بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
-
الٓمٓ
الٓمٓ
-
تَنْزِیْلُ الْکِتٰبِ لَا رَیْبَ فِیْہِ مِنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ
بیشک اس کتاب کی تنزیل عالمین کے پروردگار کی طرف سے ہے
-
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىہُ بَلْ ھُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّکَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّآ اَتٰىھُمْ مِّنْ نَّذِیْرٍ مِّنْ قَبْلِکَ لَعَلَّھُمْ یَھْتَدُوْنَ
کیا ان لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ یہ رسول کا افتراء ہے ہرگز نہیں یہ آپ کے پروردگار کی طرف سے برحق ہے تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جس کی طرف سے آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا رسول نہیں آیا ہے کہ شاید یہ ہدایت یافتہ ہوجائیں
-
اَللہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ مَا لَکُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ مِنْ وَّلِیٍّ وَّلَا شَفِیْعٍ اَفَلَا تَتَذَکَّرُوْنَ
اللہ ہی وہ ہے جس نے آسمان و زمین اور اس کی تمام درمیانی مخلوقات کو چھ دن کے اندر پیدا کیا ہے اور اس کے بعد عرش پر اپنا اقتدار قائم کیا ہے اور تمہارے لئے اس کو چھوڑ کر کوئی سرپرست یا سفارش کرنے والا نہیں ہے کیا تمہاری سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی ہے
-
یُدَبِّرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَاۤءِ اِلَی الْاَرْضِ ثُمَّ یَعْرُجُ اِلَیْہِ فِیْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہٗٓ اَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ
وہ خدا آسمان سے زمین تک کے اُمور کی تدبیر کرتا ہے پھر یہ امر اس کی بارگاہ میں اس دن پیش ہوگا جس کی مقدار تمہارے حساب کے مطابق ہزار سال کے برابر ہوگی
-
ذٰلِکَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَةِ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ
وہ خدا حاضر و غائب سب کا جاننے والا اور صاحبِ عزّت و مہربان ہے
-
الَّذِیْٓ اَحْسَنَ کُلَّ شَیْءٍ خَلَقَہٗ وَبَدَاَ خَلْقَ الْاِنْسَانِ مِنْ طِیْنٍ
اس نے ہر چیز کو حسن کے ساتھ بنایا ہے اور انسان کی خلقت کا آغاز مٹی سے کیا ہے
-
ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَہٗ مِنْ سُلٰلَةٍ مِّنْ مَّاۤءٍ مَّھِیْنٍ
اس کے بعد اس کی نسل کو ایک ذلیل پانی سے قرار دیا ہے
-
ثُمَّ سَوَّاہُ وَنَفَخَ فِیْہِ مِنْ رُّوْحِہٖ وَجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفْئِدَةَ قَلِیْلًا مَّا تَشْکُرُوْنَ
اس کے بعد اسے برابر کرکے اس میں اپنی روح پھونک دی ہے اور تمہارے لئے کان، آنکھ اور دل بنادیئے ہیں مگر تم بہت کم شکریہ ادا کرتے ہو
-
وَقَالُوْٓا ءَاِذَا ضَلَلْنَا فِی الْاَرْضِ ءَاِنَّا لَفِیْ خَلْقٍ جَدِیْدٍ بَلْ ھُمْ بِلِقَاءِ رَبِّھِمْ کٰفِرُوْنَ
اور یہ کہتے ہیں کہ اگر ہم زمین میں گم ہوگئے تو کیا نئی خلقت میں پھر ظاہر کئے جائیں گے۔ بات یہ ہے کہ یہ اپنے پروردگار کی ملاقات کے منکر ہیں
-
قُلْ یَتَوَفّٰىکُمْ مَّلَکُ الْمَوْتِ الَّذِیْ وُکِّلَ بِکُمْ ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمْ تُرْجَعُوْنَ
