بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
-
الۤمّۤ
الٓمٓ
-
اَحَسِبَ النَّاسُ اَنْ یُّتْرَکُوْٓا اَنْ یَّقُوْلُوْٓا اٰمَنَّا وَھُمْ لَا یُفْتَنُوْنَ
کیا لوگوں نے یہ خیال کر رکھا ہے کہ وہ صرف اس بات پر چھوڑ دیئے جائیں گے کہ وہ یہ کہہ دیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کا امتحان نہیں ہوگا
-
وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللہُ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَ لَیَعْلَمَنَّ الْکٰذِبِیْنَ
بیشک ہم نے ان سے پہلے والوں کا بھی امتحان لیا ہے اور اللہ تو بہرحال یہ جاننا چاہتا ہے کہ ان میں کون لوگ سچے ہیں اور کون جھوٹے ہیں
-
اَمْ حَسِبَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السَّیِّاٰتِ اَنْ یَّسْبِقُوْنَا سَاۤءَ مَا یَحْکُمُوْنَ
کیا برائی کرنے والوں کا خیال یہ ہے کہ ہم سے آگے نکل جائیں گے یہ بہت غلط فیصلہ کررہے ہیں
-
مَنْ کَانَ یَرْجُوْا لِقَاۤءَ اللہِ فَاِنَّ اَجَلَ اللہِ لَاٰتٍ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
جو بھی اللہ کی ملاقات کی امید رکھتا ہے اسے معلوم رہے کہ وہ مدّت یقیناً آنے والی ہے اور وہ خدا سمیع بھی ہے اور علیم بھی ہے
-
وَمَنْ جَاھَدَ فَاِنَّمَا یُجَاھِدُ لِنَفْسِہٖ اِنَّ اللہَ لَغَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ
اور جس نے بھی جہاد کیا ہے اس نے اپنے لئے جہاد کیا ہے اور اللہ تو سارے عالمین سے بے نیاز ہے
-
وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُکَفِّرَنَّ عَنْھُمْ سَیِّاٰتِھِمْ وَلَنَجْزِیَنَّہُمْ اَحْسَنَ الَّذِیْ کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہم یقیناً ان کے گناہوں کی پردہ پوشی کریں گے اور انہیں ان کے اعمال کی بہترین جزا عطا کریں گے
-
وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ حُسْنًا وَاِنْ جَاھَدٰکَ لِتُشْرِکَ بِیْ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْھُمَا اِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَاُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
اور ہم نے انسان کو ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرنے کی نصیحت کی ہے اور بتایا ہے کہ اگر وہ کسی ایسی شے کو میرا شریک بنانے پر مجبور کریں جس کا تمہیں علم نہیں ہے تو خبردار ان کی اطاعت نہ کرنا کہ تم سب کی بازگشت میری ہی طرف ہے پھر میں بتاؤں گا کہ تم لوگ کیا کررہے تھے
-
وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدْخِلَنَّھُمْ فِی الصّٰلِحِیْنَ
اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کیا اور نیک اعمال کئے ہم یقیناً انہیں نیک بندوں میں شامل کرلیں گے
-
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللہِ فَاِذَآ اُوْذِیَ فِی اللہِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ کَعَذَابِ اللہِ وَلَئِنْ جَاۤءَ نَصْرٌ مِّنْ رَّبِّکَ لَیَقُوْلُنَّ اِنَّا کُنَّا مَعَکُمْ اَوَ لَیْسَ اللہُ بِاَعْلَمَ بِمَا فِیْ صُدُوْرِ الْعٰلَمِیْنَ
اور بعض لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لے آئے اس کے بعد جب راہِ خدا میں کوئی تکلیف ہوئی تو لوگوں کے فتنہ کو عذابِ خدا جیسا قرار دے دیا حالانکہ آپ کے پروردگار کی طرف سے کوئی مدد آجاتی تو فوراً کہہ دیتے کہ ہم تو آپ ہی کے ساتھ تھے تو کیا خدا ان باتوں سے باخبر نہیں ہے جو عالمین کے دلوں میں ہیں
-
