• AA+ A++

ابن خالویہ سے روایت ہے کہ امیرالمومنین ؑاور ان کے فرزندان ماہ شعبان میں روزانہ جو مناجات پڑھا کرتے تھے وہ یہ ہے

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

اے معبود! محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما

وَاسْمَعْ دُعائِی إذا دَعَوْتُکَ، وَاسْمَعْ نِدائِی إذا نادَیْتُکَ، وَأَقْبِلْ عَلَیَّ إذا ناجَیْتُکَ،

اور جب میں تجھ سے دعا کروں تو میری دعا سن جب میں تجھے پکاروں تو میری پکار کو سن جب میں تجھ سے مناجات کروں تو میری پر توجہ فرما

فَقَدْ ھَرَبْتُ إلَیْکَ وَوَقَفْتُ بَیْنَ یَدَیْکَ مُسْتَکِیناً لَکَ مُتَضَرِّعاً إلَیْکَ راجِیاً لِما لَدَیْکَ ثَوابِی وَتَعْلَمُ مَا فِی نَفْسِی وَتَخْبُرُ حاجَتِی وَتَعْرِفُ ضَمِیرِی،

کہ تیرے ہاں تیزی سے آیا ہوں میں تیری بارگاہ میں کھڑا ہوں اپنی بے چارگی تجھ پر ظاہر کر رہا ہوں تیرے سامنے نالہ و فریاد کرتا ہوں اپنے اس ثواب کی امید میں جو تیرے ہاں ہے اور تو جانتا ہے جو کچھ میرے دل میں ہے تو میری حاجت سے آگاہ ہے اور تو میرے باطن سے باخبر ہے

وَلاَ یَخْفی عَلَیْکَ أَمْرُ مُنْقَلَبِی وَمَثْوایَ وَما ٲُرِیدُ أَنْ ٲُبْدِیَ بِہِ مِنْ مَنْطِقِی، وَأَتَفَوَّہَ بِہِ مِنْ طَلِبَتِی، وَأَرْجُوہُ لِعاقِبَتِی

دنیا اور آخرت میں میری حالت تجھ پرمخفی نہیں اور جس کا میں ارادہ کرتا ہوں کہ زبان پر لاؤں اور اسے بیان کروں اور اپنی حاجت ظاہر کروں اور اپنی عافیت میں ا س کی امید رکھوں

وَقَدْ جَرَتْ مَقادِیرُکَ عَلَیَّ یَا سَیِّدِی فِیما یَکُونُ مِنِّی إلی آخِرِ عُمْرِی مِنْ سَرِیرَتِی وَعَلانِیَتِی

تو یقینا تیرے مقدرات مجھ پر جاری ہوئے اے میرے سردار جو میں آخر عمر تک عمل کروں گا میرے پوشیدہ اور ظاہرا کاموں میں سے

وَبِیَدِکَ لاَ بِیَدِ غَیْرِکَ زِیادَتِی وَنَقْصِی وَنَفْعِی وَضَرِّی

اور میری کمی بیشی اور نفع و نقصان تیرے ہاتھ میں ہے نہ کہ تیرے غیر کے ہاتھ میں

إلھِی إنْ حَرَمْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَرْزُقُنِی وَ إنْ خَذَلْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَنْصُرُنِی

میرے معبود! اگر تو نے مجھے محروم کیا تو پھر کون ہے جو مجھے رزق دے گا اور اگر تو نے مجھے رسوا کیا تو پھر کون ہے جو میری مدد کرے گا

إلھِی أَعُوذُ بِکَ مِنْ غَضَبِکَ وَحُلُولِ سَخَطِکَ

میرے معبود! میں تیرے غضب اور تیرا عذاب نازل ہونے سے تیری پناہ مانگتا ہوں

إلٰھِی إنْ کُنْتُ غَیْرَ مُسْتَأْھِلٍ لِرَحْمَتِکَ فَأَنْتَ أَھْلٌ أَنْ تَجُودَ عَلَیَّ بِفَضْلِ سَعَتِکَ