آپ کہہ دیجئے کہ تم کو وہ ملک الموت زندگی کی آخری منزل تک پہنچائے گا جو تم پر تعینات کیا گیا ہے اس کے بعد تم سب پروردگار کی بارگاہ میں پیش کئے جاؤ گے
-
وَلَوْ تَرٰٓی اِذِ الْمُجْرِمُوْنَ نَاکِسُوْا رُءُوْسِھِمْ عِنْدَ رَبِّھِمْ رَبَّنَاۤ اَبْصَرْنَا وَسَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا اِنَّا مُوْقِنُوْنَ
اور کاش آپ دیکھتے جب مجرمین پروردگار کی بارگاہ میں سر جھکائے کھڑے ہوں گے۔ پروردگار ہم نے سب دیکھ لیا اور سن لیا اب ہمیں دوبارہ واپس کردے کہ ہم نیک عمل کریں بیشک ہم یقین کرنے والوں میں ہیں
-
وَلَوْ شِئْنَا لَاٰتَیْنَا کُلَّ نَفْسٍ ھُدٰىھَا وَلٰکِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّیْ لَاَمْلَئَنَّ جَھَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ
اور ہم چاہتے تو جبراً ہرنفس کو اس کی ہدایت دے دیتے لیکن ہماری طرف سے یہ بات طے ہوچکی ہے کہ ہم جہنّم کو جنات اور تمام گمراہ انسانوں سے بھردیں گے
-
فَذُوْقُوْا بِمَا نَسِیْتُمْ لِقَاۤءَ یَوْمِکُمْ ھٰذَاۤ اِنَّا نَسِیْنٰکُمْ وَذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
لہٰذا تم لوگ اس بات کا مزہ چکھو کہ تم نے آج کے دن کی ملاقات کو بھلا دیا تھا تو ہم نے بھی تم کو نظرانداز کردیا ہے اب اپنے گزشتہ اعمال کے بدلے دائمی عذاب کا مزہ چکھو
-
اِنَّمَا یُؤْمِنُ بِاٰیٰتِنَا الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِّرُوْا بِھَا خَرُّوْا سُجَّدًا وَّسَبَّحُوْا بِحَمْدِ رَبِّھِمْ وَھُمْ لَا یَسْتَکْبِرُوْنَ
ہماری آیتوں پر ایمان لانے والے افراد بس وہ ہیں جنہیں آیات کی یاد دلائی جاتی ہے تو سجدہ میں گر پڑتے ہیں اور اپنے رب کی حمد و ثنا کی تسبیح کرتے ہیں اور تکبر نہیں کرتے ہیں ۩
-
تَتَجَافٰی جُنُوْبُھُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ خَوْفًا وَّطَمَعًا وَّمِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ
ان کے پہلو بستر سے الگ رہتے ہیں اور وہ اپنے پروردگار کو خوف اور طمع کی بنیاد پر پکارتے رہتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے رزق سے ہماری راہ میں انفاق کرتے رہتے ہیں
-
فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّآ اُخْفِیَ لَھُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْیُنٍ جَزَاءًۢ بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
پس کسی نفس کو نہیں معلوم ہے کہ اس کے لئے کیا کیا خنکی چشم کا سامان چھپا کر رکھا گیا ہے جو ان کے اعمال کی جزا ہے
-
اَفَمَنْ کَانَ مُؤْمِنًا کَمَنْ کَانَ فَاسِقًا لَا یَسْتَوٗنَ
کیا وہ شخص جو صاحبِ ایمان ہے اس کے مثل ہوجائے گا جو فاسق ہے ہرگز نہیں دونوں برابر نہیں ہوسکتے
-
اَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَلَھُمْ جَنّٰتُ الْمَاْوٰی نُزُلًاۢ بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں ان کے لئے آرام کرنے کی جنتیں ہیں جو ان کے اعمال کی جزا ہیں
-
وَاَمَّا الَّذِیْنَ فَسَقُوْا فَمَاْوٰىھُمُ النَّارُ کُلَّمَآ اَرَادُوْٓا اَنْ یَّخْرُجُوْا مِنْھَآ اُعِیْدُوْا فِیْھَا وَقِیْلَ لَھُمْ ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّذِیْ کُنْتُمْ بِہٖ تُکَذِّبُوْنَ
اور جن لوگوں نے فسق اختیار کیا ہے ان کا ٹھکاناجہنّم ہے کہ جب اس سے نکلنے کا ارادہ کریں گے تو دوبارہ پلٹا دیئے جائیں گے اور کہا جائے گا کہ اس جہنّم کی آگ کا مزہ چکھو جس کا تم انکار کیا کرتے تھے