وَلَیَعْلَمَنَّ اللہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَلَیَعْلَمَنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ
اور وہ یقیناً انہیں بھی جاننا چاہتا ہے جو صاحبانِ ایمان ہیں اور انہیں بھی جاننا چاہتا ہے جو منافق ہیں
-
وَقَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِیْلَنَا وَلْنَحْمِلْ خَطٰیٰکُمْ وَمَا ھُمْ بِحٰمِلِیْنَ مِنْ خَطٰیٰہُمْ مِّنْ شَیْءٍ اِنَّھُمْ لَکٰذِبُوْنَ
اور یہ کفّار ایمان لانے والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے راستہ کا اتباع کرلو ہم تمہارے گناہوں کے ذمہ دار ہیں حالانکہ وہ کسی کے گناہوں کا بوجھ اٹھانے والے نہیں ہیں اور سراسر جھوٹے ہیں
-
وَلَیَحْمِلُنَّ اَثْقَالَھُمْ وَاَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِھِمْ وَلَیُسْئَلُنَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عَمَّا کَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اور انہیں ایک دن اپنا بوجھ بھی اٹھانا ہی پڑے گا اور اس کے ساتھ ان لوگوں کا بھی اور روزِ قیامت ان سے ان باتوں کے بارے میں سوال بھی کیا جائے گا جن کا یہ افترا کیا کرتے تھے
-
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰی قَوْمِہٖ فَلَبِثَ فِیْھِمْ اَلْفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمْسِیْنَ عَامًا فَاَخَذَھُمُ الطُّوْفَانُ وَھُمْ ظٰلِمُوْنَ
اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا اور وہ ان کے درمیان پچاس سال کم ایک ہزار سال رہے پھر قوم کو طوفان نے اپنی گرفت میں لے لیا کہ وہ لوگ ظالم تھے
-
فَاَنْجَیْنٰہُ وَ اَصْحٰبَ السَّفِیْنَةِ وَجَعَلْنٰھَآ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
پھر ہم نے نوح کو اور ان کے ساتھ کشتی والوں کو نجات دے دی اور اسے عالمین کے لئے ایک نشانی قرار دے دیا
-
وَاِبْرٰھِیْمَ اِذْ قَالَ لِقَوْمِہِ اعْبُدُوا اللہَ وَ اتَّقُوْہُ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
اور ابراہیم کو یاد کرو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو کہ اسی میں تمہارے لئے بہتری ہے اگر تم کچھ جانتے ہو
-
اِنَّمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللہِ اَوْثَانًا وَّتَخْلُقُوْنَ اِفْکًا اِنَّ الَّذِیْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللہِ لَا یَمْلِکُوْنَ لَکُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللہِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوْہُ وَاشْکُرُوْا لَہٗ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ
تم خدا کو چھوڑ کر صرف بتوں کی پرستش کرتے ہو اور اپنے پاس سے جھوٹ گڑھتے ہو یاد رکھو کہ خدا کے علاوہ جن کی بھی پرستش کرتے ہو وہ تمہارے رزق کے مالک نہیں ہیں رزق خدا کے پاس تلاش کرو اور اسی کی عبادت کرو اسی کا شکریہ ادا کرو کہ تم سب اسی کی بارگاہ میں واپس لے جائے جاؤ گے
-
وَاِنْ تُکَذِّبُوْا فَقَدْ کَذَّبَ اُمَمٌ مِّنْ قَبْلِکُمْ وَمَا عَلَی الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ
اور اگر تم تکذیب کرو گے تو تم سے پہلے بہت سی قومیں یہ کام کرچکی ہیں اور رسول کی ذمہ داری تو صرف واضح طور پر پیغام کا پہنچا دینا ہے
-
وَلَمْ یَرَوْا کَیْفَ یُبْدِیُٔ اللہُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُہٗ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللہِ یَسِیْرُٗ
کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ خدا کس طرح مخلوقات کو ایجاد کرتا ہے اور پھر دوبارہ واپس لے جاتا ہے یہ سب اللہ کے لئے بہت آسان ہے
-
قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ بَدَاَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللہُ یُنْشِیُٔ النَّشْاَةَ الْاٰخِرَةَ اِنَّ اللہَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
آپ کہہ دیجئے کہ تم لوگ زمین میں سیر کرو اور دیکھو کہ خدا نے کس طرح خلقت کا آغاز کیا ہے اس کے بعد وہی آخرت میں دوبارہ ایجاد کرے گا بیشک وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے
-
یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَاۤءُ وَیَرْحَمُ مَنْ یَّشَاۤءُ ۚ وَاِلَیْہِ تُقْلَبُوْنَ
وہ جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے اور جس پر چاہتا ہے رحم کرتا ہے اور تم سب اسی کی طرف پلٹائے جاؤ گے
-
وَمَآ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاۤءِ وَمَا لَکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّلَا نَصِیْرٍ
اور تم زمین یا آسمان میں اسے عاجز کرسکنے والے نہیں ہو اور اس کے علاوہ تمہارا کوئی سرپرست یا مددگار بھی نہیں ہے
-
وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللہِ وَلِقَاۤئِہٖٓ اُولٰۤئِکَ یَئِسُوْا مِنْ رَّحْمَتِیْ وَاُولٰۤئِکَ لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اور جو لوگ خدا کی نشانیوں اور اس کی ملاقات کا انکار کرتے ہیں وہ میری رحمت سے مایوس ہیں اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے
-
فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِہٖٓ اِلَّآ اَنْ قَالُوا اقْتُلُوْہُ اَوْ حَرِّقُوْہُ فَاَنْجٰىہُ اللہُ مِنَ النَّارِ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
تو ان کی قوم کا جواب اس کے علاوہ کچھ نہ تھا کہ انہیں قتل کردو یا آگ میں جلا دو۔ تو پروردگار نے انہیں اس آگ سے نجات دلادی بیشک اس میں بھی صاحبانِ ایمان کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں
-
وَقَالَ اِنَّمَا اتَّخَذْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ اَوْثَانًا مَّوَدَّةَ بَیْنِکُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ثُمَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یَکْفُرُ بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ وَّ یَلْعَنُ بَعْضُکُمْ بَعْضًا وَّمَاْوٰىکُمُ النَّارُ وَمَا لَکُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ
اور ابراہیم نے کہا کہ تم نے صرف زندگانی دنیا کی محبتوں کو برقرار رکھنے کے لئے خدا کو چھوڑ کر بتوں کو اختیار کرلیا ہے اس کے بعد روزِ قیامت تم میں سے ہر ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت کرے گا جب کہ تم سب کا انجام جہنّم ہوگا اور تمہارا کوئی مددگار نہ ہوگا
-
اٰمَنَ لَہٗ لُوْطٌ وَقَالَ اِنِّیْ مُھَاجِرٌ اِلٰی رَبِّیْ اِنَّہٗ ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ
پھر لوط ابراہیم پر ایمان لے آئے اور انہوں نے کہا کہ میں اپنے رب کی طرف ہجرت کررہا ہوں کہ وہی صاحبِ عزّت اور صاحبِ حکمت ہے
-
وَ وَھَبْنَا لَہٗٓ اِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَ وَجَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِہِ النُّبُوَّةَ وَالْکِتٰبَ وَاٰتَیْنٰہُ اَجْرَہٗ فِی الدُّنْیَا وَاِنَّہٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ
اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب جیسی اولاد عطا کی اور پھر ان کی ذریت میں کتاب اور نبوت قرار دی اور انہیں دنیا میں بھی ان کا اجر عطا کیا اور آخرت میں بھی ان کا شمار نیک کردار لوگوں میں ہوگا
-
وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِہٖٓ اِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَکُمْ بِھَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ
اور پھر لوط کو یاد کرو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ ایسی بدکاری کررہے ہو جو سارے عالم میں تم سے پہلے کبھی کسی نے بھی نہیں کی ہے
-
اَئِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ وَ تَقْطَعُوْنَ السَّبِیْلَ وَتَاْتُوْنَ فِیْ نَادِیْکُمُ الْمُنْکَرَ فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِہٖٓ اِلَّآ اَنْ قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللہِ اِنْ کُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ
تم لوگ مردوں سے جنسی تعلّقات پیدا کررہے ہو اور راستے قطع کررہے ہو اور اپنی محفلوں میں برائیوں کو انجام دے رہے ہو۔ تو ان کی قوم کے پاس اس کے علاوہ کوئی جواب نہ تھا کہ اگر تم صادقین میں سے ہو تو وہ عذابِ الٰہی لے آؤ جس کی خبر دے رہے ہو
-
قَالَ رَبِّ انْصُرْنِیْ عَلَی الْقَوْمِ الْمُفْسِدِیْنَ
تو لوط نے کہا پروردگار تو اس فساد پھیلانے والی قوم کے مقابلہ میں میری مدد فرما
-
وَلَمَّا جَآءَتْ رُسُلُنَآ اِبْرٰھِیْمَ بِالْبُشْرٰی قَالُوْٓا اِنَّا مُھْلِکُوْٓا اَھْلِ ھٰذِہِ الْقَرْیَةِ ۚ اِنَّ اَھْلَھَا کَانُوْا ظٰلِمِیْنَ
اور جب ہمارے نمائندہ فرشتے ابراہیم کے پاس بشارت لے کر آئے اور انہوں نے یہ خبر سنائی کہ ہم اس بستی والوں کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں کہ اس بستی کے لوگ بڑے ظالم ہیں
-
قَالَ اِنَّ فِیْھَا لُوْطًا قَالُوْا نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَنْ فِیْھَا وَ لَنُنَجِّیَنَّہٗ وَاَھْلَہٗٓ اِلَّا امْرَاَتَہٗ کَانَتْ مِنَ الْغٰبِرِیْنَ
تو ابراہیم نے کہا کہ اس میں تو لوط بھی ہیں ۔ انہوں نے جواب دیا کہ ہم سب سے باخبر ہیں ۔ ہم انہیں اور ان کے گھر والوں کو نجات دے دیں گے علاوہ ان کی زوجہ کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہے
-
وَلَمَّآ اَنْ جَاۤءَتْ رُسُلُنَا لُوْطًا سِیْۤءَ بِھِمْ وَضَاقَ بِھِمْ ذَرْعًا وَّقَالُوْا لَا تَخَفْ وَلَا تَحْزَنْ اِنَّا مُنَجُّوْکَ وَاَھْلَکَ اِلَّا امْرَاَتَکَ کَانَتْ مِنَ الْغٰبِرِیْنَ
پھر جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس آئے تو وہ پریشان ہوگئے اور ان کی مہمانی کی طرف سے دل تنگ ہونے لگے ان لوگوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں اور پریشان نہ ہوں ہم آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو بچالیں گے صرف آپ کی زوجہ کو نہیں کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگئی ہے
-
اِنَّا مُنْزِلُوْنَ عَلٰٓی اَھْلِ ھٰذِہِ الْقَرْیَةِ رِجْزًا مِّنَ السَّمَاۤءِ بِمَا کَانُوْا یَفْسُقُوْنَ
ہم اس بستی پر آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں کہ یہ لوگ بڑی بدکاری کررہے ہیں
-
وَلَقَدْ تَّرَکْنَا مِنْھَآ اٰیَةًۢ بَیِّنَةً لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