میرے معبود: اگر میں تیری رحمت کے لائق نہیں پس تو اس چیز کا اہل ہے کہ مجھ پر اپنے عظیم تر فضل سے عطا و عنایت فرمائے

إلٰھِی کَأَنِّی بِنَفْسِی واقِفَۃٌ بَیْنَ یَدَیْکَ وَقَدْ أَظَلَّها حُسْنُ تَوَکُّلِی عَلَیْکَ فَقُلْتَ مَا أَنْتَ أَھْلُہُ وَتَغَمَّدْتَنِی بِعَفْوِکَ ۔

میرے معبود! گویا میں خود تیرے سامنے کھڑا ہوں اور تجھ پر میرے حسن اعتماد اور توکل کا سایہ پڑرہا ہے پس تو نے وہی کچھ کیا جو تیری شان کے لائق ہے اور تو نے مجھے اپنے دامن عفو میں لے لیا

إلھِی إنْ عَفَوْتَ فَمَنْ أَوْلٰی مِنْکَ بِذٰلِکَ وَ إنْ کانَ قَدْ دَنا أَجَلِی وَلَمْ یُدْنِنِی مِنْکَ عَمَلِی فَقَدْ جَعَلْتُ الْاِقْرارَ بِالذَّنْبِ إلَیْکَ وَسِیلَتِی۔

میرے معبود: اگر تو مجھے معاف کرے تو کون ہے جو اس کا تجھ سے زیادہ اہل ہو اور اگر میری موت قریب آگئی ہے اور میرا کردار مجھے تیرے قریب کرنے والا نہیں تو میں نے اپنے گناہ کے اقرار کو تیری جناب میں اپنا وسیلہ قرار دے لیا ہے

إلٰھِی قَدْ جُرْتُ عَلٰی نَفْسِی فِی النَّظَرِ لَها فَلَھَا الْوَیْلُ إنْ لَمْ تَغْفِرْ لَها۔

میرے معبود! میں نے اپنے نفس کی تدبیر میں اس پر ظلم کیا اگر تو اسے نہ بخشے تو یہ ہلاکت وبربادی ہے

إلٰھِی لَمْ یَزَلْ بِرُّکَ عَلَیَّ أَیَّامَ حَیاتِی فَلا تَقْطَعْ بِرَّکَ عَنِّی فِی مَماتِی۔

میرے معبود ایام زندگی میں تیرا احسان ہمیشہ مجھ پر ہوتا رہا پس بوقت موت اسے مجھ سے قطع نہ فرما

إلٰھِی کَیفَ آیَسُ مِنْ حُسْنِ نَظَرِکَ لِی بَعْدَ مَماتِی وَأَنْتَ لَمْ تُوَلِّنِی إلَّا الْجَمِیلَ فِی حَیَاتِی۔

میرے معبود! میں مرنے کے بعد تیرے عمدہ التفات سے کیونکر مایوس ہوں گا جبکہ میں نے اپنی زندگی میں تیری طرف سے سوائے نیکی کے کچھ اور نہیں دیکھا

إلٰھِی تَوَلَّ مِنْ أَمْرِی مَا أَنْتَ أَھْلُہُ، وَعُدْ عَلَیَّ بِفَضْلِکَ عَلٰی مُذْنِبٍ قَدْ غَمَرَہُ جَھْلُہُ۔

میرے معبود! میرے امور کا اس طرح ذمہ دار بن جو تیرے شایاں ہے اور مجھ گنہگار پر اپنے فضل سے توجہ فرما جسے نادانی نے گھیر رکھا ہے

إلٰھِی قَدْ سَتَرْتَ عَلَیَّ ذُنُوباً فِی الدُّنْیا وَأَنَا أَحْوَجُ إلٰی سَتْرِها عَلَیَّ مِنْکَ فِی الاُخْری إذْ لَمْ تُظْھِرْها لاَحَدٍ مِنْ عِبادِکَ الصَّالِحِینَ فَلَا تَفْضَحْنِی یَوْمَ الْقِیامَةِ عَلَی رُؤُوسِ الْأَشْهادِ