-
وَلَنُذِیْقَنَّھُمْ مِّنَ الْعَذَابِ الْاَدْنٰی دُوْنَ الْعَذَابِ الْاَکْبَرِ لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُوْنَ
اور ہم یقیناً بڑے عذاب سے پہلے انہیں معمولی عذاب کا مزہ چکھائیں گے کہ شاید اسی طرح راہِ راست پر پلٹ آئیں
-
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ ذُکِّرَ بِاٰیٰتِ رَبِّہٖ ثُمَّ اَعْرَضَ عَنْہَا اِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِیْنَ مُنْتَقِمُوْنَ
اور اس سے بڑا ظالم کون ہے جسے آیاتِ الٰہیہ کی یاد دلائی جائے اور پھر اس سے اعراض کرے تو ہم یقیناً مجرمین سے انتقام لینے والے ہیں
-
وَلَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَی الْکِتٰبَ فَلَا تَکُنْ فِیْ مِرْیَةٍ مِّنْ لِّقَاۤئِہٖ وَجَعَلْنٰہُ ھُدًی لِّبَنِیْٓ اِسْرَائِیْلَ
اور ہم نے موسٰی کو بھی کتاب عطا کی ہے لہٰذا آپ کو اپنے قرآن کے منجانب اللہ ہونے میں شک نہیں ہونا چاہئے اور ہم نے کتابِ موسٰی کو بنی اسرائیل کے لئے ہدایت قرار دیا ہے
-
وَجَعَلْنَا مِنْھُمْ اَئِمَّةً یَّھْدُوْنَ بِاَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوْا وَکَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یُوْقِنُوْنَ
اور ہم نے ان میں سے کچھ لوگوں کو امام اور پیشوا قرار دیا ہے جو ہمارے امر سے لوگوں کی ہدایت کرتے ہیں اس لئے کہ انہوں نے صبر کیا ہے اور ہماری آیتوں پر یقین رکھتے تھے
-
اِنَّ رَبَّکَ ھُوَ یَفْصِلُ بَیْنَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ
بیشک آپ کا پروردگار ان کے درمیان روزِ قیامت ان تمام باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں یہ آپس میں اختلاف رکھتے تھے
-
اَوَلَمْ یَھْدِ لَھُمْ کَمْ اَھْلَکْنَا مِنْ قَبْلِہِمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ یَمْشُوْنَ فِیْ مَسٰکِنِھِمْ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ اَفَلَا یَسْمَعُوْنَ
تو کیا ان کی ہدایت کے لئے یہ کافی نہیں ہے کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کردیا ہے جن کی بستیوں میں یہ چل پھررہے ہیں اور اس میں ہماری بہت سی نشانیاں ہیں تو کیا یہ سنتے نہیں ہیں
-
اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّا نَسُوْقُ الْمَاۤءَ اِلَی الْاَرْضِ الْجُرُزِ فَنُخْرِجُ بِہٖ زَرْعًا تَاْکُلُ مِنْہُ اَنْعَامُھُمْ وَاَنْفُسُہُمْ اَفَلَا یُبْصِرُوْنَ
کیا ان لوگوں نے یہ نہیں دیکھا ہے کہ ہم پانی کو چٹیل میدان کی طرف بہا لے جاتے ہیں اور اس کے ذریعہ زراعت پیدا کرتے ہیں جسے یہ خود بھی کھاتے ہیں اور ان کے جانور بھی کھاتے ہیں تو کیا یہ دیکھتے نہیں ہیں
-
وَیَقُوْلُوْنَ مَتٰی ھٰذَا الْفَتْحُ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ آخر وہ فتح کا دن کب آئے گا اگر آپ لوگ سچّے ہیں
-
قُلْ یَوْمَ الْفَتْحِ لَا یَنْفَعُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِیْمَانُہُمْ وَلَا ھُمْ یُنْظَرُوْنَ
تو کہہ دیجئے کہ فتح کے دن پھر کفر اختیار کرنے والوں کا ایمان کام نہیں آئے گا اور نہ انہیں مہلت ہی دی جائے گی
-
فَاَعْرِضْ عَنْھُمْ وَانْتَظِرْ اِنَّہُمْ مُّنْتَظِرُوْنَ
لہٰذا آپ ان سے کنارہ کش رہیں اور وقت کا انتظار کریں کہ یہ بھی انتظار کرنے والے ہیں