جس کے ذریعے تو مجھے ہر پستی سے بلند کر دے
وَأَمْناً تَرُدُّ بِہِ عَنِّی کُلَّ خَوْفٍ،
اور ایسا امن عطا کر کہ جس کے ذریعے تومجھے ہر خوف سے بچائے
وَعافِیَةً تَسْتُرُنِی بِہا عَنْ کُلِّ بَلاءٍ،
اور وہ پناہ دے کہ جسکے ذریعے تو مجھے ہر مصیبت سے محفوظ رکھے
وَعِلْماً تَفْتَحُ لِی بِہِ کُلَّ یَقِینٍ،
اور وہ علم دے جس کے ذریعے تومیرے لیے ہر یقین کا دروازہ کھول دے
وَیَقِیناً تُذْھِبُ بِہِ عَنِّی کُلَّ شَکٍّ،
اور وہ یقین عطا کرکہ جس کے ذریعے ہر شک کو مجھ سے دور کر دے
وَدُعاءً تَبْسُطُ لِی بِہِ الْاِجابَةَ
اورایسی دعا نصیب فرما کہ جسے تو قبول فرمائے
فِی ہٰذِھِ اللَیْلَةِ وَفِی ہٰذِھِ السَّاعَةِ، السَّاعَةَ السَّاعّةَ السَّاعَةَ یَا کَرِیمُ،
اسی رات میں اور اسی گھڑی میں ، اسی گھڑی میں ،اسی گھڑی میں ، اسی گھڑی میں ابھی، اے کرم کرنے والے،
وَخَوْفاً تَنْشُرُ لِی بِہِ کُلَّ رَحْمَةٍ،
اور وہ خوف دے جس سے تو مجھ پر رحمتیں برسائے
وَعِصْمَةً تَحُولُ بِہا بَیْنِی وَبیْنَ الذُّنُوبِ
اور وہ تحفظ دے کہ میرے اور گناہوں کے درمیان آڑ بن جائے
حَتّٰی ٲُفْلِحَ بِہا عِنْدَ الْمَعْصومِینَ عِنْدَکَ
یہاں تک کہ اس کے ذریعے تیرے معصومینؑ کی خدمت میں پہنچ پاؤں
بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
تیری رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