میرے معبود! تو نے دنیا میں میرے گناہوں کی پردہ پوشی فرمائی جبکہ میں آخرت میں اپنے گناہوں کی پردہ پوشی کا زیادہ محتاج ہوں میرے معبود! یہ تیرا احسان ہے کہ تو نے میرے گناہ اپنے نیک بندوں میں سے کسی پر ظاہر نہیں کیے پس روز قیامت بھی مجھے لوگوں کے سامنے رسوا و ذلیل نہ فرما

إلٰھِی جُودُکَ بَسَطَ أَمَلِی وَعَفْوُکَ أَفْضَلُ مِنْ عَمَلِی

میرے معبود! تیری عطا میری امید پر چھائی ہوئی ہے اور تیرا عفو میرے عمل سے برتر ہے

إلٰھِی فَسُرَّنِی بِلِقائِکَ یَوْمَ تَقْضِی فِیہِ بَیْنَ عِبادِکَ

میرے معبود! اپنی ملاقات سے مجھے شاد فرما جس روز تو اپنے بندوں کے درمیان فیصلے کرے گا

إلٰھِی اعْتِذارِی إلَیْکَ اعْتِذارُ مَنْ لَمْ یَسْتَغْنِ عَنْ قَبُولِ عُذْرِہِ فَاقْبَلْ عُذْرِی یَا أَکْرَمَ مَنِ اعْتَذَرَ إلَیْہِ الْمُسِیئُونَ۔

میرے معبود! تیرے حضور میری عذر خواہی اس شخص کی طرح ہے جو قبول عذر سے بے نیاز نہیں پس میرا عذر قبول فرما اے سب سے زیادہ کرم کرنے والے کہ جس کے سامنے گنہگار عذر خواہی کرتے ہیں

إلٰھِی لَا تَرُدَّ حاجَتِی، وَلاَ تُخَیِّبْ طَمَعِی وَلاَ تَقْطَعْ مِنْکَ رَجائِی وَأَمَلِی۔

میرے مولا میری حاجت رد نہ فرما میری طمع میں مجھے ناامید نہ کر اور میں تجھ سے جو امید و آرزو رکھتا ہوں اسے قطع نہ کر

إلٰھِی لَوْ أَرَدْتَ ھَوانِی لَمْ تَھْدِنِی وَلَوْ أَرَدْتَ فَضِیحَتِی لَمْ تُعافِنِی۔

میرے معبود اگر تو میری خواری چاہتا ہے تو میری رہنمائی نہ فرماتا اور اگر تو میری رسوائی چاہتا تو میری پردہ پوشی نہ کرتا،

إلٰھِی مَا أَظُنُّکَ تَرُدُّنِی فِی حاجَةٍ قَدْ أَفْنَیْتُ عُمْرِی فِی طَلَبِها مِنْکَ۔

میرے معبود! میں یہ گمان نہیں کرتا کہ تو میری وہ حاجت پوری نہ کرے گا جو میں عمر بھر تجھ سے طلب کرتا رہاہوں ،

إلٰھِی فَلَکَ الْحَمْدُ أَبَداً أَبَداً دائِماً سَرْمَداً یَزِیدُ وَلَا یَبِیدُ کَما تُحِبُّ وَتَرْضٰی

میرے معبود! حمد بس تیرے ہی لیے ہے ہمیشہ ہمیشہ پے در پے اور بے انتہا جو بڑھتی جاتی ہے اور کم نہیں ہوتی جو تجھے پسند ہے اور تجھے بھلی لگتی ہے،

إلٰھِی إنْ أَخَذْتَنِی بِجُرْمِی أَخَذْتُکَ بِعَفْوِکَ وَ إنْ أَخَذْتَنِی بِذُنُوبِی أَخَذْتُکَ بِمَغْفِرَتِکَ،

میرے معبود! اگر تو مجھے جرم پر پکڑے گا تو میں تیری بخشش کا دامن تھام لوں گا اگر مجھے گناہ پر پکڑے گا تو میں تیری پردہ پوشی کا سہارا لوں گا