اور ہم نے اس بستی میں سے صاحبانِ عقل و ہوش کے لئے کھلی ہوئی نشانی باقی رکھی ہے
-
وَاِلٰی مَدْیَنَ اَخَاھُمْ شُعَیْبًا فَقَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللہَ وَارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَلَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ
اور ہم نے مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا تو انہوں نے کہا کہ لوگو اللہ کی عبادت کرو اور روزِ آخرت سے امیدیں وابستہ کرو اور خبردار زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو
-
فَکَذَّبُوْہُ فَاَخَذَتْھُمُ الرَّجْفَۃُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِھِمْ جٰثِمِیْنَ
تو ان لوگوں نے انہیں جھٹلادیا اور نتیجہ میں انہیں ایک زلزلے نے اپنی گرفت میں لے لیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے زانو کے بل پڑے رہے
-
وَعَادًا وَّثَمُوْدَ وَقَدْ تَّبَیَّنَ لَکُمْ مِّنْ مَّسٰکِنِھِمْ وَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَھُمْ فَصَدَّھُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَکَانُوْا مُسْتَبْصِرِیْنَ
اور عاد و ثمود کو یاد کرو کہ تم لوگوں کے لئے ان کے گھر بھی سرِ راہ واضح ہوچکے ہیں اور شیطان نے ان کے لئے ان کے اعمال کو آراستہ کردیا تھا اور انہیں راستہ سے روک دیا تھا حالانکہ وہ لوگ بہت ہوشیار تھے
-
وَقَارُوْنَ وَفِرْعَوْنَ وَھَامٰنَ وَلَقَدْ جَاۤءَھُمْ مُّوْسٰی بِالْبَیِّنٰتِ فَاسْتَکْبَرُوْا فِی الْاَرْضِ وَمَا کَانُوْا سٰبِقِیْنَ
اور قارون فرعون و ہامان کو بھی یاد دلاؤ جن کے پاس موسٰی کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے تو ان لوگوں نے زمین میں استکبار سے کام لیا حالانکہ وہ ہم سے آگے جانے والے نہیں تھے
-
فَکُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْۢبِہٖ فَمِنْھُمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَیْہِ حَاصِبًا وَمِنْہُمْ مَّنْ اَخَذَتْہُ الصَّیْحَۃُ ۚ وَمِنْہُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِہِ الْاَرْضَ وَمِنْھُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَا وَمَا کَانَ اللہُ لِیَظْلِمَھُمْ وَلٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ
پھر ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ میں گرفتار کرلیا کسی پر آسمان سے پتھروں کی بارش کردی کسی کو ایک آسمانی چیخ نے پکڑ لیا اور کسی کو زمین میں دھنسا دیا اور کسی کو پانی میں غرق کردیا اور اللہ کسی پر ظلم کرنے والا نہیں ہے بلکہ یہ لوگ خود اپنے نفس پر ظلم کررہے ہیں
-
مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللہِ اَوْلِیَاۤءَ کَمَثَلِ الْعَنْکَبُوْتِ اِتَّخَذَتْ بَیْتًا وَاِنَّ اَوْھَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْکَبُوْتِ لَوْکَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
اور جن لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر دوسرے سرپرست بنالئے ہیں ان کی مثال مکڑی جیسی ہے کہ اس نے گھر تو بنا لیا لیکن سب سے کمزور گھر مکڑی کا گھر ہوتا ہے اگر ان لوگوں کے پاس علم و ادراک ہو
-
اِنَّ اللہَ یَعْلَمُ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ مِنْ شَیْءٍ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ
بیشک اللہ خوب جانتا ہے کہ اسے چھوڑ کر یہ لوگ کسے پکار رہے ہیں اور وہ بڑی عزّت والا اور صاحبِ حکمت ہے
-
وَتِلْکَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُھَا لِلنَّاسِ وَمَا یَعْقِلُھَآ اِلَّا الْعَالِمُوْنَ
اور یہ مثالیں ہم تمام عالمِ انسانیت کے لئے بیان کر رہے ہیں لیکن انہیں صاحبانِ علم کے علاوہ کوئی نہیں سمجھ سکتا ہے
-
خَلَقَ اللہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ
اللہ نے آسمان اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس میں صاحبانِ ایمان کے لئے اس کی قدرت کی نشانی پائی جاتی ہے
-
اُتْلُ مَآ اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنَ الْکِتٰبِ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَاۤءِ وَالْمُنْکَرِ وَ لَذِکْرُ اللہِ اَکْبَرُ وَاللہُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ
آپ جس کتاب کی آپ کی طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھ کر سنائیں اور نماز قائم کریں کہ نماز ہر برائی اور بدکاری سے روکنے والی ہے اور اللہ کا ذکر بہت بڑی شے ہے اور اللہ تمہارے کاروبار سے خوب باخبر ہے
-
وَلَا تُجَادِلُوْٓا اَھْلَ الْکِتٰبِ اِلَّا بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ اِلَّا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْھُمْ وَقُوْلُوْٓا اٰمَنَّا بِالَّذِیْٓ اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَاُنْزِلَ اِلَیْکُمْ وَاِلٰھُنَا وَاِلٰھُکُمْ وَاحِدٌ وَّنَحْنُ لَہٗ مُسْلِمُوْنَ
اور اہلِ کتاب سے مناظرہ نہ کرو مگر اس انداز سے جو بہترین انداز ہے علاوہ ان سے جو ان میں سے ظالم ہیں اور یہ کہو کہ ہم اس پر ایمان لائے ہیں جو ہماری اور تمہاری دونوں کی طرف نازل ہوا ہے اور ہمارا اور تمہارا خدا ایک ہی ہے اور ہم سب اسی کے اطاعت گزار ہیں
-
وَکَذٰلِکَ اَنْزَلْنَا اِلَیْکَ الْکِتٰبَ فَالَّذِیْنَ اٰتَیْنٰھُمُ الْکِتٰبَ یُؤْمِنُوْنَ بِہٖ ۚ وَمِنْ ھٰٓؤُلَاۤءِ مَنْ یُّؤْمِنُ بِہٖ وَمَا یَجْحَدُ بِاٰیٰتِنَآ اِلَّا الْکٰفِرُوْنَ
اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف کتاب نازل کی تو جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کتاب پر ایمان رکھتے ہیں اور ان میں سے بھی بعض لوگ ایمان رکھتے ہیں اور ہماری آیات کا انکار کافروں کے علاوہ کوئی نہیں کرتا ہے
-
وَمَا کُنْتَ تَتْلُوْا مِنْ قَبْلِہٖ مِنْ کِتٰبٍ وَّلَا تَخُطُّہٗ بِیَمِیْنِکَ اِذًا لَّارْتَابَ الْمُبْطِلُوْنَ
اور اے پیغمبر آپ اس قرآن سے پہلے نہ کوئی کتاب پڑھتے تھے اور نہ اپنے ہاتھ سے کچھ لکھتے تھے ورنہ یہ اہلِ باطل شبہ میں پڑ جاتے
-
بَلْ ھُوَ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ فِیْ صُدُوْرِ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَمَا یَجْحَدُ بِاٰیٰتِنَآ اِلَّا الظّٰلِمُوْنَ
درحقیقت یہ قرآن چند کھلی ہوئی آیتوں کا نام ہے جو ان کے سینوں میں محفوظ ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے اور ہماری آیات کا انکار ظالموں کے علاوہ کوئی نہیں کرتا ہے
-
وَقَالُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَیْہِ اٰیٰتٌ مِّنْ رَّبِّہٖ قُلْ اِنَّمَا الْاٰیٰتُ عِنْدَ اللہِ وَاِنَّمَآ اَنَا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ آخر ان پر پروردگار کی طرف سے آیات کیوں نہیں نازل ہوتی ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ آیات سب اللہ کے پاس ہیں اور میں تو صرف واضح طور پر عذابِ الٰہی سے ڈرانے والا ہوں
-