وَ إنْ أَدْخَلْتَنِی النَّارَ أَعْلَمْتُ أَھْلَھا أَنِّی ٲُحِبُّکَ

اور اگرتو مجھے جہنم میں ڈالے گا تو میں اہل جہنم کو بتاؤں گا کہ میں تیرا چاہنے والا ہوں

إلٰھِی إنْ کانَ صَغُرَ فِی جَنْبِ طاعَتِکَ عَمَلِی فَقَدْ کَبُرَ فِی جَنْبِ رَجائِکَ أَمَلِی

میرے خدا! اگر تیری اطاعت کے سلسلے میں میرا عمل کمتر ہے تو بھی تجھ سے بخشش کی امید رکھنے میں میری آرزو بہت بڑی ہے،

إلٰھِی کَیْفَ أَنْقَلِبُ مِنْ عِنْدِکَ بِالْخَیْبَةِ مَحْرُوماً وَقَدْ کانَ حُسْنُ ظَنِّی بِجُودِکَ أَنْ تَقْلِبَنِی بِالنَّجاةِ مَرْحُوماً

میرے خدا! کس طرح میں تیری درگاہ سے مایوسی میں خالی ہاتھ پلٹ جاوں جبکہ میں تیری عطا سے یہ توقع رکھتا ہوں کہ تو مجھے رحمت و بخشش کے ساتھ پلٹائے گا،

إلٰھِی وَقَدْ أَفْنَیْتُ عُمْرِی فِی شِرَّةِ السَّھْوِ عَنْکَ، وَأَبْلَیْتُ شَبابِی فِی سَکْرَةِ التَّباعُدِ مِنْکَ۔

میرے خدا ہوا یہ کہ میں نے تجھے فراموش کرکے اپنی زندگی برائی میں گزاری اور میں نے اپنی جوانی تجھ سے دوری اور غفلت میں گنوائی

إلٰھِی فَلَمْ أَسْتَیْقِظْ أَیَّامَ اغْتِرارِی بِکَ، وَ رُکُونِی إلٰی سَبِیلِ سَخَطِکَ

میرے خدا؛ تیرے مقابل جرأت کرنے کے دوران میں ہوش میں نہ آیا اور تیری ناخوشی کے راستے پر چلتا گیا

إلٰھِی وَ أَنَا عَبْدُکَ وَ ابْنُ عَبْدِکَ قائِمٌ بَیْنَ یَدَیْکَ مُتَوَسِّلٌ بِکَرَمِکَ إلَیْکَ

پھر بھی اے معبود؛ میں تیرا بندہ اور تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور تیرے ہی لطف و کرم کو وسیلہ بنا کر تیری بارگاہ میں آکر کھڑا ہوں

إلٰھِی أَنَا عَبْدٌ أَتَنَصَّلُ إلَیْکَ مِمَّا کُنْتُ ٲُواجِھُکَ بِہِ مِنْ قِلَّةِ اسْتِحْیائِی مِنْ نَظَرِکَ، وَأَطْلُبُ الْعَفْوَ مِنْکَ إذِ الْعَفْوُ نَعْتٌ لِکَرَمِکَ۔

میرے خدا! میں وہ بندہ ہوں جو خود کو تیری طرف کھینچ لایا ہے جبکہ میں تیری نگاہوں کا حیا نہ کرتے ہوئے تیرے مقابل اکڑا ہوا تھا میں تجھ سے معافی مانگتاہوں کیونکہ معاف کردینا تیرے لطف و کرم کا خاصہ ہے

إلٰھِی لَمْ یَکُنْ لِی حَوْلٌ فَأَنْتَقِلَ بِہِ عَنْ مَعْصِیَتِکَ إلَّا فِی وَقْتٍ أَیْقَظْتَنِی لِمَحَبَّتِکَ، وَکَما أَرَدْتَ أَنْ أَکُونَ کُنْتُ

میرے خدا! میں جنبش نہیں کرسکتا تاکہ تیری نافرمانی کی حالت سے نکل آؤں مگر اس وقت جب تو مجھے اپنی محبت کی طرف متوجہ کرے کہ جیسا تو چاہے میں ویساہی بن سکتا ہوں

فَشَکَرْتُکَ بِإدْخالِی فِی کَرَمِکَ، وَ لِتَطْھِیرِ قَلْبِی مِنْ أَوْساخِ الْغَفْلَةِ عَنْکَ۔

پس میں تیرا شکر گذار ہوں کہ تو نے مجھے اپنی مہربانی میں داخل کیا اور میں تجھ سے جو غفلت کرتا رہاہوں میرے دل کو اس سے پاک کردیا

إلٰھِی انْظُرْ إلَیَّ نَظَرَ مَنْ نادَیْتَہُ فَأَجابَکَ، وَاسْتَعْمَلْتَہُ بِمَعُونَتِکَ فَأَطاعَکَ،

میرے خدا! مجھ پر وہ نظر کر جو تو تجھے پکارنے والے پر کرتا ہے تو اس کی دعا قبول کرتا ہے پھر اس کی یوں مدد کرتا ہے گویا وہ تیرا فرمانبردار تھا

یَا قَرِیباً لَا یَبْعُدُ عَنِ الْمُغْتَرِّ بِہِ، وَیا جَواداً لاَ یَبْخَلُ عَمَّنْ رَجا ثَوابَہُ۔

اے قریب کہ جو نافرمان سے دوری اختیار نہیں کرتا اور اے بہت دینے والے جو ثواب کے امیدوار کے کیے کمی نہیں کرتا،

إلٰھِی ھَبْ لِی قَلْباً یُدْنِیہِ مِنْکَ شَوْقُہُ، وَ لِساناً یُرْفَعُ إلَیْکَ صِدْقُہُ، وَنَظَراً یُقَرِّبُہُ مِنْکَ حَقُّہُ۔

میرے خدا! مجھے وہ دل دے جس میں تیرے قرب کاشوق ہو۔ وہ زبان عطا فرما جو تیرے حضور سچی رہے اور وہ نظر دے جس کی حق بینی مجھے تیرے قریب کرے،

إلٰھِی إنَّ مَنْ تَعَرَّفَ بِکَ غَیْرُ مَجْھُولٍ، وَمَنْ لاذَ بِکَ غَیْرُ مَخْذُولٍ وَمَنْ أَقْبَلْتَ عَلَیْہِ غَیْرُ مَمْلُوکٍ۔

میرے خدا! بے شک جسے تو جان لے وہ نامعلوم نہیں رہتا جو تیری محبت میں آجائے وہ بے کس نہیں ہوتا اور جس پر تیری نگاہ کرم ہو وہ کسی کا غلام نہیں ہوتا،

إلٰھِی إنَّ مَنِ انْتَھَجَ بِکَ لَمُسْتَنِیرٌ، وَ إنَّ مَنِ اعْتَصَمَ بِکَ لَمُسْتَجِیرٌ،

میرے خدا! بے شک جو تیری طرف بڑھے اسے نور ملتا ہے اور جو تجھ سے وابستہ ہو وہ پناہ یافتہ ہے،

وَقَدْ لُذْتُ بِکَ یَا إلٰھِی فَلا تُخَیِّبْ ظَنِّی مِنْ رَحْمَتِکَ، وَلاَ تَحْجُبْنِی عَنْ رَأْفَتِکَ۔

ہاں میں تیری پناہ لیتا ہوں اے میرے معبود پس اپنی رحمت کی نسبت میرے گمان کو ناامید نہہ فرما اور اپنی مہربانی سے فاصلے اور پردوں  میں نہ رکھ۔ 

إلٰھِی أَقِمْنِی فِی أَھْلِ وِلایَتِکَ مُقامَ مَنْ رَجَا الزِّیادَةَ مِنْ مَحَبَّتِکَ۔

اے خدا،مجھے اپنے دوستوں میں قرار دے جن کا مقام یہ ہے کہ وہ تیری محبت کی بہت امید رکھتے ہیں ،

إلٰھِی وَ أَلْھِمْنِی وَلَهاً بِذِکْرِکَ إلٰی ذِکْرِکَ، وَ ھِمَّتِی فِی رَوْحِ نَجاحِ أَسْمائِکَ وَ مَحَلِّ قُدْسِکَ