اَوَلَمْ یَکْفِھِمْ اَنَّآ اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْکِتٰبَ یُتْلٰی عَلَیْھِمْ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَرَحْمَةً وَّذِکْرٰی لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
کیا ان کے لئے یہ کافی نہیں ہے کہ ہم نے آپ پر کتاب نازل کی ہے جس کی ان کے سامنے تلاوت کی جاتی ہے اور یقیناً اس میں رحمت اور ایماندار قوم کے لئے یاددہانی کا سامان موجود ہے
-
قُلْ کَفٰی بِاللہِ بَیْنِیْ وَبَیْنَکُمْ شَھِیْدًا یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْبَاطِلِ وَکَفَرُوْا بِاللہِ اُولٰۤئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ
آپ کہہ دیجئے کہ ہمارے اور تمہارے درمیان گواہی کے لئے خدا کافی ہے جو آسمان اور زمین کی ہر چیز سے باخبر ہے اور جو لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا انکار کرتے ہیں وہ یقیناً خسارہ اٹھانے والے لوگ ہیں
-
وَیَسْتَعْجِلُوْنَکَ بِالْعَذَابِ وَلَوْلَآ اَجَلٌ مُّسَمًّی لَّجَاۤءَھُمُ الْعَذَابُ وَلَیَاْ تِیَنَّھُمْ بَغْتَةً وَّھُمْ لَایَشْعُرُوْنَ
اور یہ لوگ عذاب کی جلدی کررہے ہیں حالانکہ اگر اس کا وقت معین نہ ہوتا تو اب تک عذاب آچکا ہوتا اور وہ اچانک ہی آئے گا جب انہیں شعور بھی نہ ہوگا
-
یَسْتَعْجِلُوْنَکَ بِالْعَذَابِ وَاِنَّ جَھَنَّمَ لَمُحِیْطَۃٌۢ بِالْکٰفِرِیْنَ
یہ عذاب کی جلدی کررہے ہیں حالانکہ جہنّم یقیناً کافروں کو اپنے گھیرے میں لینے والا ہے
-
یَوْمَ یَغْشٰھُمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِھِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِھِمْ وَیَقُوْلُ ذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
جس دن عذاب انہیں اوپر سے اور نیچے سے ڈھانک لے گا اور کہے گا کہ اب اپنے اعمال کا مزہ چکھو
-
یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّ اَرْضِیْ وَاسِعَۃٌ فَاِیَّایَ فَاعْبُدُوْنِ
میرے ایماندار بندو! میری زمین بہت وسیع ہے لہٰذامیری ہی عبادت کرو
کُلُّ نَفْسٍ ذَاۤئِقَۃُ الْمَوْتِ ثُمَّ اِلَیْنَا تُرْجَعُوْنَ
ہر نفس موت کا مزہ چکھنے والاہے اس کے بعد تم سب ہماری بارگاہ میں پلٹا کر لائے جاؤ گے
-
وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّھُمْ مِّنَ الْجَنَّةِ غُرَفًا تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا نِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَ
اور جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں انہیں ہم جنّت کے جھروکوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور وہ ہمیشہ ان ہی میں رہیں گے کہ یہ ان عمل کرنے والوں کا بہترین اجر ہے
-
الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ
جن لوگوں نے صبر کیا ہے اور اپنے پروردگار پر بھروسہ کرتے ہیں
-
وَکَاَیِّنْ مِّنْ دَاۤبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَھَا اَللہُ یَرْزُقُھَا وَاِیَّاکُمْ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
اور زمین پر چلنے والے بہت سے ایسے بھی ہیں جو اپنی روزی کا بوجھ نہیں اٹھاسکتے ہیں لیکن خدا انہیں اور تمہیں سب کو رزق دے رہا ہے وہ سب کی سننے والا اور سب کے حالات کا جاننے والا ہے
-
وَلَئِنْ سَاَلْتَھُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَیَقُوْلُنَّ اللہُ ۚ فَاَنّٰی یُؤْفَکُوْنَ