میرے خدا! مجھے اپنے ذکر کے ذریعے اپنے ذکر کا شوق اور ذوق دے اور مجھے اپنے اسماء حسنیٰ سے مسرور ہونے اور اپنے پاکیزہ مقام سے دلی سکون حاصل کرنے کی ہمت دے

إلٰھِی بِکَ عَلَیْکَ إلَّا أَلْحَقْتَنِی بِمَحَلِّ أَھْلِ طاعَتِکَ وَالْمَثْوَی الصَّالِحِ مِنْ مَرْضاتِکَ،

میرے خدا تجھے تیری ذات کا واسطہ ہے کہ مجھے اپنے فرمانبردار بندوں میں شامل کرلے اور اپنی خوشنودی کے مقام تک پہنچادے

فَإنِّی لَا أَقْدِرُ لِنَفْسِی دَفْعاً، وَلَا أَمْلِکُ لَها نَفْعاً

کیونکہ میں نہ اپنا بچاؤ کرسکتا ہوں اورنہ اپنے آپ کو کچھ فائدہ پہنچاسکتاہوں ،

إلٰھِی أَنَا عَبْدُکَ الضَّعِیفُ الْمُذْنِبُ، وَمَمْلُوکُکَ الْمُنِیبُ فَلا تَجْعَلْنِی مِمَّنْ صَرَفْتَ عَنْہُ وَجْھَکَ وَحَجَبَہُ سَھْوُہُ عَنْ عَفْوِکَ۔

میرے خدا؛ میں تیرا ایک کمزور و گنہگار بندہ اور تجھ سے معافی کا طلب گار غلام ہوں پس مجھے ان لوگوں میں نہ رکھ جن سے تو نے توجہ ہٹالی اور جن کی بھول نے انہیں تیرے عفو سے غافل کر رکھا ہے

إلٰھِی ھَبْ لی کَمالَ الانْقِطاعِ إلَیْکَ، وَأَنِرْ أَبْصارَ قُلُوبِنا بِضِیاءِ نَظَرِها إلَیْکَ،

میرے خدا مجھے توفیق دے کہ میں تیری بارگاہ کا ہوجاؤں اور ہمارے اورہمارے دلوں کی آنکھیں جب تیری طرف نظر کریں تو انہیں نورانی بنادے

حَتّٰی تَخْرِقَ أَبْصارُ الْقُلُوبِ حُجُبَ النُّورِ فَتَصِلَ إلٰی مَعْدِنِ الْعَظَمَةِ، وَتَصِیرَ أَرْواحُنا مُعَلَّقَةً بِعِزِّ قُدْسِکَ

تا کہ یہ دیدہ ہائے دل حجابات نور کو پار کرکے تیری عظمت و بزرگی کے مرکز سے جاملیں اور ہماری روحیں تیری پاکیزہ بلندیوں پر آویزاں ہوجائیں

إلٰھِی وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ نادَیْتَہُ فَأَجابَکَ، وَلاحَظْتَہُ فَصَعِقَ لِجَلالِکَ، فَناجَیْتَہُ سِرّاً وَعَمِلَ لَکَ جَھْراً

میرے خدا؛ مجھے ان لوگوں میں رکھ جن کو تو نے پکارا تو انہوں نے جواب دیا تو نے ان پر توجہ فرمائی تو انہوں نے تیرے جلال کا نعرہ لگایا ہاں تو نے انہیں باطن میں پکارا اور انہوں نے تیرے لیے ظاہر میں عمل کیا

إلٰھِی لَمْ ٲُسَلِّطْ عَلٰی حُسْنِ ظَنِّی قُنُوطَ الْاَیاسِ، وَلَا انْقَطَعَ رَجائِی مِنْ جَمِیلِ کَرَمِکَ۔

میرے خدا؛ میں نے اپنے حسن ظن پر ناامیدی کو مسلط نہیں کیا اور تیرے لطف و کرم کی توقع قطع نہیں ہونے دی ہے،