اور اگر آپ ان سے پوچھیں گے کہ آسمان و زمین کو کس نے پیدا کیا ہے اور آفتاب و ماہتاب کو کس نے مسخّر کیا ہے تو فوراً کہیں گے کہ اللہ نے تو یہ کدھر بہکے چلے جارہے ہیں
-
اَللہُ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَاۤءُ مِنْ عِبَادِہٖ وَیَقْدِرُ لَہٗ اِنَّ اللہَ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
للہ ہی جس کے رزق میں چاہتا ہے وسعت پیدا کردیتا ہے اور جس کے رزق کو چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے وہ ہر شے کا خوب جاننے والا ہے
-
وَلَئِنْ سَاَلْتَھُمْ مَّنْ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَاۤءِ مَاۤءً فَاَحْیَا بِہِ الْاَرْضَ مِنْۢ بَعْدِ مَوْتِھَا لَیَقُوْلُنَّ اللہُ قُلِ الْحَمْدُ لِلہِ بَلْ اَکْثَرُھُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ
اور اگر آپ ان سے پوچھیں گے کس نے آسمان سے پانی برسایا ہے اور پھر زمین کو مردہ ہونے کے بعد زندہ کیا ہے تو یہ کہیں گے کہ اللہ ہی ہے تو پھر کہہ دیجئے کہ ساری حمد اللہ کے لئے ہے اور ان کی اکثریت عقل استعمال نہیں کررہی ہے
-
وَمَا ھٰذِہِ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَآ اِلَّا لَھْوٌ وَّلَعِبٌ وَاِنَّ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ لَھِیَ الْحَیَوَانُ لَوْکَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
اور یہ زندگانیٔ دنیا ایک کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں ہے اور آخرت کا گھر ہمیشہ کی زندگی کا مرکز ہے اگر یہ لوگ کچھ جانتے اور سمجھتے ہوں
-
فَاِذَا رَکِبُوْا فِی الْفُلْکِ دَعَوُا اللہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ فَلَمَّا نَجّٰىھُمْ اِلَی الْبَرِّ اِذَا ھُمْ یُشْرِکُوْنَ
پھر جب یہ لوگ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو ایمان و عقیدہ کے پورے اخلاص کے ساتھ خدا کو پکارتے ہیں پھر جب وہ نجات دے کر خشکی تک پہنچادیتا ہے تو فوراً شرک اختیار کرلیتے ہیں
-
لِیَکْفُرُوْا بِمَآ اٰتَیْنٰھُمْ وَلِیَتَمَتَّعُوْا فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ
تاکہ جو کچھ ہم نے عطا کیا ہے اس کا انکار کردیں اور دنیا میں مزے اُڑائیں تو عنقریب انہیں اس کا انجام معلوم ہوجائے گا
-
اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا وَّیُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِھِمْ اَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُوْنَ وَبِنِعْمَةِ اللہِ یَکْفُرُوْنَ
کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان کے واسطے ایک محفوظ حرم بنادیا ہے جس کے چاروں طرف لوگ اچک لئے جاتے ہیں تو کیا یہ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمت کا انکار کردیتے ہیں
-
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰی عَلَی اللہِ کَذِبًا اَوْکَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَاۤءَہٗ اَلَیْسَ فِیْ جَھَنَّمَ مَثْوًی لِّلْکٰفِرِیْنَ
اور اُس سے بڑا ظالم کون ہے جو اللہ کی طرف جھوٹی باتوں کی نسبت دے یا حق کے آجانے کے بعد بھی اس کا انکار کردے تو کیا جہنّم میں کفار کا ٹھکانا نہیں ہے
-
وَالَّذِیْنَ جَاھَدُوْا فِیْنَا لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا وَاِنَّ اللہَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَ
اور جن لوگوں نے ہمارے حق میں جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کریں گے اور یقیناً اللہ حسن عمل والوں کے ساتھ ہے
?