إلٰھِی إنْ کانَتِ الْخَطایَا قَدْ أَسْقَطَتْنِی لَدَیْکَ فَاصْفَحْ عَنِّی بِحُسْنِ تَوَکُّلِی عَلَیْکَ۔

میرے خدا؛ اگر تیرے نزدیک میری خطائیں نظر انداز کردی گئی ہیں تو میری جو توکل تجھ پر ہے اس کے پیش نظر میری پردہ پوشی فرمادے،

إلٰھِی إنْ حَطَّتْنِی الذُّنُوبُ مِنْ مَکارِمِ لُطْفِکَ فَقَدْ نَبَّھَنِی الْیَقِینُ إلٰی کَرَمِ عَطْفِکَ۔

میرے خدا؛ اگر گناہوں نے مجھے تیرے کرم کی برکتوں سے دور کردیا ہے تو بھی یقین نے مجھے تیری عنایت و مہربانی سے آگاہ کر رکھا ہے

إلٰھِی إنْ أَنامَتْنِی الْغَفْلَۃُ عَنِ الاسْتِعْدادِ لِلِقائِکَ فَقَدْ نَبَّھَتْنِی الْمَعْرِفَۃُ بِکَرَمِ آلائِکَ۔

میرے خدا؛ اگر میں نے خواب غفلت میں پڑکر تیری بارگاہ میں حاضری کی تیاری نہیں کی تو بے شک معرفت نے مجھے تیری مہربانیوں سے باخبر کردیا ہے،

إلٰھِی إنْ دَعانِی إلَی النَّارِ عَظِیمُ عِقابِکَ فَقَدْ دَعانِی إلَی الْجَنَّةِ جَزِیلُ ثَوابِکَ۔

میرے خدا؛ اگر تیری سخت سزا مجھے جہنم کی طرف بلارہی ہے تو بھی تیرا بہت زیادہ ثواب مجھے جنت کی سمت لیے جاتا ہے،

إلٰھِی فَلَکَ أَسْأَلُ وَ إلَیْکَ أَبْتَھِلُ وَأَرْغَبُ، وَأَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

میرے خدا؛ میں بس تیرا سوالی ہوں تیرے آگے زاری کرتا ہوں تیرے پاس آیا ہوں اور تجھ سے سوال کرتا ہوں

 وَأَنْ تَجْعَلَنِی مِمَّنْ یُدِیمُ ذِکْرَکَ، وَلاَ یَنْقُضُ عَھْدَکَ، وَلاَ یَغْفُلُ عَنْ شُکْرِکَ، وَلاَ یَسْتَخِفُّ بِأَمْرِکَ۔

اور یہ کہ مجھے ایسا قرار دے جو ہمیشہ تیرا ذکر کرتا رہا، جس نے تیری نافرمانی نہیں کی، جو تیرا شکر ادا کرنے سے غافل نہیں ہوا اور جس نے تیرے فرمان کو سبک نہیں سمجھا کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما ،

إلٰھِی وَأَلْحِقْنِی بِنُورِ عِزِّکَ الْاَبْھَجِ فَأَکُونَ لَکَ عارِفاً وَعَنْ سِواکَ مُنْحَرِفاً، وَمِنْکَ خائِفاً مُراقِباً یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ

میرے خدا؛ مجھے اپنی روشن تر عزت کو نور تک پہنچادے تا کہ میں تجھے پہچان لوں ، تیرے غیر کو چھوڑدوں اور تجھ سے ڈرتے ہوئے تیری جانب متوجہ رہوں اے سب مرتبوں اور عزتوں کے مالک

وَصَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ رَسُولِہِ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً۔

اور اللہ اپنے رسول محمد مصطفیؐ پررحمت نازل فرمائے اور ان کی پاکیزہ آلؑ پر اور سلام بھیجے کہ جو سلام بھیجنے کاحق ہے۔

اور یہ بہت جلیل القدر مناجات ہیں جو آئمہ ؑکی طرف سے منسوب ہیں اور یہ دعا مضامین عالیہ پر مشتمل ہے جب انسان حضور قلب رکھتا ہو اس دعا کا پڑھنا مناسب ہے

?